کتاب : آزادکشمیر میں اردو شاعری
مصنف : ڈاکٹر افتخار مغل ( 7 جنوری 1961ء تا 10 اپریل 2011ء )
ترتیب واہتمام : فرہاد احمد فگار ( 16 مارچ 1982ء تا حال )
زیر نگرانی : ارشد ملک
اشاعت : 1000
مطبع : فیض الاسلام پرنٹنگ پریس راولپنڈی
کل صفحات : 527
آزاد کشمیر کے شعر و ادب میں کئ نام ور اصحاب کی تصانیف ان کی اعلی مثال ہیں انہی میں ایک تابندہ نام پروفیسر ڈاکٹر افتخار مغل کا ہے جنھوں نے اردو ادب کے دامن کو اپنی تخلیقات کے ذریعے کشادہ کیا۔ " آزادکشمیر میں اردو شاعری" مرحوم کی ان تھک اور شب و روز محنت کا ثمر ہے ۔ آپ نے یہ تحقیقی مقالہ 1997ء میں مکمل کیا اور اسے خطہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے ذہین و فطین استاد ، کالم نگار ، شاعر ، محقق ، مصنف، لیکچرار فرہاد احمد فگار نے اپنی محنت و خلوص سے ترتیب دے کر اس کو کتابی رنگ دیا ۔ جس حسن ترتیب کے ساتھ آپ نے اس مقالے کو کتابی شکل دی شوکت اقبال مصور لکھتے ہیں:
" فرہاد احمد فگار فگار نے اس کتاب کو جس محنت و خلوص سے ترتیب دیاہے وہ بجاطور پر لائق تحسین ہے ۔ انھوں نے اس قیمتی ادبی سرمائے کو یونی ورسٹی کی لائبریری سے نکال کر ادب کے عام قاری خصوصا اردو ادب کے طلبہ کی دسترس میں دے دیا ہے ۔ مستقبل میں آزادکشمیر اور منقسم ریاست جموں و کشمیر کی شعری و ادبی تاریخ کا کھوج لگانے والوں کے لیے یہ کتاب بے شمارآسانیاں فراہم کرنے کا باعث ہو گی ۔ جس کے لیے مرتب (فرہاد احمدفگار ) کا کردار داد و تحسین کا مستحق ٹھہرے گا " ۔
( فرہاد احمد فگار (مرتب ) ، آزادکشمیر میں اردوشاعری ، رمیل ہاوس آف پبلی کیشنز ، راولپنڈی ، 2020ء )۔
ڈاکٹر افتخار مغل کا یہ تحقیقی مقالہ اردو ادب کے طلبہ کے لیے معاون و مددگار ثابت ہو رہا ۔ اس مقالے کی ادبی حیثیت سے کبھی انکار ممکن نہیں اور جس حسن ترتیب سے فرہاد احمد فگار نے اپنی خداداد صلاحیتوں اور ذہانت کو بروئےکار لاتے ہوئے اس کو ترتیب دیا وہ یقینا داد و تحسین کے مستحق ہیں۔
اس کتاب کے کل نو ابواب ہیں آغاز میں نام ور ادیب آصف ثاقب صاحب کی اس مرتبہ کتب کے بارے میں رائے شامل ہے ۔ پھر سرمایہ ادب از شوکت اقبال مصور کا مضمون شامل ہے جس میں ڈاکٹر افتخار مغل کے کارناموں اور فرہاد احمد فگار کی اس کاوش کو سراہا گیا ہے ۔ "ڈاکٹر افتخار مغل کا تحقیقی کارنامہ " میں فرہاد احمد فگار آپ کی حیات اور کارناموں پر روشنی ڈالتے ہیں۔ حرف آغاز میں ڈاکٹر افتخار مغل اس مقالے کی تکمیل تک کے سفر سے آگاہ کرتے ہیں اور راہنمائی کرنے والی شخصیات کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
باب اول میں " آزادکشمیر میں اردو شاعری کا آغاز و ارتقا " شامل ہے جس میں خطہ کشمیر کا جغرافیہ اور اس کی ادبی روایت پر روشنی ڈالی گی ہے۔ اس باب میں ہمیں کشمیر میں اردو شاعری کی روایت اور اس کا تخلیقی ڈھانچہ ملتا ہے۔ دوسرے باب " آزادکشمیر کی اردو شاعری کے موضوعات " میں کشمیر کے شعرا کی شاعری کے موضوعات اور ان کے کلام پر روشنی ڈالی گی ہے۔ جن موضوعات پر روشنی ڈالی گی ہے ان میں حب وطن اور جذبہ آزادی، جنس اور محبت، مذہب، اندوہ غریب الوطنی، تنہائی، خوف، زندگی، موت شامل ہے اور پھر باب کے آخر میں خلاصہ کلام شامل ہے۔
تیسرے باب میں فکری رجحانات جن میں مزاحمت، رجائیت، سائنسی اسلوب فکر، زندہ دلی اور مزاج، عصری حسیت، سماجی رویوں کا ادراک، سیاسی شعور، امن عالم کا آدرش، عالمی رویوں اور واقعات کا حوالہ شامل ہے۔ باب چہارم میں فنی رجحانات جن میں تشبیہات استعارت، لفظی رعائتیں، تلمیحات کےقرینے، تمثال کاری و تصوریت، منظر نگاری، لسانی رجحانات اور لفظیات، مقامی ثقافتی و تہذیبی عناصر، لہو ایک علامت، ڈل، وولر اور جہلم کی علامت، مقبول بٹ ایک حوالہ اور چنار کا حوالہ شامل ہے۔
باب پنجم میں اسلوب، اہم شعرا کے اسالیب ، ادبی تحریکات کے اثرات اور شخصیات کے اثرات پر روشنی ڈالی گی یے۔ باب ششم میں منفرد شعری تجربات ، آزادجموں کشمیر کے شاعر خاندان ، آزادکشمیر کی شاعری میں اساتذہ کا حصہ شامل ہے جس پر تفصیلا روشنی ڈالی گی ہے ۔ باب ہفتم میں چند اصناف نظم کا خصوصی مطالعہ پیش کیا گیا ہے جس میں مذہبی اصناف ، ہائیکو ، ماہیا ، گیت اور ترانہ شامل ہے ۔ باب ہشتم میں تنقید کا منصب اور آزادکشمیر کی اردو شاعری کو تنقید کے آئینے میں پیش کیا گیا ہے ۔ باب نہم میں آزادکشمیر میں اردو شاعری کے مستقبل پر تفصیلی نظر ڈالی گی ہے اور آخر پر کتابیات درج ہیں جو نہایت اہمیت کی حامل ہیں ۔
بلاشبہ یہ کتاب عصر حاضر کے طلبہ کے لیے ایک بہترین ساتھی ہے جس کا مطالعہ کرنے کے بعد طلبہ عملی میدان میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں ۔ آزادکشمیر کی شعری روایت کو بڑے خوبصورت انداز سے ، فکر و فن سے مرحوم نے اس مقالہ کو مکمل کیا تھا اور فرہاد احمد فگار نے اس کو احسن طریقے سے ترتیب دے کر کتابی شکل دی ہے ۔ کتاب ضروریات زندگی کے لیے بہت ضروری ہے جو ہمیں ماضی کے ساتھ حال سے بھی آگاہ کرتی ہے اور مستقبل کا آئینہ دکھاتی ہے ۔ آزادکشمیر میں اردو شاعری ڈاکٹر افتخار مغل کی دائمی اہمیت و افادیت کو قائم کرتی ہے اور دن بہ دن اس کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ۔ آزادکشمیر میں اردو شاعری اور اس کی روایت کو جانچنے کے لیے یہ کتاب بہت مفید ہے اور اس کا مطالعہ ہم سب کو کرنا چاہیے اللہ پاک مرحوم ڈاکٹر افتخار مغل کے درجات بلند کرے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے آمین ..