Rain: بارش 
یہ تو ہم سب جانتے ہیں کہ پانی گرم ہوکر ابل کر ہوا میں شامل ہوجاتا ہے۔ لیکن یہ بادل کیسے بناتا ہے؟
آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ ٹھنڈی بوتل فریج سے نکالیں تو تھوڑی دیر باہر رکھنے سے اس کی بیرونی سطح پہ پانی کے قطرے جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں جو رس رس کر گرتے ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری ہوا میں ہر وقت پانی، نہ نظر آنے والے دھویں (بخارات) کی شکل میں موجود ہے اور اردگرد گھوم رہا ہے۔ یہ پانی سینکڑوں جگہوں مثلاً سمندر،دریا ، ندی نالے۔ پودوں کے کھانا بنانے کے عمل فوٹو سینتھیسز کے دوران, گھروں میں کھانا بنانے چائے بناتے وقت حتی کہ انسانوں اور جانوروں کے سانس باہر نکالنے پر بھی بھاپ کی شکل میں ہوا میں شامل ہوتا رہتا ہے۔ اس عمل کو Evaporation کہتے ہیں۔ یہ بھاپ ہر جگہ اوپر نیچے تقریباً ساری فضا میں موجود ہے۔ یہ بخاراتی قطرے انتہائی چھوٹے ہوتے ہیں جو ہمیں نظر بھی نہیں آسکتے اور گرم ہوا سے ہلکے ہوتے ہیں اس لیے گرم ہوا ان کو اوپر اٹھاکر لے جاتی ہے۔ جب یہ ہوا سے زرا ٹھنڈے ہونا شروع ہوتے ہیں تو ایک دوسرے کے قریب قریب آکر بادل کی شکل میں تیرنا شروع کردیتے ہیں۔ اور جب یہ کسی ٹھنڈی ہوا کے پاس فضا میں چلے جاتے ہیں تو اپنے پاس دوسرے انتہائی چھوٹے ذرات مثلاً دھول مٹی کے زرات، فیکٹریوں سے نکلنے والے دھویں میں موجود کاربن کے زرات ، اور سمندری نمک کے چھوٹے زرات (جو ہر وقت سمندروں سے ہوا میں پائوڈر کی طرح اڑتے ہیں اور فضا میں سب سے زیادہ تعداد انکی ہے) کے اردگرد گھیرا ڈال کر ان پہ جمنا یا ایک دوسرے سے ملنا شروع کردیتے ہیں جب یہ ننھے سینکڑوں قطرے ملتے ہیں تو ایک بڑا قطرہ بنتا ہے جب ایسے ہی ہزاروں لاکھوں بڑے قطرے بن جاتے ہیں تو بادل انہیں روک نہیں سکتا ، ان پہ زمین کی کشش ثقل حاوی ہوجاتی ہے اور وہ نیچے کی طرف گرنا شروع کردیتے ہیں اسے بارش کہتے ہیں۔
سفید بادل کے ٹکڑے جو آپ کو آسمان پر تیرتے نظر آرہے ہیں اصل میں بالکل ہلکے سے ٹھنڈے وہ پانی کے بخارات ہیں جو ایک دوسرے کے قریب ہوکر چل رہے ہیں جبکہ گہرے رنگ کے بادل وہ ننھے قطرے ہیں جو اب ایک دوسرے سے مل کر موٹے ہوگئے ہیں اور کسی بھی وقت برس سکتے ہیں۔
ان بخاراتی قطروں کے اس طرح موٹے قطرے بننے کے عمل کو Condensation کہتے ہیں اور انکے زمین پر گرنے کے عمل کو Percipitation کہتے ہیں۔
Snow: برفباری
اگر بخاراتی ننھے قطرے آسمان سے لے کر زمین تک ایک ٹھنڈی ہوا کے دائرے میں ہوں تو یہ ننھے قطرے برف کے قطروں یعنی Cryastal کی شکل میں تبدیل ہوجاتے ہیں اور نیچے آتے آتے اپنے ساتھ دوسرے کرسٹلز بھی ملا کر روئی کے ٹکڑوں کی طرح زمین پر گرتے ہیں اسے Snow کہتے ہیں۔
Sleet: اولے والی بارش
یہ اولے نہیں بلکہ اولے والی بارش ہوتی ہے۔ اس میں یہ ہوتا ہے کہ اوپر سے پانی کے ننھے قطرے Snow کی شکل میں گرے لیکن نیچے زمین پر آتے وقت رستے میں فضا میں ایسی جگہ سے گزرے جہاں ہوا گرم تھی۔ اب وہاں وہ دوبارہ پانی کا قطرہ بن گئے لیکن جیسے ہی اس گرم فضا سے نکل کر نیچے آئے تو آگے کی ہوا پھر ٹھنڈی اور Freezing Point والی تھی تو یہاں وہ برف کے ٹکڑے میں تبدیل ہوکر نیچے گرے ایک دوسرے سے جڑ گئے۔ اسے Sleet کہتے ہیں جو بہت خطرناک ہوتی ہے اور بدترین ایکسیڈنٹس کا سبب بنتی ہے۔
Hails: اولے
ننھے قطرے جو
مل کر بارش کے قطرے بن کر برستے ہیں لیکن زمین کے قریب قریب ہی فضا جس کا ٹمپریچر Freezing Point (برف جمنے والا ٹمپریچر پوائنٹ )پہ ہو اس سے گزرتے وقت اولے کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔ اولے عام طور پر طوفانی بارشوں میں آتے ہیں۔ ان کے سائز کا بڑا یا چھوٹا ہونا بادلوں کے رنگ کے گہرے یا ہلکے ہونے سے اور Freezing point والی ہوا کے مقام سے ہوتا ہے۔ جتنے گہرے رنگ کے بادل ہونگے اولے اتنے ہی بڑے ہوسکتے ہیں۔
Fog: دھند
دراصل یہ بادل ہی ہیں جو زمین پر گھوم رہے ہیں جب زمین پر ہی گرم و سرد ہوا کا ملاپ ہو تو بخارات کے ننھے قطرے ایک دوسرے سے مل کر ایک ہلکے سے بڑے قطرے کی شکل اختیار کرلیتے ہیں جسے دھند کہتے ہیں۔ دھند سڑکوں کے لئیے انتہائی خطرناک اور جنگلوں ویرانوں میں ایک انتہائی خوفناک شکل رکھتی ہے۔
Dew: شبنم کے قطرے
جب زمین کی سطح پر موجود ہر شے کا ٹمپریچر زمین کے اوپر موجود ہوا سے ٹھنڈا ہو تو ہوا میں موجود بخارات کے ننھے قطرے ایک دوسرے سے جم کر ان اشئیا پر گرنا یا جمنا شروع کردیتے ہیں جسے شبنم کہتے ہیں۔ شبنم درختوں کے پتوں گھاس اور پھولوں وغیرہ پہ اکثر صبح نظر آتی ہے اور بہت خوبصورت چیز ہوتی ہے۔
Drizzle: زالہ باری
ننھے ننھے پانی کے قطروں کی بارش، عام بارش والے عمل سے ہی ہوتی ہے فرق یہ ہے کہ اس کے بادل زمین کے انتہائی قریب ہوتے ہیں۔
کچھ دلچسپ حقائق :
۰بارش کے بعد ایک بھینی بھینی میٹھی سی آنے والی خوشبو کو Petrichor کہتے ہیں۔ یہ مٹی میں ایک بیکٹریا کی وجہ سے ہوتی ہے جو کہ پانی کے ساتھ عمل کرکے ایک کیمیکل Geosmin پیدا کرتا ہے۔
۰ گرم تپتے صحرائوں جہاں زمین اور اسکے قریب ہوا کا ٹمپریچر بوائیلنگ پوائینٹ پہ ہو، وہاں اوپر سے بارش ہوتے وقت نیچے آنے سے پہلے ہی بخارات بن کے اڑ جاتی ہے ایسی بارش کو phantom Rain کہتے ہیں۔
• رنگین کالی،پیلی یا مٹی والی بارش حضرت انسان کے کارناموں کی وجہ سے وجود میں آسکتی ہے۔ کالی بارش بےپناہ دھوئیں سے نکلنے والے کاربن، مٹی والی بارش انتہائی گردبار اور پیلی بارش ہوا میں موجود بڑی تعداد میں کیمیکل موجود ہونے کی وجہ سے ہوسکتی ہے جو جنگلات فصلوں اور گھروں کی چھتوں وغیرہ کو نقصان پہنچاتی ہے ایسی بارش کو تیزابی بارش کہتے ہیں۔
۰کسی علاقے کی سالانہ بارش کو انچ سالانہ کے حساب سے ماپاجاتا ہے۔ دنیا میں سب سے کم بارش یا برفباری براعظم انٹار کٹکا میں ہوتی ہے جس کی سالانہ مقدار 6.5 انچ ہے جبکہ دنیا میں سب سے زیادہ بارش انڈیا کی ریاست میگالیہ کے ایک گائوں میسرنام میں ہوتی ہے جو کہ سالانہ 467 انچ یعنی 39 فٹ تک بنتی ہے۔
۰ ایک دن میں سب سے زیادہ برفباری کا ریکارڈ امریکہ کی ریا ست کولورا ڈو کے پاس ہے جہاں 4 دسمبر 1913 میں ایک دن میں 63 انچ برفباری ہوئی۔
۰ دنیا میں آج تک سب سے بڑے ریکار ڈ کئیے گئے اولے 8 انچ تک موٹے تھے جو ابھی حال ہی میں لیبیا کے شہر ٹریپولی میں 27 اکتوبر 2020 کو برسے۔
۰ضروری نہیں برفباری صرف ٹھنڈے علاقو ں میں ہو۔ اگر Snow برسانے والا فارمولہ کسئ بھی علاقے میں صادق آجائے تو برفباری ہوسکتی ہے۔ 1979 میں افریقہ کے گرم تپتے صحرا سہارا میں برفباری ہوئی اور دوبارہ 2018 میں۔
۰ مصنوعی طریقے سے بارش ممکن ہے اور بہت سارے آلودگی والےشہروں (مثلاً دہلی)میں اسکی پریکٹس بھی کی گئی ہے۔ اس میں خاص وقت اور ہوا کے ٹمپریچر کو مدنظر رکھتے ہوئے جہاز کے زریعے بادلوں پر خاص قسم کا کیمئکل چھڑکائو ( Sodium or potassium Iodide) کیا جاتا ہے جس سے بارشوں میں پانئ کے قطرے بننے کے عمل کو تیز کیا جاتا ہے۔ تاہم یہ طریقہ کیمیکل کے استعمال کی وجہ سے مختلف بیماریوں کے پھیلاو کا بھی سبب بنا ہے۔ اسلئیے فلحال فطری بارشوں پہ اکتفا کرنا ہی بہتر۔