یہ عالم شوق دیکھا نہ جائے
عطاء اللہ خان نیازی کی آواز کے عاشق لقمان حکیم کے پاس نیازی کے 400 سے زائد آڈیو کیسٹ ابھی تک محفوظ ہیں۔ وہ گزشتہ 11 سال سے عطاء اللہ خان نیازی سے ملاقات کے لئے ہر سال لاہور جاتے ہیں۔ عطاءاللہ نیازی کی آواز اور شاعری بے مثال ہے، لقمان حکیم سومرو کی میڈیا سے گفتگو
پاکستان کے بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوکار عطاء اللہ خان نیازی عیسی خیلوی کے دنیا بھر میں لاکھوں پرستار پھیلے ہوئے ہیں ان میں سے بلوچستان صوبے کے ڈیرہ مراد جمالی ضلع نصیرآباد میں لقمان حکیم سومرو نامی عطاء اللہ خان نیازی کا ایک ایسا پرستار بھی موجود ہے جو کہ 8 سال کی عمر سے ان کی آواز کی سحر میں مبتلا ہوا وہ آج تک اس کی آواز کی سحر سے نہیں نکل سکا ہے لقمان حکیم سومرو نے 8سال کی عمر میں عطاء اللہ خان نیازی کی آواز کو پہلی بار غور سے سنا پھر اس وقت سے انہوں نے صرف نیازی کی آواز کو ہی سننا پسند کیا
دوسرے تمام گلوکاروں اور گلوکاراؤں کو سننا چھوڑ دیا لقمان حکیم نے اپنی گفتگو میں بتایا کہ جس طرح عطاء اللہ خان نیازی کی آواز میٹھی، سوز و درد اور سرور سے بھرپور ہے اسی طرح ان کی شاعری کا انتخاب بھی لاجواب ہے لقمان حکیم نے پہلی بار 8 سال کی عمر میں اپنے بڑے بھائی گلشن سومرو کے ساتھ 29 اگست 1998 کو عطاء نیازی کو عسکری پارک کوئٹہ میں براہ راست اسٹیج پر گاتے ہوئے دیکھا اس کے بعد سبی میں محمد جان مری کی رہائش گاہ پر پہلی بار ملاقات کی جس کے بعد 2009 میں وہ اپنے دوست بلاول خان ڈومکی کے ہمراہ عطاء اللہ خان نیازی سے ملاقات کے لئے لاہور گیا جہاں جیل روڈ پر ان کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی
عطاء اللہ سے لقمان حکیم کی محبت، عقیدت کی حد تک ہے جس کی وجہ سے لقمان حکیم سومرو نے کرسی پر بیٹھنے کو بے ادبی سمجھا اور نیچے فرش پر بیٹھ گیا لیکن عطاء اللہ نے اس کو اپنے برابر کرسی پر بٹھایا اور اس کی عزت افزائی کرتے ہوئے ان کی خاطر مدارت کی جس کے بعد یہ سلسلہ چل پڑا اس وقت سے یعنی گزشتہ 11 سال سے آج تک لقمان حکیم ہر سال نیازی سے ملاقات کے لئے لاہور پابندی کے ساتھ جاتا ہے اس نے بتایا کہ عطاء اللہ اب جیل روڈ سے ڈفینس سوسائٹی میں منتقل ہو چکے ہیں ، گوکہ سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل دور کے باعث آڈیو کیسٹ سننے کا دور ختم ہو چکا ہے مگر لقمان حکیم نے عطاء اللہ خان نیازی کی ابھی تک 400 سے زائد آڈیو کیسٹس اپنے پاس یادگار کے طور پر محفوظ کر رکھے ہیں اور اس نے نیازی کی کیسٹس کی بڑی تعداد اپنے ہیئر کٹنگ سیلون میں سجا رکھے ہیں
لقمان حکیم کا کہنا ہے کہ میں جب تک عطاءاللہ نیازی کی آواز نہیں سنتا اس وقت تک میرے دل کو سکون نہیں ملتا وہ ایم پی تھری کے ذریعے عطا نیازی کے گائے ہوئے گیت اور غزلیں وغیرہ روزانہ پابندی کے ساتھ سنتا رہتا ہے اس نے عطاء اللہ خان نیازی کے 3 شعراء ایس ایم صادق، افضل جمال اور افضل عاجز سے بھی رابطہ استوار رکھا ہے