گر آپ نے اج رات کو پاکستان میں آسمان میں روشن چلتی ہوئی ریل کی طرح کوئی شے دیکھی ہے جس میں بظاہر کئی چمکتے ستارے سے ایک قطار میں تیزی سے گزر رہے ہیں تو گھبرائیے نہیں.
دراصل آسمان میں دِکھتی یہ لمبی روشن قطار، ایلان مسک کی امریکی کمپنی SpaceX کے چھوٹے چھوٹے سیٹلائٹس ہیں جو زمین سے قریب پانچ سو پچاس کلومیٹر اوپر خلا میں زمین کے گرد چکر کاٹ رہے ہیں۔ اس پراجیکٹ کا نام Starlink ہے اور اس کے تحت مستقبل قریب میں 42 ہزار سے زائد سیٹلائٹ چھوڑے جائیں گے۔
انکا مقصد مستقبل میں زمین کے ہر خطے پر انٹرنیٹ کی سہولت میسر کرنا ہے۔ اس وقت Starlink کے 2200 سے زائد سیٹلائٹس خلا میں موجود ہیں اور یہ بہت سے سٹلائٹ ایک دوسرے کے آگے پیچھے ریل کی صورت ہیں۔یہ سٹلائٹ تقریباً 3 سے 7 میٹر لمبےاور 1.5 سے 3 میٹر چوڑے ہیں۔ مگر جب انکے سولر پینل خلا میں جانے کے بعد کھلتے ہیں تو انکی لمبائی 20 سے 40 میٹر تک ہو جاتی ہے۔سپیس ایکس ایک بڑے راکٹ سے ایک ہی وقت میں کئی سٹلائٹ ایک ہی قطار میں خلا میں بھیجتی ہے۔ یہ سٹلائٹ اتنا چمکتے اس لیے ہیں کہ سورج کی روشنی انکے لمبے لمبے سولر پینلز پر پڑتی ہے اور یہ زمین کے کافی قریب ہیں۔
عنقریب ان سیٹلائٹ کے ذریعے گھروں میں چھوٹے ڈش کی شکل کے آلات کے ذریعے آپ کہیں بھی انٹرنیٹ استعمال کر پائیں گے۔
یہ سہولت اسوقت محدود حالت میں یورپی ممالک اور امریکہ سمیت 40 ممالک میں موجود ہے اور اسکے صارفین کی تعداد اب تک 5 لاکھ کے قریب ہے۔ کچھ عرصے کے بعد جیسے جیسے ان سیٹلائٹس کی تعداد بڑھتی رہے گی ہمارے رات کے آسمان میں یہ اُتنا ہی زیادہ نظر آئیں گے۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...