شاہ لطیف نے لکھا ہے
”میں نے بچپن سے دکھ دیکھے“
اور شاہ لطیف نے یہ بھی لکھا ہے
”میں درد کا دامن پکڑ کر بڑی ہوئی
میری پرورش پریشانیوں نے کی ہے“
یہ الفاظ سندھ کی جس جس بیٹی پر
پورے اترتے ہیں
ان سب کی بڑی بہن وہ لڑکی ہے
جس کی آج 38ویں سالگرہ ہے
وہ لڑکی جس نے 24 برس
جیون کے بنواس میں بتائے ہیں
وہ لڑکی جو شہید باپ کی بیٹی ہے
وہ لڑکی جو شہید دادا کی پوتی ہے
اس لڑکی کا آج 38واں جنم دن ہے
اور اس جنم دن کی تقریب محلوں میں
اور پانچ ستاروں والے ھوٹلز کے ہالوں میں
نہیں منائی گئی
اس کی سالگرہ منائی گئی ہے تو
سندھ کے دریدہ دامن میں
کچے مکانوں میں
خالی میدانوں میں
اور اس کی ساگرہ کا کیک
کاٹتے نظر آ رہے ہیں
وہ افراد جو تخت نشیں نہیں
وہ افراد فرش نشیں ہیں!
ان کے کپڑوں سے
دو لاکھ والی پرفیوم کی بو نہیں
ان کے کپڑوں سے
پسینے کی خوشبو آ رہی ہے
مبارک ہیں وہ ہاتھ!
جنہوں نے فاطمہ بھٹو کی سالگرہ کا
سستا کیک کاٹا
وہ کیک کیسے آیا؟
وہ کیک غریب کارکنان کے چندے سے آیا
سندھ کے ہر شہر اور گاؤں میں
اردو تک نہ بول سکنے والے
لوگوں نے تالیاں بجاتے ہوئے
انگریزی میں گنگنایا
Happy Birthday Fatima
یہ وہ سادہ لوگ ہیں؛ جن کو
May you have many more
والی لائن کہنا نہیں ہوتی
مگر ان کے دل کی صدا ہوتی ہے
”فاطمہ تم جیؤ ہزاروں سال“
وہ لڑکی ہزاروں برسوں سے جیتی رہی ہے
وہ لڑکی ہزاروں برس تک جیتی رہے گی
اس لڑکی کو ہزاروں برس جینا چاہئیے
جس لڑکی کا جنم کابل میں ہوا
اس وقت جس وقت کامریڈ کمانڈوز نے
ہسپتال کو اپنے حفاظتی گھیرے میں لیا
اس رات افغانستان کا انقلابی صدر
اپنے دارالحکومت کے ڈاکٹروں سے
مستقل رابطے میں تھا
اس کے جنم کی سب سے پہلی خبر
اس کے والد؛ اس کے انکل
اور پھر کامریڈ نجیب کو ملی
وہ کلی جو کابل میں کھلی
پھر اسے نے تب تک
صحراؤں میں سفر کیا
جب تک اسے
اپنی روحانی ماں نہ ملی
وہ لڑکی جو بندوقوں کے سائے میں
پل کر بڑی ہوئی
اس لڑکی نے دیکھا
لہو میں ڈوبا ہوا
وہ والد
جس کے بغیر وہ آج بھی اکیلی ہے
اور وہ بہت اکیلی ہوجاتی
اگر اسے نہ ملتی وہ محبت
جو غیرمشروط اور مقدس ہے!
ایسی لڑکی کی سالگرہ
ایسی عوامی ہونی چاہئیے
کیوں کہ وہ لڑکی
عوامی شہزادی ہے۔۔۔۔۔۔!!
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...