امریکہ میں کئی ریسرچ پیپرز اور بہت سے کالموں میں ایتھیسٹ، اگنوسٹک یا مذہب بیزار افراد کی مختلف اقسام اور انکی صفات کا جائزہ لیا گیا ہے جس کی تفصیلات کافی طویل ہیں، مگر ان کو مختصر کر کے آپ کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے۔
مزید آگے چلنے سے پہلے الحاد (Atheism) اور اگنوسٹک ازم (Agnosticism) کا مختصراً فرق سمجھ لیا جائے۔
الحادی نظریے کے مطابق کسی بھی قسم کے خدا یا خداؤں کا کوئی وجود سرے سے موجود ہی نہیں ہے اور تمام مذاہب بشمول خدا انسان کی دماغی اختراع ہے، جبکہ اگنوسٹک خدا کی وجودیت کا نا تو مکمل طور پر انکار کرتے ہیں اور نا ہی اقرار کیونکہ ان کے مطابق ابھی تک مادی دنیا سے ماورا (خدا) کسی ہستی کا ثبوت نہیں ملا مگر ممکن ہے کہ کبھی معلوم ہوجائے، لیکن اگنوسٹک حتمی طور پر کسی بھی مذہب کو نہیں مانتے۔ مثال کے طور پر اگر گوتم بدھ کو اگنوسٹک کہا جائے تو غلط نا ہوگا، کیونکہ بدھا نے اپنے شاگردوں کے سوالات پر خدا کی وجودیت پر اقرار یا انکار نہیں کیا، نیز نا کسی مذہب کی تقلید کی اور نا ہی وکالت۔
ایتھیسٹ کی 6 بڑی اور 13 ذیلی اقسام۔
1- دانشور ایتھیسٹ/اگنوسٹک (Intellectual Atheist/Agnostic)۔
دانشور یا فکری ایتھیسٹ/اگنوسٹک کی تعداد امریکہ میں بسنے والے ایتھیسٹ کا %38 ہے۔ عام طور پر یہ گروپ فکری اور مدلل گفتگو سے محظوظ ہوتا ہے، سائنسی ریسرچ، مختلف قسم کا تعلیمی، منطقی اور تحقیقی لٹریچر کا مطالعہ انکے لئے دلچسب ہوتا ہے۔ یہ لوگ مذہبی مباحثوں میں دلائل کے ساتھ حصہ لیتے ہیں، اپنے ملحدانہ نظریات پر پختہ یقین رکھتے ہیں اور ان مذاہب اور عقیدوں کو بھی اچھی طرح جانتے ہیں جن سے کبھی ان کا تعلق تھا۔
2- کارکن ایتھیسٹ (Atheist Activist)
اس گروپ پر کٹر ایتھیسٹ ہونے کا الزام بھی لگایا جاتا ہے جن کی تعداد %23 ہے، لیکن دانشور ملحدوں کی طرح یہ لوگ بھی اپنے نظریے میں پختہ مگر فکری طور پر لچکدار ہوتے ہیں، مذہبی لوگوں سے بحث کے دوران چبھتے ہوئے دلائل سے گریز کرتے ہیں یا دانستہ شرمندہ کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔ اس گروپ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ لوگ بہت زیادہ انسانیت پرست اور انسانی اقدار کو بہت اہمیت دیتے ہیں، خواتین کے حقوق کے حامی اور جنسی بنیادوں پر تفریق کے شدید مخالف ہیں۔ اس گروہ کا خاصہ یہ ہے کہ انسانوں کے مساوی حقوق اور ہر انسان کو مساوی مواقع فراہم کرنے کی زور و شور سے وکالت کرتا ہے۔
3- متلاشی اگنوسٹک/ایتھیسٹ (Seeker Agnostic/Atheist)
متلاشی اگنوسٹک/ایتھیسٹ عموماً دوسرے ایتھیسٹ گروہوں کی طرح مذاہبِ پر بہت زیادہ تنقید نہیں کرتے، مذہبی لوگوں سے بات چیت یا بحث کے دوران چپ ہو جانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ گروپ کسی مذہب پر یقین نہیں رکھتا مگر ساتھ ہی مذہبی عدم یقین پر بے چین بھی رہتے ہیں۔ کٹر ایتھیسٹ عموماً اس گروپ کو فکری بزدل گردانتا ہے لیکن محققین ان کا دفاع کرتے ہوئے یہ رائے دیتے ہیں کہ غیر یقینی صورتحال میں بھی یہ گروپ کسی مذہب کی جانب راغب نہیں ہوتا، اس گروپ کی تعداد تقریباً %8 ہے۔
4- مذہب یا مذہبیوں کا مخالف (Anti-Theist)
اینٹی تھیسٹ گروپ کی تعداد %15 فیصد ہے۔ ایتھیسٹوں کا یہ گروہ تمام دوسرے ملحدوں کے ساتھ ملکر مذہبی لوگوں سے مذہبی مباحثوں میں الجھ جاتا ہے، فکری طور پر اینٹی تھیسٹ مذہبی مباحثوں میں شرکت کرنا نا صرف پسند کرتے ہیں بلکہ ان کی بحث کا انداز بھی خاصا جارحانہ ہوتا ہے۔ اس گروہ کے افراد مذہبی لوگوں کو دانستہ طور پر ان کے عقائد سے محروم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ محققین نے یہ بات نوٹ کی ہے کہ زیادہ تر ملحدین خود کو سیکولر معاشرے کی حمایت تک محدود رکھتے ہیں مگر اینٹی تھیسٹ اپنا اصل مقصد مذاہب کے خاتمے کو سمجھتے ہیں۔
اینٹی تھیسٹ گروپ کے نزدیک مذاہب دنیا میں فساد کی جڑ ہیں۔
5- مذہب پر یقین نا رکھنے والا (Non-Theist)
یہ گروپ کسی خدا پر یقین نہیں رکھتا اور ساتھ ہی ان لوگوں کے بارے میں بے نیاز ہوتے ہیں جو مذاہب یا خداؤں پر ایمان رکھتے ہیں۔ ایسے معاشرے جہاں مذہبی مباحثے عام ہوں ان سے الگ تھلگ رہنا تقریباً ناممکن ہے، یہی وجہ ہے کہ نان تھیسٹ کی تعداد صرف %4 ہے۔ نان تھیسٹ افراد کو مذہبی لوگوں سے کوئی مسئلہ نہیں، انکا ماننا ہے کہ مذہب مذہبی لوگوں کا درد سر ہے نا کہ ہمارا، نیز اگر نان تھیسٹ افراد کو مذہبی بحث میں گھسیٹ لیا جائے تو اکثریت کندھے اچکا کر جان چھڑا لیتی ہے۔
6- رسم و رواج والے ایتھیسٹ/اگنوسٹک (Ritual Atheist/Agnostic)
رسم و رواج والے ایتھیسٹ، اینٹی تھیسٹ سے بالکل مختلف ہوتے ہیں۔ اس گروپ کے لوگ تقریباً %12 ہیں یہ گروپ کسی بھی خدا، غیبی یا نادیدہ طاقت پر ہرگز یقین نہیں رکھتا مگر معاشرے میں کھلے پن کا حامی ہے یہ گروپ مذہبی تہواروں یا دیگر رسموں میں شرکت بھی کرتا ہے مگر اپنے ملحدانہ نظریات میں پکا ہوتا ہے۔
اب آتے ہیں ذیلی اقسام کی جانب، جن کے مختلف رویوں کی وجہ سے ان کی اقسام کا تعین کیا جاتا ہے۔
ایتھیسٹ کی 13ذیلی اقسام
1۔ ناہلسٹک (Nihilistic Atheist) ایتھیسٹ ایسے لوگ ہوتے ہیں جنہوں نے عمومی طور پر مذہب یا مذہبی فلاسفی پر کچھ زیادہ غور و فکر نہیں کیا ہوتا، لیکن یہ ضروری بھی نہیں کہ ان کا رویہ لازمی طور پر Nihilistic ہو۔ ایتھیسٹ کی اس شاخ کے متعلق یہ کہا جاتا ہے کہ یہ کسی دباؤ کا شکار ہونے کی صورت میں کسی مذہب کو اختیار بھی کر سکتے ہیں یا کوئی قابل فہم مذہبی مبلغ ان کو شیشے میں اتار سکتا ہے۔
2۔ ڈونٹ کئیر (Don’t Care Atheist) ایتھیسٹ عموماً اپنے آپ کو بہتر ثابت کرنے کی کوشش نہیں کرتے بلکہ ان کا ماننا یہ ہے کہ جو آپ کو بہتر لگتا ہے آپ کریں جو مجھے بہتر لگتا ہے میں کروں اللہ اللہ خیر صلا۔
3۔ دوسری دلچسپی (Other Interest Atheist) رکھنے والے ایتھیسٹ مذہب کو پرے ہٹا کر دیگر دلچسپی کے امور کو سوچنے اور کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
4۔ سست (Lazy Atheist) ایتھیسٹ ایسے لوگ ہوتے ہیں جن کے پاس کسی مذہبی عقیدے یا نظام پر یقین کرنے کی نہ تو صلاحیت ہوتی ہے اور نہ ہی خواہش۔
5۔وقت ضائع(Waste of time)کرنے والے ایتھیسٹ کا ماننا ہے کہ ہم خدا کے مفروضے پر بات کرکے کیوں وقت کا زیاں کرتے ہیں،نیز ان کے پاس خدا کو ماننے کی کوئی سنجیدہ وجہ نہیں ہے۔
6۔ٹرول ایتھیسٹ ایک ایسی قسم ہے جو دوسروں کو جان بوجھ کر چونکانے، ناگوار یا ناراض کرنے والے رویوں کے حامل ہوں۔
7۔ پارٹی لائن ایتھیسٹ ایسے ملحدین ہیں جو نظریاتی طور پر کسی جماعت یا گروہ کے رکن ہوتے ہیں اور ہر صورت جماعت کی پالیسی پر کاربند رہتے ہیں جیسے لیننسٹ یا مارکسسٹ نظریات کے حامی ملحدین۔
8۔ خدا سے ناراض (Mad at God) ایتھیسٹ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ خدا سے ناراض لوگوں کا وہ گروہ ہے جو اپنی خواہشات کا پورا نہ ہونے یا کسی مصیبت سے دوچار ہونے کا الزام خدا کو دیتے ہیں۔ اس گروپ کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اگر انہیں کسی بات کا بظاہر تسلی بخش جواب مل جائے جس پر وہ ناراض ہیں تو وہ کوئی مذہب بھی اختیار کرسکتے ہیں۔
9۔ فخریہ (Proud Atheist) ایتھیسٹ وہ قسم ہے جیسا کہ نطشے نے ایک بار کہا کہ “اگر خداؤں کی موجودگی ثابت ہے تو میں کیسے برداشت کرلوں کہ خدا نہیں ہیں! پس کہ ثابت ہوا کوئی معبود نہیں ہے”۔
10۔ افسردہ (Depressed Atheist) ایتھیسٹ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وہ افراد ہیں جو اس بات پر افسردہ رہتے ہیں کہ ان کی زندگی کتنی بے وقعت ہے جو بلآخر کسی دن موت پر اختتام پذیر ہو جائے گی۔
11۔ مفکر (Philosophical Atheist) ملحد تعداد میں تو بہت زیادہ نہیں ہوتے مگر معاشرے میں انکی کچھ نہ کچھ موجودگی ہوتی ہے۔ یہ وہ منطقی ملحد ہوتے ہیں جنہیں مذہبی تصورات میں نمایاں شگاف نظر آتے ہیں، لہذا مذہبی ایمان کے بجائے دنیا میں منطقی وجوحات اور وجودیت کو ترجیح دیتے ہیں،جسکی مثال برٹرینڈ رسل ہیں۔
12۔ جذباتی(Emotional Atheist) ایتھیسٹ تقریباً خدا سے ناراض ملحدوں جیسے ہی ہوتے ہیں لیکن ان میں خداؤں میں تخصیص کرنے کا رویہ بہت زیادہ ہوتا ہے جیسا کہ کچھ مذاہب کے خداؤں کو کم برا سمجھتے ہیں اور کچھہ کے خداؤں کو بہت ہی برا تصور کرتے ہیں۔
13۔ سائنسی (Scientific Atheist) ملحدین کا رویہ بھی کم و بیش مفکر ملحدین جیسا ہی ہوتا ہے۔ ان کے خیال میں خداؤں کی سرگرمیاں یا غیر فعالیت دونوں ہی توجہ کے لائق نہیں۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...