سائنس کی معمولی سی سدھ بدھ رکھنے والے جانتے ہیں کہ دو حصے ہائڈروجن کے اور ایک حصہ آکسیجن کا جب کیمیائی طور پر ملتے ہیں تو پانی کا ایک مالیکیول (ذرہ) بنتا ہے, پانی لاتعداد مالیکیولوں کا مجموعہ ھے.
پانی میں ان مالیکیولوں کے ساتھ ساتھ آزاد ہائڈروجن بھی پائے جاتے ھیں، جن کو انگریزی زبان میں پوٹینشل ہائڈروجن ( potential hydrogen) کا نام دیا جاتا ہے؟
اسے اردو میں تعامل جبکہ انگریزی زبان میں مختصراََ پی ایچ کہا جاتا ھے. اس کو مختصر صورت میں pH لکھتے ہیں. لفظ ہائڈروجن کا ( H) بڑا، جب کہ پوٹینشل کا پی ( p) چھوٹا لکھا جاتا ھے.
ھم اپنے ملک میں جگہ جگہ سیر کرنے، دوست احباب اور عزیز و اقارب کو ملنے جاتے ہیں تو ہم مشاھدہ کرتے ھیں کہ اس علاقے کے پانی کا ذائقہ کھارا، میٹھا یا ترش ھے. پانی کی ذائقہ ہائڈروجن پاور ( pH) کو ظاھر کرتا ھے.
اگر پانی میں آزاد ہائڈروجن زیادہ تعداد میں ہوں تو پانی کا ذائقہ ترش ھوگا، اگر آزاد ہائڈروجن کی تعداد کم ھو تو پانی کا ذائقہ کھارا یا سوڈے جیسا ھو گا، اگر پانی میں آزاد ہائڈروجن مناسب تعداد میں ھوں تو پانی کا ذائقہ میٹھا یا بے ذائقہ ھوگا.
پوٹینشل ہائڈروجن ( pH) کی پیمائش کیلئے سائنس دانوں نے ایک پیمانہ ترتیب دے رکھا ھے جسے پی ایچ میٹر ( pH meter) کا نام دیا گیا ھے.
پی ایچ میٹر پر 1 سے 14 درجے ہوتے ہیں. درجہ 7 کو نیوٹرل ( neutral) ، درجہ 1 سے 7 تک ترش، جبکہ درجہ 7 سے 14 تک کھارا یا سوڈے جیسا ہوتا ہے.
جیسا کہ آپ کو بتایا جا چکا ہے کہ درجہ 7 سے 1 ترش ھے، 7 سے کم ھر درجہ دس گنا ترشی کو ظاھر کرتا ھے، درجہ 1 انتہائی ترش ھوگا.
اسی طرح 7 سے 14 تک ہر درجہ دس گنا زیادہ کھارا ھوگا.
کاسٹک سوڈے کا درجہ 14 ہوتا ہے جبکہ کسی طاقتور تیزاب ( جیسے گندھک کا تیزاب) کا درجہ 1 ھوگا.
پی ایچ میٹر آلے کی مدد سے تعامل ( pH) معلوم کیا جاتا ھے، پی ایچ پیپر کی مدد سے بھی تعامل کا اندازہ ھو جاتا ھے.
پی ایچ پیپر کو پانی میں ڈالیں تو پیپر کا رنگ تبدیل ھو جاتا ھے. ہلکا نیلا رنگ کم تیزابیت، زیادہ نیلا زیادہ تیزابیت، جبکی گہرا نیلا رنگ انتہائی تیزابیت کو ظاھر کرتا ھے. جبکہ ہلکا لال ہلکی اساسیت یا ہلکا کھارا پن، زیادہ لال زیادہ اساسیت یا کھارا پن اور گہرا لال انتہائی اساسیت یا کھارے پن کو ظاہر کرتا ہے.
نہر، ٹیوب ویل اور بارش کے پانی کی پی ایچ مختلف ھوتی ھے. یہی پانی جب کھیت میں جاتا ھے تو مٹی کے ساتھ کیمیائی عمل کرنے کی وجہ سے اس کی پی ایچ مختلف ھو جائے گی.
پودوں کی جڑوں اور بالائی حصوں کی بڑھوتری، پودوں کی صحت، ان کی پیداوار اور پودوں کو زمین سے غذائی اجزاء کی فراہمی پی ایچ کی مرہون منت ھے.
فصلوں کی اچھی بری صحت پی ایچ کے تحت ہے. یوں سمجھیں کہ پی ایچ فصلوں کی پیداوار کو کنٹرول کرتی ہے.
پینے والے پانی کی پی ایچ 7 ہوتی ہے، اسی طرح زمین کی 7 پی ایچ انتہائی موزوں سمجھی جاتی ہے.
پاکستان میں زرعی زمینوں کا پی ایچ 7.5 سے 10 تک ھے. نہری اور ٹیوب ویل کے پانی کا پی ایچ 7.5 سے 10 تک ہوتا ہے. نہری پانی کا پی ایچ 7.5 تک جبکہ ٹیوب ویلوں کے پانی کی پی ایچ 8 سے 10 درجہ تک ہوتی ہے. روس اور دیگر یورپی ممالک کی زمینوں کی پی ایچ 5 سے 7 تک ہوتی ہے.
بعض کھادیں تیزابی کیوں ہوتی ہیں؟
اگر کسی کیمیکل کو پانی میں ڈالنے سے 100فیصد آزاد ہائڈروجن (hydrogen ion ) پیدا ہوں تو ایسے کیمیکل کو درجہ 1 دیا جاتا ھے، اور ایسے کیمیکل کو تیزاب ( acid) کہا جاتا ہے.
100 فیصد ہائڈروجن آئن بننے میں جس قدر کم وقت لگے گا، اتنا ہی اس کیمیکل کو زیادہ طاقت ور تیزاب مانا جائے گس اور 100 فیصد ہائڈروجن آئن بنتے بنتے جس قدر زیادہ وقت لگے گا اسے اتنا ہی کمزور تیزاب مانا جائے گا مگر اسکی پی ایچ کو 1 ھی مانا جاتا ھے.
اگر وہ کیمیکل پانی میں 100 فیصد ہائڈروجن آئن پیدا نہ کر سکے تو اسے تیزاب نہیں بلکہ تیزابی ( acidic) کہا جائے گا اور ہائڈروجن آئن کی مقدار کے حساب سے ھی اسے پی ایچ سکیل پر درجہ دیا جائے گا.
مثلاََایس ایس پی کھاد کی پی ایچ 2.0 ہے، امونیم سلفیٹ کی 2.8، نائٹروفاس کی 3.0 اور ٹی ایس پی کھاد کی پی ایچ 4.0 ھے. یہی وجہ ہے کہ ان کھادوں کو تیزابی کھادیں کہا جاتا ھے مگر تیزاب نہیں کہا جاتا. جبکہ نائٹرک ایسڈ، ہائڈروکلورک ایسڈ اور سلفیورک ایسڈ طاقت ور تیزاب ( acid) ھیں. ان سب تیزابوں کی پی ایچ 1 ھی مانی گئی ھے. گندھک کا تیزاب ( سلفیورک ایسڈ) پانی میں ڈالنے سے 100 فیصد ہائڈروجن آئن بنانے میں کسی بھی دوسرے تیزاب کے مقابلے میں کم وقت صرف کرتا ھے مگر اس کا پی ایچ درجہ بھی 1 ہی تسلیم کیا گیا ھے.
اس کے مقابلے میں کاربانک ایسڈ ( زمین میں بننے والا نامیاتی تیزاب) سب سے کمزور تیزاب مانا گیا ھے کیونکہ یہ تیزاب پانی میں 100 فیصد آئن بنانے میں کئی دن لگا سکتا ھے، مگر اس کمزور تیزاب کی پی ایچ بھی 1 ہی ہوگی.
بعض کھادیں اساسی کیوں ہوتی ہیں؟
اسی طرح اگر کوئی کیمیکل پانی میں ڈالا جائے اور وہ وہ 100 فیصد ہائڈروکسل آئن (hydroxyl ions) بنائے تو ایسے کیمیکل کو الکلی یا اساس کہا جائے گا. جیسے کاسٹک سوڈا ( سوڈیم ہائڈروآکسائڈ)، کیلشیم ہائڈروآکسائڈ، میگنییشیم ہائڈرو آکسائڈ، پوٹاشیم ہائڈرو آکسائڈ وغیرہ.
ان سب الکلی والے کیمیکلز میں سوڈیم ہائڈرو آکسائڈ ( کاسٹک سوڈا) کو طاقت ور ترین الکلی مانا جاتا ہے مگر ان سب کی پی ایچ 14 ہی تسلیم کی گئی ہے.
اگر کوئی کیمیکل پانی میں ڈال کر محلول بنانے سے 50 فیصد سے زیادہ ہائڈروکسل ( OH) آئن خارج کرے تو ایسے کیمیکل کو اساسی ( alkaline) کہا جائے گا اور بننے والے ہائڈروکسل آئن ( OH) کی مقدار کے لحاظ سے پی ایچ سکیل پر اس کا درجہ بنے گا.
مثلا یوریا کھاد کا پی ایچ سکیل پر درجہ 8.5 ھے، اسی وجہ سے ماہرین یوریا کھاد کو اساسی کھاد کہتے ہیں.
اسی طرح ڈی اے پی کھاد کا پی ایچ سکیل پر درجہ 9.5 ھے. اس کا مطلب ہے کہ ڈے اے پی کھاد یوریا سے بھی زیادہ اساسی ھے.
اسی طرح مارکیٹ میں بکنے والے دانے دار ہیومک ایسڈ کا پی ایچ سکیل پر درجہ 10.8 ہے، یہ یوریا اور ڈی اے پی کے مقابلے میں زیادہ اساسی ھے مگر کمپنیوں نے اس کا نام ہیومک ایسڈ ( acid) رکھا ہوا ہے. گویا ایسی چیز کو تیزابی کہا جا رہا ہے جو فی الواقع تیزابی ہے ہی نہیں. ایک لحاط سے دیکھا جائے تو ہیومک ایسڈ کا نام ہی کسانوں کو دھوکہ دہی کا ایک حربہ ہے.
اگر کسی کیمیکل کو پانی میں محلول بنانے سے 50 فیصد ہائڈروجن آئن اور 50 فیصد ہی ہائڈروکسل آئن ( OH) خارج ھوں تو ایسے کیمیکل کا تیزابی اور اساسی اثر ایک دوسرے کو کینسل کر دے گا اور نتیجتاََ ایسے کیمیکل کو معتدل ( neutral) کہا جائے گا. ایسے کیمیکل کو پی ایچ سکیل پر درجہ 7 دیا جاتا ھے.
ایسے کیمیکل کے بار بار اور بکثرت استعمال سے زمین کی کیمیائی حالت پر کوئی مثبت یا منفی اثر نہیں ھو گا.
کیمیائی کھادوں میں صرف امونیم نائٹریٹ ( گوارا کھاد) ھی ایسی کھاد ھے جو معتدل ہے.