بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا ؟
آج مجھے ایک ہی دن میں دوسری دفعہ لکھنا پڑ رہا ہے ۔ میرے ایک نوجوانfollower نے صبح مجھے ایک slide کا امیج بھیجا جس میں میری تصویر اور ٹویٹر ہینڈل تھا ، عین جہاں گھڑی کے بارہ بجتے ہیں ۔ وہ سلائیڈ آج ڈی جی ISPR نے پریس کانفرنس میں چلائ ان اکاؤنٹز کی جو فوج یا عدلیہ کے خلاف آپریٹ ہو رہے ہیں ۔
میں ۲۰۰۵ سے سوشل میڈیا پر ہوں ، پہلے MySpace پر بلاگ لکھتا تھا اور ۲۰۰۷ میں جب فیس بَک آئ تو
اُس پر switch ہو گیا ۔ اور ٹویٹر پر بھی جوں ہی ٹویٹر شروع ہوا تھا ، اکاؤنٹ بنایا ۔ صرف ۲۰۰۸ سے ۲۰۱۱ تک یہ اکاؤنٹ ڈی ایکٹیویٹ رہے کیونکہ میں کنٹریکٹ پر سرکاری نوکری کر رہا تھا ۔
سوشل میڈیا پر اظہار خیال ان سارے ملکوں میں ممنوع ہے جہاں ڈکٹیٹر شپ ہے ۔ وہاں فیس بک ، ٹویٹر اور یو ٹیوب کی اجازت نہیں ۔ جیسے چین ، روس اور بہت سارے عرب ممالک ۔ پاکستان میں بھی کافی سال یو ٹیوب پر پابند ی رہی ۔ میں جیسا کہ اپنے دو دن پہلے بلاگ میں لکھا تھا کہ ٹویٹر پر ٹرمپ گالیوں اور تنقید والے اکاؤنٹ بلاک کر دیتا تھا ، جو کہ ہر کوئ کرتا ہے ۔ لیکن عدالت نے ٹرمپ کو ایسا کرنے سے روک دیا کیونکہ وہ پبلک آفس ہولڈ کر رہا ہے ۔ میں ابھی مطیع اللہ جان جس کی آئ ڈی گھڑی کہ چھ بجنے پر ہے ، اس کا ٹویٹ پڑھ رہا تھا جو پوری دنیا میں جائے گا ۔ کیا میسیج جائے گا پوری دنیا میں ۔
کیا آپ پر کوئ مثبت تنقید بھی نہیں کی جا سکتی ؟ یا تو میں حقیقت کے بر عکس لکھوں ۔ کیا مشرف نے اس ملک کو نہیں لُوٹا ؟ کیا جنرل کیانی نے الیکشن میں دھاندلی نہی کروائ اور اپنے بھائ کے زریعہ اربوں روپیہ نہیں بنایا ؟ کیا راحیل شریف نے نواز شریف کی حمایت کر کہ لوگوں کا جائز دھرنا ختم نہیں کروایا ؟ کیا راحیل شریف نے سعودیہ نوکری نہیں لی ؟ کیا اوکاڑہ میں مزارعین پر فوج ظلم نہیں کر رہی ؟ کیا بلوچستان ، فاٹا اور کراچی آپریشن میں ماروائے عدالت قتل نہیں ہوئے ؟ کیا آئے دن کوئ نہ کوئ نوجوان ایجینسیاں نہیں اُٹھاتی ؟ آپ کا جس کو دل آئے ، غدار کہ کر اغوا کر لیں ، یا گولی مار دیں ؟ خدارا ہوش کے ناخن لیں ۔ نواز شریف جب آپ کو خلائ مخلوق کہتا ہے ، وہاں آپ کا زور کیوں نہیں چلتا ؟
جناب آپ کو ان سب چیزوں کا عوام کو جواب دینا ہو گا ، آپ ۲۲ کروڑ لوگوں کے محافظ ہیں دشمن نہیں ہیں ۔ آپ کو عوام کے ٹیکس سے پالا پوسا جا رہا ہے ، سرحدوں کی حفاظت کے لیے ۔ آج میں نہیں تو کل کوئ اور آپ سے یہ سوال پوچھے گا ۔
میں تو پہلے ہی جلا وطنی کی زندگی گزار رہا ہوں ، اس سے زیادہ میرا آپ کیا بگاڑ لیں گے ۔ ملک سے بھی نکال دیا ان رویوں نے زیادتیوں نے ۔ آج آپ نے غداری کا الزام لگا دیا ۔
آپ کیا جواب دیں گے آنے والی نسلوں کو ؟ ۲۲ کروڑ تو بھوک ننگ سے قریب المرگ ہے ۔ پھر کونسی سرحدیں اور کونسی حفاظت ۔ آپ بندوقوں کا رقص رچانا ۔ بارڈر تک تو ویسے ہی DHA بن گئے ہیں ۔
قدرت معاف نہیں کرتی کسی بھی جابرانہ قدم کو ۔ آپ نے ہی مشرقی پاکستان میں نفرت کا بیج بویا تھا اور افسوس کچھ نہیں سیکھا ۔ آپ ہی نے ہم پر نواز شریف اور الطاف حسین جیسی غلاظتیں تھوپیں اور مسلط کیں ۔ مجھے آج بھی یاد ہے کس طرح نواز شریف اور اس کا باپ جنرل جیلانی کا گھر میرے پچھاڑ میں بنوا رہا ہوتا تھا چارپائ پر یتیموں کی طرح بیٹھ کر ، اور کس طرح پھر جیلانی نے ہی پہلے ۱۹۸۱ میں وزیر اور ۱۹۸۵ میں وزیر اعلی بنایا ۔ آج آپ معافی مانگیں پوری قوم سے ان گناہوں کی ، بجائے اس کہ کہ حق کی بات کرنے والوں کا گلا گھونٹنے کی باتیں کریں ۔
میں تو نوجوان نسل میں حب الوطنی کی بات کر رہا تھا ۔ اُمید کی کرن بنا ہوا تھا ۔ آج وہ سارے رو رہے تھے میری تصویر غدار ان پاکستان کی لسٹ میں ۔ کمال ہے ۔ آپ کو اگر گدھے گھوڑے کی پہچان نہیں تو پھر بس سرحدوں کی حفاظت کریں ، باقی معاملات میں سر نہ پھنسائیں ۔ ابھی تو امریکہ نے جو سارے خطہ میں آگ کی ہولی کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے زرا اُس کے لیے تیاری پکڑیں ۔ ہم فقیر لوگ تو پہلے ہی ملک بدر ہیں ، ہمارا ہیچھا چھوڑ دیں ۔
میرے نوجوان followers آپ حوصلہ مت ہاریں ۔ میں لکھتا رہوں گا ۔ آپ کو گائیڈ کرتا رہوں گا ۔ ملک کے لیے آپ کو اُٹھنا ہو گا وگرنہ موت آپ سب کی منتظر ۔ آپ اپنے فیصلے خود کریں ۔ اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو ۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔