اندھیری رات کی سیاہ تاریکی اور دو چمکتی ہوئی، شعلہ بار آنکھیں۔۔۔۔۔
اگر آپ اکیلے ہیں اور کسی ویران جگہ پر ہیں تو ایک لمحے کے لئے آپ کا سارا وجود سنسنا اٹھے گا۔
گھبرائیے نہیں۔۔۔۔ یہ تو کوئی بلی بھی ہو سکتی ہے۔
(اگر جنگل ہے تو ممکن ہے شیر ہو۔۔۔۔۔۔ پھر تو جناب گھبرانے کی پوری پوری اجازت ہے)
بلی، کتا، بھیڑیا، ٹائیگر اور کئی دیگر حیوانات کی آنکھیں اندھیرے میں کیوں شعلہ جوالہ بنی دکھائی دیتی ہیں؟
اس کی وجہ، ان کی آنکھوں میں دو منفرد خصوصیات ہیں۔
اس سے پہلے کہ ہم یہ دو خصوصیات جانیں، مناسب ہے کہ پہلے آنکھ کی ساخت سمجھ لیجئے۔
انسان یا دیگر فقاری حیوانات کی آنکھ گیند کی مانند ہوتی ہے، جس کا تھوڑا سا حصہ ہی ہم دیکھ پاتے ہیں۔ باقی حصہ کھوپڑی یا skull کی ہڈی کے اندر، جِلد کے پیچھے چھپا ہوتا ہے۔
آنکھ کی ساخت تین پرتوں پر مشتمل ہوتی ہے۔
1۔ سکلیرا Sclera
2۔ کوروئیڈ Choroid
3۔ ریٹینا Retina
️ جب آپ اپنی آنکھ کو آئینے میں غور سے دیکھتے ہیں تو اس کا سفید حصہ سکلیرا آپ کو نظر آتا ہے اور سیاہ حصہ دراصل کانچ کی طرح نازک اور شفاف قرنیہ Cornea ہے۔
️ اس کا کالا رنگ اس کے پیچھے پائے جانے والے آئرس Iris کی وجہ سے ہے۔
️ آئرس کے بیچوں بیچ آنکھ کی پتلی یعنی پیوپل Pupil ہوتی ہے جو روشنی اور اندھیرے میں سکڑ اور پھیل سکتی ہے۔
️ اس پیوپل کے پیچھے عدسہ اور پھر سب سے پیچھے آنکھ کا پردہ یعنی ریٹینا Retina ہوتا ہے۔
️ یہی وہ پرت ہے جہاں چیزوں کا عکس بنتا ہے۔ اس عکس کی اطلاعات دماغ کو دی جاتی ہیں جس سے ہمارا دماغ چیزوں کو دیکھنے لگتا ہے۔
️ ریٹینا میں دو قسم کے سینسری سیلز پائے جاتے ہیں۔
1۔ راڈز Rods : یہ روشن اور تاریک بصارت کے لئے ہیں۔
2۔ کونز Cons : یہ رنگین بصارت کے لئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب یہاں بلی اور انسانی آنکھ میں دو فرق پیدا ہوتے ہیں۔
1۔ بلی کے ریٹینا میں rods سیلز کی تعداد زیادہ ہوتی ہے، جس سے یہ بہت کم روشنی میں بھی اچھا دیکھ لیتی ہیں۔
2۔ آنکھ کے ریٹینا کے پیچھے سیلز کی ایک آئینے جیسی پرت ہوتی ہے جسے Tapetum Lucidum کہا جاتا ہے۔ یہ روشنی کو منعکس کرتی ہے، جس سے ریٹینا کو دوگنا روشنی میسر آتی ہے اور رات کو چیزیں صاف دکھائی دیتی ہیں۔ انسانوں سے 6 گنا بہتر۔
اسی پرت کی بنا پر بلی کی آنکھیں اندھیرے میں چمکتی بھی دکھائی دیتی ہیں۔
ٹائگر، شیر اور دیگر کی آنکھوں میں بھی یہی مکینزم ہوتا ہے۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...