یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ اسلام ہر دور میں نشانہ پہ رہا ہے اس کو مٹانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی لیکن اس پر بس نہیں چلا تو مسلمانوں کے اندر سے اسلام مٹانے کی کوشش کی گئی اور ہنوز جاری ہے ، اسلام کے سب سے بڑے دشمن یہود ونصاریٰ نے یہ سازش رچی کہ چیزیں ایسی ایجاد کی جائیں جو اندر ہی اندر مسلمانوں سے اسلام مسخ کردے چنانچہ نئی نئی رنگریلیاں شروع کی ان میں سے ایک مہینوں کے نام بھی ہے یہ اتنی بڑی سازش ہے مسلمان سمجھ نہیں سکتا مہینے کے نام تمام شرکیہ ہیں ظاہر سی بات ہے کہ جب بھی مسلمان انگریزی مہینوں کے نام بولے گا تو ایک شرکیہ لفظ بولے گا جس سے اس کے اندر کی روحانیت ختم ہوتی چلی جائے گی اور مسلمانوں کا حال یہ ہے کہ ان کو اسی ناموں سے پیار بچہ بچہ کی زبان پر انگریزی نام جاری ہوتا ہے لیکن نوے فیصد مسلمان ایسے ہیں جن کو اسلامی مہینوں کے نام یاد نہیں ہے ۔۔ آئیے ذرا انگریزی مہینوں کے ناموں کی تفصیل جانتے ہیں ممکن ہے ہمارے اندر کچھ شعور پیدا ہو جائے،
جنوری رومیوں کے معبود ( Janus) کے نام سے موسوم ہے جو ان کے گمان کے مطابق سورج کا معبود ہے اس معبود کا مجسمہ وہ اس نام سے بناتے تھے کہ اس کے دو چہرے ہوا کرتے تھے ایک چہرہ سے وہ مشرق کی طرف متوجہ رہے اور دوسرے سے مغرب کی طرف، سورج کے طلوع و غروب کے وقت یہ معبود اس کا استقبال کرتا اور اسے الوداع کہتا ہے، اس معبود کا دروازہ جنگ کے دنوں بالکل کھلا رکھا جاتا اور حالت امن میں بند کیا جاتا تھا،
فروری اہل روم کے نزدیک (fevcbru) کے معنی کفارہ اور معافی کے آتے ہیں پانچ فروری کو اہل روم طہارت و پاکیزگی کی عید مناتے تھے اور یہ تہوار (لوبرتوس) نامی بت کیلئے منایا جاتا ہے تھا اس بت کے پجاری بکری یا کتا ذبح کرکے اس کے خون کو اپنی پیشانیوں پر مل لیا کرتے تھے اس کا عقیدہ یہ تھا کہ اس ذبح شدہ جانور کا ٹکڑا لیکر اس بت کا طواف کیا جائے اور پھر اس کو کسی بانجھ عورت پر پھینک دیا جائے تو اس کا بانجھ پن ختم ہو جائے گا،
مارچ در اصل مریخ سیارے کی طرف منسوب ہے جو اہل روم کے گمان کے مطابق جنگ کا معبود ہے اور جنگ کے دوران یہ اس کا حامی و ناصر ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ معبود مختلف صلاحیتوں کا مجموعہ ہے،
اپریل (aprial) سے مشتق ہے جس کے معنی کھلنے اور کھل جانے کے ہے اور یہ"اقینوس"نامی پھول کا زمرہ ہے، قدیم رومیوں کے یہاں اپریل کے مہینے سے سال کا آغاز ہوتا تھا اپریل کی آمد پر ایک رقص کرنے والا رقص کرتا موسیقی کی محفلیں سجتی، پھر سال کا آغاز اپریل سے مارچ منتقل کر دیا گیا اور پھر جنوری کو سال کا پہلا مہینہ قرار دیا گیا،
مئی (mains) سے مشتق ہے یہ بھی ایک رومی اور یونانی معبود ہے یہ در اصل"اطلس" نامی بت کی لڑکی کا نام ہے، اس مہینہ کے آغاز میں اہل روم کسی خوبصورت لڑکی کا انتخاب کرتے اور اس کے سر پر مس یونیورس کا تاج پہنایا کرتے تھے، آج کل عالمی سطح پر جو تاج پوشی ہوتی ہے اس کا تعلق بھی اہل روم کی مذہبی روایت سے ہے،
جون
ایک رومی قبیلہ کا نام ہے اس قبیلہ اور اس کے معبود کو زندہ رکھنے کیلئے مہینہ کا نام رکھا گیا ہے،
جولائی قیصر روم کایوس یولیس کے نام سے رکھا گیا ہے اس لئے اس مہینہ کا نام پہلے (sixligis) تھا جس کے معنی چھٹے مہینہ کے آتے ہیں،
اگست۔ ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر اپنی اصلی حالت میں ہے جس کے معنی بالترتیب چھٹے ساتویں آٹھویں الی آخرہ،۔ حوالہ۔۔ مجلہ کویت ١٤شوال ٢٤٢٢,
انگریزی ایام
سنڈے سن۔۔ کے معنی سورج۔ ڈے۔ معنی۔دن۔ مطلب ہوا سورج کے پوجا کا دن، لہذا یہود و نصارٰی یہ دو فرقے اس دن چھٹی کرتے ہیں اور مخصوص عبادت کرتے ہیں ، اسی طرح ہندو لوگ سورج کو سب سے بڑا کار ساز سمجھتے ہیں اس لئے سورج کے چڑھنے اور ڈوبنے کے وقت اس کی شعاعوں کو پوجتے ہیں،
سوموار۔۔ منڈے۔۔ ہندی میں۔۔ سوم۔ چاند کو کہتے ہیں، اور من انگریزی میں چاند کے معنی میں آتا ہے، جو کہ۔۔ مون تھا۔ دونوں کا مقصودی معنی۔ چاند کی پوجا کا دن، چاند کی صورت پر بنا ہوا خدا۔ ۔ ہندؤوں کا سومناتھ مندر مشہور ہے، سومناتھ کے معنی بالا میں ثانی الذکر ہے، اس مندر میں چاند کی شکل بلا کسی سہارے کے معلق ہے اس لئے اس کے پنڈت کہا کرتے تھے کہ چاند واقعی خدا ہے، یہ اس نام کی حقیقت ہے،
منگل۔۔ ٹیوز ڈے منگل کے معنی سرسبز و شاداب کے ہین منگل وار کا مقصد یہ ہے کہ۔۔ سرسبز و شادابی کی پوجا۔ انگریزی میں۔۔ ٹیوز ڈے۔۔ کا مطلب ہے مریخ سیارے کی پوجا کا دن"" چونکہ ہندؤوں اور قدیم یونانیوں کا یہ عقیدہ ہے کہ مریخ سرسبز و شادابی کا دیوتا ہے،
بدھ۔ ویڈنس ڈے ہندی میں بدھ ۔۔ عطارد۔۔ کو کہتے ہیں اور۔۔ ویڈنس ماخوذ ہے۔ وڈن۔ سے جو رومن زبان میں عطارد کو کہتے ہیں، دونوں کے مقصودی معنی ہیں۔۔ عطارد کے پوجا کا دن۔۔ چونکہ غیروں کا یہ عقیدہ ہے کہ جس پر عطارد مہربان ہو جائے اس کا بیڑا پار ہو جاتا ہے اس لئے وہ اس کی پوجا کرتے ہیں،
تھرس ڈے۔ جس کو سنسکرت میں۔۔ روی وار۔۔ کہتے ہیں، اور ۔۔ تھرس اور روی۔ ۔ دونوں کے معنی مشتری سیارے کے آتے ہیں، دونوں کے مقصودی معنی۔۔ مشتری کی پوجا کا دن،
فرائ ڈے ۔۔ شکروار۔۔ فرائ۔۔ ماخوذ ہے ۔ فریگا دیوی۔۔ جس کے معنی خدا کی بیوی یعنی زہرہ اور شکر بمعنی خوبصورتی عطا کرنے والی بیوی جس سے زہرہ مراد ہے، مقصودی معنی زہرہ کی پوجا کا دن،
سٹر ڈے سنچر۔۔ سٹر۔ زحل۔ ستارے کو کہتے ہیں، اور سنیچر ماخوذ ہے سنیچرن سے جس کے معنی زحل کے آتے ہیں۔۔ مقصودی معنی ہیں۔۔ زحل کی پوجا کا دن،،
حقیقت آپ کے سامنے ہے فیصلہ آپ کا کہ ہمیں کن ناموں کا انتخاب کرنا ہے،
اللہ ہمیں صحیح سمجھ عطا فرمائے،
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...