سکرین پر پھیلے انگنت کردار ، اسے نبھاتے باصلاحیت اداکار اور فلماتے ذہین دماغوں کے تال میل سے بنتی ہے ایک مسحور کن فلم ۔۔۔سینما کی بڑی سکرینوں سے لے کر لیپ ٹاپ کی یو ایس بی تک میں محفوظ آرٹ کی یہ شکل دہائیاں گزرنے کے بعد بھی انٹرٹینمنٹ کی بہترین صنف تصور کی جاتی ہے ۔۔
پاکستان میں یہ شکل مختلف ادوار میں تبدیل ہوتی رہی ۔۔ لیکن روایت پسند معاشرے میں یہ صرف ایک مخصوص طبقے کی ذوق تسکین باعث رہی ۔۔ اسی لیے ان فلموں میں کچھ مخصوص رنگ نمایاں نظر آتا تھا۔۔۔۔ جس پر اسے سخت تنقید کا بھی سامنا رہا ۔۔۔ یہ طنز تواتر سے ہوتا رہا کہ پڑھے لکھے لوگ اس کا حصہ بننا پسند نہیں کرتے ۔۔ وقت بدلا اور پڑھے لکھے ڈائیریکٹر اور پروڈیوسر اس جانب راغب ہوئے ۔۔۔ تیزی سے زوال پذیر سینیما کے لیے امید کی کرن ابھری ۔۔۔ لیکن کیا واقعی پاکستان میں سینما کے نئے دور کا آغاز ہے ؟
میں کوئی فلمی نقاد نہیں ہوں ۔۔ بس ایک عام فلم بین ہوں جو اپنا وقت نکال کر اچھی ، معیاری اور سحر انگیز فلمیں دیکھنے کی شوق ہوں ۔۔۔ آپ کو اگلا جملہ پڑھ کر شاید غصہ آئے لیکن مجھے سینما ریوائیول یا حب الوطنی کے نام پر بنی فلمیں دیکھنے کا زرا بھی شوق یا تجسس نہیں ہے ۔۔۔ اس "تجربے" کے لیے دیکھی گئی ایک فلم کے چند سین ہی چودہ طبق روشن کرنے کے لیے کافی تھے۔۔جس کے بعد ان تجربات سے توبہ ہی مناسب سمجھی
ایک مثال دی جاسکتی ہے کہ آپ ایک بڑے سٹور میں خریداری کے لیے داخل ہوئے ہیں ۔۔ جہاں آپکے پاس بہت اعلیٰ اور معیاری اشیا کے آپشنز موجود ہیں ۔۔۔ تو آپ اپنا سرمایہ کیوں ایک غیر معیاری ، ناقص چیز پر ضائع کریں گے ؟؟ مقابلے کا دور ہے ۔۔ کارپوریٹ ورلڈ ہے ۔۔۔ اس میں کمپرومائز کی گنجائش نکالنا بہت مشکل ہے ۔۔۔Steven Spielberg .. Michal Bay..Peter Jackson جیسے ڈائریکٹرز کی شہکار فلمیں دیکھنے کے بعد کیوں ٹی وی پر چلنے والے کسی ڈرامے کے اکٹھے کیے گئے ٹوٹے کو فلم کے نام پر دیکھ کر خود کو اذیت میں مبتلا کریں گے ۔۔؟؟
ٹھیک ہے ہالی ووڈ سے مقابلہ کرنا بہت زیادتی ہے ۔۔ لیکن کیا ہم اپنے ہمسایہ ملک کے بھی قریب قریب نہیں پہنچ سکتے ؟ سکرپٹ ، ڈائیلاگ، موضوعات پر بھی توجہ نہیں دی جا سکتی ؟؟ سینما کی سکرین پر چینل کے ڈرامے جیسی پیشکش سے آپ سینما کو مزید پیچھے دھکیلیں گے ۔۔۔اور رفتہ رفتہ آرٹ اور فن کی یہ شکل پاکستان سے ختم ہوتی جائے گی ۔۔
ضرورت ہے پروفیشنل فلم میکرز کی ۔۔۔ جو اسکی باریکیوں کو سمجھتے ہوں ۔۔ رسک لینا جانتے ہوں ۔۔۔ ورنہ لوگ کہنے پر مجبور ہو جائیں گے کہ اپنی فلمیں خود دیکھو