(Last Updated On: )
محبت ایسا دریا ہے
کہ جسکے اک کنارے پر
بہت شاداب سی اور لہلہاتی کھیتیاں سی ہیں
جہاں ڈھیروں لپکتی تتلیاں جگنو
ہمیشہ رقص کرتے ہیں
جہاں پھولوں کی خوشبو ہر سمے مسحور کرتی ہے
جہاں دریا کے ساحل کی
نرم سی گھاس ایسی ہے
کہ جیسے صبح کی شبنم کی چادر اوڑھے بیٹھی ہو
جہاں خوابوں پہ بھی اک خواب میں اک خواب کا غافل گماں سا ہو
جہاں کا چاند بس محبوب کی ٹوٹی ہوئی چوڑی کا ٹکڑا ہو
جہاں سورج سنہری ہو
جہاں رہنا ضروری ہو
محبت ایک دریا ہے
محبت کے اسی دریا کے اک دوجے کنارےپر
فقط اک خشک صحرا ہے
جہاں بس پیاس ملتی ہے
جہاں صرف کرب ملتا ہے