(Last Updated On: )
جس کے آہنگ تمام موسیقی
چاند تارے گواہ جس چھب کے
جس کے بے ساختہ تبسم سے
ہوں ضیا پاش نقش کوکب کے
جس کی قربت سکوں بھی حدت بھی
جسطرح دھوپ چھائوں سے جھلکے
جس کی آنکھوں سے مے برستی ہے
جسکی باتوں سے انگبیں ٹپکے
جس کی تجسیم میں تصور کی
وسعتیں رہ گئیں کھپ کے
جس کو سوچیں تو لفظ ناچ اٹھیں
جس کی قامت سے شاعری لپکے
ذکر ہوتا ہے اس کے آنے کا
دل سے کہہ دو پلک نہیں جھپکے