2 روز قبل آئی جی بلوچستان پولیس نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کے تحت ایک حکمنامہ جاری کیا ہے کہ بلوچستان کے محکمہ پولیس سے وابستہ تمام افسران و اہلکار اور عملہ کسی سے مصافحہ نہ کریں اور نہ ہی کسی سے ہاتھ ملائیں حکمنامہ کے مطابق اگر کوئی آپ سے ہاتھ ملانے یا گلے ملنے کی کوشش کرے تو آپ ان سے ہاتھ ملانے کے بجائے السلام و علیکم کہہ کر ان سے کم ازکم ایک میٹر کے فاصلے پر رہیں ۔ آئی جی صاحب کی یہ ہدایت محکمہ پولیس کیلئے بہت مفید ہے لیکن بلوچستان پولیس کے افسران اور اہلکار اس بات پر سخت پریشان ہیں کہ ہم ہاتھ ملانے مصافحہ کرنے یا گلے ملنے کے عادی ہو چکے ہیں اس لیئے اس ہدایت پر عملدرآمد کے حوالے سے سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
پنجاب میں صرف پولیس ہی نہیں بلکہ پنجاب کے تمام شہریوں کو اس سے بھی بہت زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جن کو پنجاب کی صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے یہ مشورہ دیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کے پیش نظر دیگر تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ اس بات پر بھی عمل کریں کہ اپنے ہاتھ اپنے منہ پر لے جانے سے بھی گریز کریں ۔
بلوچستان پولیس کے آئی جی صاحب اور پنجاب کی صوبائی وزیر صحت کے مشوروں کے بعد پنجاب بھر کے عوام اپنے ہاتھ اپنے منہ پر لے جانے کے لئے اور بلوچستان پولیس کے افسران اور اہلکار اپنے عزیز و اقارب یا دوست و احباب خواہ عام افراد سے مصافحہ کرنے یا گلے ملنے اور ہاتھ ملانے کے حوالے سے سخت امتحان سے دوچار ہیں ۔ تاہم بلوچستان کے عوام خواہ پولیس اس حوالے سے خوش نصیب ہیں کہ وہ اپنے ہاتھ اپنے منہ پر لے جانے کے حوالے سے بالکل آزاد ہیں اور ان کو مزید یہ بھی فائدہ ہے کہ وہ وہ اپنی ڈیوٹی کے دوران السلام و علیکم السلام و علیکم کہہ کر نیکی اور ڈھیروں ثواب بھی کماتے رہیں گے جس سے ان کے گناہ بھی کم ہوتے جائیں گے جبکہ اس کے برعکس پنجاب کے لوگ اپنے ہاتھ اپنے منہ پر لے جانے کے لئے سخت پریشانی میں مبتلا ہو چکے ہیں ۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...