ایک نظم جو بچے اپنی ابتدائی جماعت میں پڑھتے ہیں۔ یہ نظم بچوں کی نہیں لکھی گئی تھی۔ یہ ایک دکھ بھری اور بغاوت پر اکساتی نظم ہے۔ اس کے جو بول آج کل عام ہیں، وہ اصل نظم نہیں۔ ان کا ترجمہ یہ ہے
بولتی ہوئی کالی بھیڑ
کیا تمہارے پاس کوئی اون ہے؟
جی سر، جی سر، میرے پاس تین تھیلے بھرے ہوئے ہیں
ایک آقا کے لئے
ایک بیگم کے لئے
اور ایک اس چھوٹے لڑکے کے لئے جو گلی میں رہتا ہے
قرونِ وسطیٰ کا معاشرتی سٹرکچر یا تو قبائلی تھا یا فیوڈل۔ آج کا ریاست، ملک، سرحد، آئین، قانون کا تصور اس معاشرے میں نہیں تھا۔ نہ ہی بجٹ بنتے تھے، نہ عوامی رائے کا کوئی مطلب تھا۔ یورپ فیوڈل سسٹم پر تھا اور دو الگ طرح کی ہائیرارکی موجود تھی۔ ایک کے اوپر بادشاہ اور دوسرے کے اوپر پوپ۔ اس کی تصویر ساتھ لگی ڈایاگرام میں۔ بادشاہ کا کہا قانون تھا اور پوپ اس کی مطلق العنانی پر ایک چیک۔ اس ہائیرارکی میں نیچے والے کو کمائی میں سے حصہ اوپر والے کو دینا ہوتا تھا۔ بدلے میں اس کے مفاد کی حفاظت کی جاتی۔ یہ قرونِ وسطیٰ کا عمرانی معاہدہ تھا۔
برطانوی بادشاہ ایڈورڈ نے 1275 میں جنگوں کو فنڈ کرنے کے لئے اون پر ٹیکس عائد کیا۔ اس کی شرح ایک تہائی اون تھی۔ اسی طرح ٹیکس کا ایک اور حصہ چرچ کے پاس جاتا۔ یہ نظم اس دور کے جبر پر ہے۔ سیاسی اور مذہبی اسٹیبلشمنٹ سے بچ کر کسان کو زیادہ نہیں ملتا تھا۔ اس سوشل ہائیرارکی میں چرواہا کسان سے نیچے تھا۔ کالی بھیڑ کے اون کی قیمت سب سے کم لگتی کیونکہ یہ ڈائی نہیں ہو سکتی تھی۔
اس نظم کے آقا اور بیگم بادشاہ اور پوپ ہیں اور گلی میں بچہ چرواہا ہے۔ کسان کو پھر بھی کچھ مل جاتا۔ اس کے لئے کچھ نہ بچتا۔ اب اس کی اصل نظم کو ایک نئی نظر سے پڑھیں (آخر میں تھوڑا سا فرق ہے)۔ اب شاید قرونِ وسطیٰ کا معاشرتی جبر اور چرواہے کا دکھ جھلکتا نظر آئے۔
Baa baa black sheep
Have you any wool?
Yes sir, yes sir,
Three bags full.
One for the Master
One for the Dame,
And None for the little boy
Who cries down the lane