ہندوستان میں مغل سلطنت کے بانی شہنشاہ ظہیرالدین بابر کا آج یوم وفات ہے وہ 14 فروری 1483 میں کابل افغانستان میں پیدا ہوئے ان کے والد صاحب کا نام شیخ عمر مرزا تھا ۔ ظہیر الدین بابر انتہائی طاقتور اور بہادر تھے مگر سادہ اور رحم دل بھی بہت تھے ۔ بابر کی وجہ شہرت فاتح حکمران کی ہے مگر وہ ترکی اور فارسی زبان کے بہت اچھے ادیب اور شاعر بھی تھے ۔ ان کی اپنی لکھی ہوئی سوانح حیات " تزک بابری " بابر نامہ ایک شاہکار قسم کی تصنیف ہے جس کا اردو، انگریزی اور سندھی سمیت کئی زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے ۔ بابر کی ایک بیٹی گل بدن بھی بہت اچھی شاعرہ تھیں جبکہ شہنشاہ ہمایوں ظہیر الدین بابر کے بیٹے اور جانشین تھے ۔ بابر اپنے والد کے انتقال کے باعث 11 سال کی عمر میں سمر قند کا بادشاہ بنا 17 سال کی عمر میں عائشہ سلطان سے پہلی شادی ہوئی وہ اس کی کزن تھی ۔ سمر قند بابر کا انتہائی پسندیدہ شہر تھا ۔ اس کی تمام عمر جنگوں میں گزری ۔بابر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ہم جنس پرست بھی تھا ۔ وہ بابری نامی لڑکے پر عاشق تھا ۔ ظہیر الدین بابر کا انتقال 26 دسمبر 1530 میں آگرہ میں ہوا ۔ ان کی تدفین کابل افغانستان میں کی گئی ۔