ہینگ(Asafoetida)
دیگرنام:
عربی میں حلتیت;
فارسی میں انگورا;
گجراتی میں ہنگرا;
تیلیگومیں رنگوا;
اور
انگریزی میں ایسافی ٹیڈا کہتےہیں.
ماہیت:درخت انجدان کےتنےکارس (گوند)ہے.جوڈلیوں کی شکل میں گہرےزرد رنگ کاہوتاہے.اوراس کی بوتیزلہسن کی طرح اورمزہ تلخ وخراب ہوتاہے.
پہچان:اصلی ہینگ کوپانی میں حل کریں توزردی مائل سفیدرنگ کاایملشن بن جاتاہے.اس میں الکلی شامل کرنےپراس کارنگ سبزی مائل زردہوجاتاہے.اگراصلی ہینگ کاٹکڑالےکراس کودیاسلائی سےآگ لگائیں توموم کی طرح جلنےلگتاہے.اصلی ہینگ کی تازہ ٹوٹی ہوئی سطح پرتیزاب لگائیں توتھوڑی دیرکےلیےاس کارنگ سبزہوجاتاہے.
اقسام:اس کی بہترین قسم ہیراہینگ ہے.جوفیرولاکی قسم کےایک پودے انجدان سفید سےحاصل ہوتی ہے.ہینگ کی ایک قسم ہینگرہ یاقندھاری ہینگ کہلاتی ہے.جوالکحل میں حل ہونےکی خاصیت رکھتی ہےاورجدیدطب میں ٹنکچرسازی کےلئےمناسب ہے.اس لیےمغربی مارکیٹ میں اس کی زیادہ مانگ ہے.
پاکستان اورہندوستان میں قندھاری ہینگ کوگھٹیاقسم سمجھاجاتاہے.کیونکہ اس کااستعمال بطورمسالہ کیاجاتاہے.زیادہ بدبودارہونےکی وجہ سےہیراہینگ کوزیادہ پسندکیاجاتاہے.
نوٹ:درخت انجدان کی مکمل ماہیت انجدان کےبیان کی پوسٹ میں بعدمیں تحریرکروں گا.
ان شاءاللہ.
مزاج:گرم درجہ چہارم …..خشک درجہ سوم(قریب بسم)
افعال:کاسرریاح;دافع تشنج;دافع تعفن;مخرج بلغم;مدربول وحیض;محمرجلد یعنی جاذب خون ہونے کےباعث طب میں طلائوں میں بھی حکیم استعمال کرتےہیں.
استعمال :ہینگ کاسرریاح ہونےکی وجہ سے نفخ شکم کےتحلیل کرنےکےلیے کھلاتےہیں.دافع تشنج ہونےکی وجہ سےتشنجی امراض خصوصا"اختناق الرحم میں مستعمل ہے.ہینگ اعضاءکےاندرتحریک پیداکرتی ہےلہذاانتشارکوقوی کرنےکی وجہ سےمقوی باہ ہے. محرک اعصاب ہونےکی وجہ سےاعصابی امراض مرگی;فالج;لقوہ; رعشہ;خدرمیں استعمال کراتےہیں.
ہینگ جگر;طحال اورمعدہ کےامراض میں مفیدہے.ہاضم طعام ہےبھوک خوب لگاتاہے.
خاص احتیاط:اس کوبریاں کرکےاستعمال کیاجاتاہےتاکہ قےنہ لائےبغیربھنی ہوئی ہینگ غشیان پیداکرتی ہے.
بیرونی استعمال:ہینگ گھروں میں رکھناوبائی امراض سےبچاتاہے.جاذب خون ہونےکی وجہ سےاس کالیپ ہمراہ روغن چوٹ کےلیےمفید ہے.
مضر:غشیان پیداکرتی ہے.
مقدارخوراک:چاررتی سےایک ماشہ.
ہینگ کوآیوروید;طب مشرق;اورایلوپیتھک کےعلاوہ ہومیوپیتھی میں بھی بطوردوااستعمال کیاجاتاہے.
اورآج کل سننےمیں آیاہےکہ اسےسبزیوں اورپودوں پرکیڑےمارادویات کی جگہ سپرے کیاجارہاہے.