ہر انسان کو
ایک بنی بنائی قبر
ایک مختصرسا سمندر
اور
ایک پھول ہر وقت
اپنے ساتھ رکھنا چاہیے
ڈانگری پہنے، پسینے کو
مشین کی میل کے ساتھ پیتے
جب تم چیختے ہوئے
سوزانا کو چھ نمبر کے پیچکس کا کہو
اور
سوزانا رخسار سے کھیلتی لٹ کو
چھ نمبر کے پیچکس سے ہیچھے ہٹاتی
پیچکس تمہیں پکڑائے
تو ۔۔۔۔۔۔ تم پیچکس واپس کرتے
اسے پھول دے سکتے ہو
نیند کے صحرا میں چلتے چلتے
چھالے جب تمہارے پاوں پہ
کشیدہ کاری کر لیں
ایسے میں
اچانک کہیں اگر کشتی نظر آجائے
تو
پاس رکھا سمندر
تمہاری مدد کر سکتا ہے
ہر بار کی طرح
آخری وقت میں، جب تم بھاگتے ، بھاگتے
بغیر ٹکٹ کے ٹرین پکڑو
سیٹ پہ بیٹھ کر
پانچویں سٹاپ کے آنے سے پہلے
سگریٹ کی ڈبیا
اور
کافکا کھولو
ایسے میں اگر ٹکٹ چیکر کی
ٹکٹوں میں سراخ کرنے کی آواز
تمہیں سنائی دے دے
تو۔۔۔۔۔ تم
سگریٹ کی کھلی ڈبیا
کافکا کی کھلی کتاب
اور بنی بنائی قبر کو ساتھ لیے
چلتی ٹرین کی کھڑکی سے
چھلانگ لگا سکتے ہو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...