ادا جعفری
عزیز جہاں نام اور اداؔ تخلص ہے۔ ۲۲؍اگست۱۹۲۴ء کو بدایوں میں پیدا ہوئیں۔ پہلے ادا بدایونی کے نام سے شعر کہتی تھیں۔ شادی کے بعد ادا جعفری ہوگئیں۔لڑکپن سے آپ کو شعروشاعری سے شغف تھا۔ ادا جعفری نے بارہ تیرہ برس کی عمر سے شاعری کا آغاز کیا۔ اخترشیرانی اور جعفر علی خاں اثرؔ سے اصلاح لی۔ ان کی پہلی غزل ۱۹۴۵ء میں اخترشیرانی کے رسالے ’’رومان‘‘ میں شائع ہوئی۔آپ کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ’میں ساز ڈھونڈتی رہی‘، ’شہرِ درد ‘، ’غزالاں تم تو واقف ہو‘، ’سازِ سخن بہانہ ہے‘، ’حرفِ شناسائی‘، ’موسم موسم‘ (کلیات)، ’غزل نما‘ (تالیف)۔ ’’شہردرد‘‘ پر ادبی انعام ملا۔پاکستانی شاعرات میں ادا جعفری سب سے زیادہ سینیئر شاعرہ ہیں۔ ادا جعفری کی ادبی خدمات پر اکادمی ادبیات پاکستان کی جانب سے ’’ کمالِ فن‘‘ ایوارڈ دیا گیا ۔