(Last Updated On: )
خواب لے لو،خواب لے لو
بھاٸ پھیری والے کیا بیچ رہے ہو
خواب بیچ رہا ہوں
کیسے خواب، کس کے خواب
موتیے کے گجروں کے خواب
رات کی رانی کی مہک کے خواب
بوگن ویلیا کی بیل میں لپٹی دیوار پر انتظار
کے پھولوں کے خواب
نہ بابا نہ
جاٶ میری گلی سے
اور دوبارہ نہ آنا
خواب دیکھنے کو
آنکھیں موندنا پڑتی ہیں
اور
رت جگے برسوں سے ان آنکھوں کا مقدر ہیں
دنیا دیکھنے کی چاہت میں
رستہ کھو دینے والے
کیا جانیں
خواب کیا ہیں
مقدر سے ضد لگانے والا کب جیتتا ہے
اب کہاں کی فتح
کیسی شکست