::: اشوک نیوگی {ASHOK NIYOGI} ۱۹۵۵ میں مغربی بنگال کے شہر کولکاتا، بھارت میں پیدا ہوئے۔ آئرش برادرز اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد کولکاتا کے کی معروف تعلیمی درسگاہ پریسنڈنسیی کالج سے اقتصادیات میں اعزاز کے ساتھ سند حاصل کی۔ انھوں نے پچیس /۲۵ سال سے زائد کمیونسٹ روس، مشرقی یورپ، شرقی ایشیاہ میں کاروبار سے منسک رہے۔ ۱۹۸۰ تک وہ ان علاقوں میں سکونت پذیر بھی رہے۔ وہ ان دنوں اپنی صاحبزادی کے ساتھ امریکہ میں بھی رہتے ہیں۔ وہ دہلی میں بھی آتے جاتے رہتے ہیں کیوں کہ وہ " گوا" میں لکڑی کے کاروبار سے بھی منسلک ہیں۔ وہ انگریزی شاعر اور ادیب کے حیثت سے پہنچانے جاتے ہیں۔ ان کی شاعری برطانیہ، نیوزی لینڈ، اسٹریلیا اور کینیڈا کے ادبی رسائل میں شائع ہوچکی ہیں۔ ان کی دو/۲ شعری تصانیف " چوراہا" {CROSSROAD} اور " تاریکی میں انعکاس "{ REFLECTION IN DARK} کے نام سے چھپ چکی ہیں۔ { احمد سہیل} :::
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
::: " ہمالیہ میں ہسپتال " :::
اشوک نیوگی
مترجم: احمد سہیل
صبح آتی ہے
ہمالیہ کی ان پہاریوں سے
یہ بین الااقوامی خیراتی ہسپتال ہے
{ افراد زر کا جال، ٹھیکداروں کے نقد نامے، اور فنکارانہ صلاحیتیں}
لیڈی میکبت، اپنے ہاتوں کو اٹھاو
تم اس ہسپتال میں نرس ہو ؟
کمپنوں کے پاس منشیات کی تجرباتی دوائیں ہیں
انتشار نفس { SCHIZOPHERINICS}، مریضوں کے لیے
وہ " گنی پک" { تجربے گاہ کے چوہے} چاہتے ہیں
وہ بازرکاری کے مہم پر باہر چلے جاتے ہیں
وہ انتشار نفس کی فصل ہیں
گھاس سے بھری ڈھلوان سے کلاہ باران { MUSHROOM} چن لو
اس میں زہر بھر دو ۔۔۔۔۔۔۔۔ اسے چن لیا جائے گا
صرف زہر آلود کو ہی چنا جائے گا
وہ یہاں " بے نقشوں" سے بہتر ہیں
"ڈیمنشیا" کی دستاویز
{ وہ ویسے بھی بھوک سے پاگل تھے}
وہ اسٹریلیا میں ہندوستانی ماہرین کے ساتھ تربیت حاصل کرچکے ہیں۔
{ کس کا دل نامور ڈاکڑ کا " بل" ادا کرنے کو چاھتا ہے}
طب کی سرحدوں کو سدھارا جائے گا
مردوں کو مت گنوں
اس الزام میں لائٹ برگیڈ ملوث ہے
مضافات میں رہنے والا یہ امریکی جانا نہیں چاھتا
یہ کالم فیس بُک کے اس پیج سے لیا گیا ہے۔