(Last Updated On: )
یہ دیکھو چٹھی آئی ہے
کتنی خوشیاں لائی ہے
امی نے بھی پیار لکھا ہے
ابو نے دلار لکھا ہے
بھیا نے کچھ کم کہا ہے
دوری کا بھی غم سہا ہے
یاد میں بہنا روتی ہے
آنسو جیسا موتی ہے
چٹھی میں اک عکس ہے ابھرا
دادی کا تو رنگ ہے اترا
دادو مجھ کو مس کرتے ہیں
میری فوٹو کِس کرتے ہیں
مجھ بن سُونا لگتا ہے
گھر نہ آنگن جچتا ہے
ہر دن گھر کی یاد ستائے
چٹھی کی ہوں آس لگائے
پڑھنے میں جی جان لگاؤں
کھیل میں، میں نہ وقت گنواؤں
چھٹی میں جب گھر جاؤں گا
بورڈنگ میں نہ پھر آؤں گا
چٹھی کے بھی رنگ ہیں کتنے
دل جڑنے کے ڈھنگ ہیں کتنے