کسی بھی زبان یا بولی کے الفاظ اور املا کا درست استعمال بہت اہم مسٸلہ ہوتا ہے . عام لوگوں یا عام افراد کی جانب سے علمی یا تعلیمی غلطیوں کو زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی لیکن جب تعلیم یافتہ اور خاص طور پر ادیب ، شاعر اور صحافی سمیت اہلِ قلم سے نہ صرف اس طرح کی غلطیاں سرزد ہوں بلکہ غلطیاں عام ہوجاٸیں تو پھر زبان و ادب پر اس کے نہایت منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور زبان سنورنے کے بجاٸے بگڑنے لگتی ہے . ادیب و شاعر اور صحافیوں کی جانب سے ہونے والی علمی غلطیاں زبان و ادب کلیٸے بہت خطرناک ہوتی ہیں کیوں کہ عام لوگ ان کی زبان و بیان پر اندھا اعتماد کر کے ان کی تقلید کرتے ہیں .
اردو کے الفاظ و املا کی غلطیوں کی ایک طویل فہرست ہے لیکن میں یہاں پر اردو کے صرف 5 الفاظ کے بارے میں اپنی ناقص راۓ دینے پر اکتفا کروں گا اور وہ 5 الفاظ معذرت ، ذرا ، ذراٸع ، مشکور اور کاررواٸی ، کے ہیں . ادیب ، شاعر اور صحافی حضرات کی اکثریت روزانہ سیکڑوں بار ان الفاظ کو غلط لکھتی ہے یہ حضرات معذرت کی بجاۓ معزرت ذرا کی جگہ پر زرا ، ذراٸع کی جگہ پر زراٸع ، شکر گزار کی جگہ پر مشکور اور کاررواٸی کے بجاۓ کارواٸی لکھتے ہیں یعنی ”ذ“ کی جگہ پر ”ز“ اور” کاررواٸی “کی جگہ پر 2 رے کی بجاۓ ”کارواٸی“ لکھتے ہیں . مشکور کے لفظ کو تو غلط نہیں لکھا جاتا ہے لیکن اس کو نہایت غلط مفہوم اور معنی میں استعمال کیا جاتا ہے .
مشکور عربی کا لفظ ہے جس کے معنی شکر ادا کرنے کے ہیں لیکن یہ کسی اور کیلیٸے استعمال کیا جاتا ہے مگر ہمارے یہاں اس کے الٹ اپنے استعمال کیا جاتا ہے جس طرح یہ کہا جاتا ہے کہ میں آپ کا مشکور ہوں یا عورت کی حیثیت میں ، میں آپ کی مشکور ہوں . ایسا لکھنا اور کہنا دونوں غلط ہیں بلکہ اس کی جگہ پر درست لفظ یہ ہوگا کہ میں شکر گزار ہوں کیوں کہ مشکور اس کو کہا جاتا ہے جس کا شکریہ ادا کیا جاۓ جس طرح معبود ، مخدوم اور مشکور وغیرہ . معبود بمعنی جس کی عبادت کی جاٸے مخدوم کے معنی جس کی خدمت کی جاۓ اور اسی طرح مشکور یعنی جس کا شکر ادا کیا جاٸے یعنی مشکور وہ ہستی ہے جس کا شکر ادا کرنا ہوتا ہے تو اس لیٸے مشکور کا شکر یا شکریہ ادا کرنے کی خاطر اپنے لیٸے شکر گزار کا لفظ استعمال کیا جانا چاہیٸے نہ کہ مشکور.
اس لیٸے الفاظ کے استعمال میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے اور غلطی یا غلط فہمی کی صورت میں تصحیح ، درستی اور اصلاح کی ضرورت ہے . ہمارے یہاں اگر کسی کو اس کی علمی غلطی کی طرف توجہ دلاٸی جاتی ہے تو مخاطب شخص بجاٸے خوش ہونے اور شکریہ ادا کرنے کے ناراض ہو جاتا ہے اس لیٸے اس کا مناسب اور بہتر طریقہ یہ ہے کہ کسی کو براہِ راست مخاطب کرنے کی بجاۓ اس طرح تحریر و تقریروں میں الفاظ کی درستی اور تصحیح کی کوشش کی جاۓ. الفاظ کا غلط استعمال بہت عام ہو چکا ہے اس کیلیٸے ہم سب کو اپنے اپنے طور پر اصلاح اور تصحیح کرنے کی ضرورت ہے . ان شاء اللہ یہ سلسلہ جاری رکھا جاٸے گا.