ٹام اینڈ جیری بچوں کئی نسلوں سے مقبول کارٹون ہے۔ ہینا اور باربرا نے بلی اور چوہے کے اس کھیل کو 1940 میں بنانا شروع کیا۔ ٹیلی ویژن سے پہلے اور فلم بینی کے اس دور میں چھ منٹ کا ایک کارٹون فلم سے پہلے دکھایا جاتا تھا۔ اس دور کا بنایا آخری کارٹون 1958 میں بنا۔ اس دوران ٹام اینڈ جیری کی پانچ سے چھ منٹ دورانیے کی 114 کارٹون فلمیں بنیں اور انہوں نے 7 اکیڈمی ایوارڈ جیتے۔ اس کے بعد دوسرے آرٹسٹ ان کرداروں پر کارٹون بناتے رہے ہیں لیکن ان کے سب سے مقبول کارٹون آج بھی وہی ہیں جو پہلے اٹھارہ سال میں بنے۔ 1965 میں یہ ٹی وی پر آنا شروع ہوئے اور دنیا بھر میں دیکھے جاتے رہے ہیں۔
کہیں پر بھی ان کو ان کی اصل صورت میں نہیں دکھایا جاتا۔ یہ سنسر شدہ ہیں۔ کہیں پر ضرورت سے زیادہ تشدد وجہ بنا جو بچوں کے لئے نامناسب سمجھے گئے لیکن بڑی وجہ سیاہ فام سٹیریوٹائپ پر کئے گئے مذاق ہیں۔
جب شائقین کے لئے ان کی کلکشن ویڈیو کو ریلیز کیا گیا تو یہ تنازعہ رہا کہ کیا ان کو ان کو پوری طرح ریلیز کیا جائے یا سین حذف کر کے۔ آخر میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کہ ان کی یہ کلکشن بغیر کاٹے ریلیز کی جائے کیونکہ کلکشن ویڈیو زیادہ تر بالغوں کے لئے ہیں۔ دو اقساط کو نکال دیا گیا۔ دو حصوں پر مشتمل اس کلکشن کے ساتھ یہ نوٹ لگایا گیا، "آپ جو کارٹون دیکھنے لگے ہیں، یہ اپنے دور کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس میں نسلی تعصب پر مبنی کچھ مواد ملے گا جو اس وقت کے امریکہ میں عام تھا۔ ایسا کرنا اُس وقت بھی غلط تھا اور آج بھی غلط ہے۔ یہ آج کے وارنر برادرز کی پالیسی نہیں لیکن ان کو اپنی اصل صورت میں اس لئے دکھایا جا رہا ہے کہ ایسا نہ کرنے کے مطلب یہ کہنا ہو گا کہ یہ تعصب کبھی رہا ہی نہیں"۔
ان کو بنانے والوں نے یہ اپنے وقت کے حساب سے بچوں کے لئے بنایا تھا لیکن اقدار بدل گئیں۔ یہ تو بچوں کو ہنسانے کے لئے بنائے گئے مختصر دورانیے کے عام سے کارٹون تھے لیکن وقت سب کچھ ہی بدل دیتا ہے اور ہر جگہ بدل دیتا ہے۔ ستر کی دہائی میں پاکستان ٹیلی ویژن کے بنائے گئے پروگرام جب پاکستان ٹیلی ویژن نے نشرِ مکرر کے طور پر تیس برس بعد پیش کئے تو اپنے ہی بنائے گئے پروگراموں کا کچھ حصہ حذف کرنا پڑا۔
اقدار کا یہ سفر بھی یکطرفہ نہیں دوطرفہ ہے۔ آج کی کتابیں، ٹی وی پروگرام یا کارٹون اس دور میں بغیر کاٹے نہیں دکھائے جا سکتے۔