ٹرین دہلی اسٹیشن کے پلیٹفارم نمبر بارہ پر کھڑی تھی میں تھری ٹائر میں اپنی کھڑکی کی سائیڈ برتھ پر سامان ایڈجسٹ کرکے بیٹھ گیا۔میرے سامنے کوپے کی چھ برتھوں میں سے نیچے کی برتھ پر ایک میاں بیوی اپنی بچی کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے بچی کی عمر زیادہ سے زیادہ اٹھ سال تھی۔عورت ساڑی میں ملبوس تھی اس کے چہرے سے غصہ اور غم عیاں تھا آدمی بڑی موری کا پائجامہ اور اس پر شرٹ پہنے ہوئے تھا۔مجھے عجیب سالگ رہا تھا اور غصہ ارہا تھا کہ کیسا ادمی ہے اسٹیشن پر ہاف شرٹ اور پائجامہ میں آگیا تھا۔ پلیٹ فارم پر ایک نوجوان کھڑکی کے پاس کھڑا تھا اور بچی سے باتیں کر رہا تھا
ادھر دونوں میاں بیوی میں تکرار چل رہی تھی۔
"تم کیا سمجھتی ہو ببلو کی دیکھ بھال کیا میں نہیں کر سکتا؟" ادمی کہہ رہا تھا
"میں نے کب کہا"عورت نے جھنجھلا کر جواب دیا
"تو پھر تم اتنا بھپری ہوئ کیوں ہو" مرد نے ترشی سے کہا
" تمہیں کیا معلوم ماں کی مامتا تم تو سمجھتے ہو کہ بس تم ہی دنیا میں اکیلے باپ ہو اپنے بچوں سے محبت کرنے والے۔ہمیشہ تم ڈیڑھ اینٹ کی چنتے ہو" عورت غصہ میں بھری بول رہی تھی
" ارے رشمی یہی تو ہے تمہارے اندر تم زبان چلانے پر آو تو بھگوان بھی پیچھے ہٹ جائیں تم یہ کیوں نہیں سمجھتیں جتنا تم ببلو کو چاہتی ہو اتنا میں بھی اپنے بچوں کو چاہتا ہوں جان چھڑکتا ہوں پتہ نہیں کیسے دنیا کے ظالم لوگ باپ کی محبت جذبات قربانی کو ماں کے سامنے ہیچ سمجھتے ہیں "مرد بھی غصہ میں بھر گیا تھا
"انل میں نے کب کہا؟ مگر مجھے ببلو کے بغیر چین نہیں پڑے گا" یہ کہہ کر عورت باقائدہ رونے لگی
انل نے باہر کھڑے نوجوان سے کہاراجو جا رکشہ پر بیٹھ کر جا ماں جی کے پاس سے ببلو کو لےآئیو دیکھیو ادھا گھنٹہ ہے ٹرین چھوٹنے میں کٹرا نیل ہے کتنی دور رکشہ کھڑا رکھیئو
راجو ببلو کو لیکر اگیا تھا ببلو ماں کے پاس پہنچ کر خوش تھا بہن کے ساتھ کھیلنے لگا اتنی دیر میں گاڑی نے سیٹی بجا دی تھی انل دونوں بچوں کو پیار کر کے نیچے اتر گیا
ٹرین پلیٹ فارم چھوڑ رہی تھی انل کا چہرہ میں دیکھ رہا تھا اس کی انکھوں میں انسو تیر رہے تھے مگر ان انسووءں کی قدر وقیمت کسی کو معلوم نہ تھی نہ کسی کو فکر تھی میں رات بھر اپنی سیٹ پر کروٹیں بدلتا رہا مجھے رہ رہ کر انل کی بات یاد ارہی تھی کیا باپ اپنی اولاد سے اتنی محبت نہیں کرتا جتنی عورت کرتی ہے پھر عورت کو برتری کیوں ؟
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...