پریس ریلیز ٗ نٸی دہلی
گلشن گلشن محفل محفل خوشبو تیری مہکے ہںے
ساقی تیرا عکس پڑے ہںے ساغر پر پیمانے پر
دنیاٸے ادب میں فن و ثقافت کے فروغ اور آپسی سدبھاٶنا پیدا کرنے کے لٸے "امروہںہ فاٶنڈیشن" کے زیر اہتمام آن لاٸن عالیشان عالمی مشاعرہ منعقد کیا گیا۔
جسکی صدارت طفیل احمد(مسقط عمان)نے کی۔جبکہ نظامت سرفرازاحمدفرازدھلوی(انڈیا) نے بخوبی انجام دی۔ڈاکٹر افضال ا لرحمٰن(شکاگو ٗامریکہ)مہمانِ خصوصی رہںے اور ڈاکٹر ثاقب ہارونی(نیپال)۔سہیل اقبال(سعودی عربیہ)اور احمد علی برقی اعظمی(انڈیا)مہمان ذیوقار ٗ محفل میں جلوہ افروز رہںے
صغیر اشرف ٗعالم غازی پوری ٗ تسنیم جوہر ٗ ایازاحمد طالب ٗ شہناز رحمت ٗ کملا سنگھ زینت وغیرہ نے بھی اپنا بہترین کلام پیش کیا۔چنندہ اشعار پیش خدمت ہیں۔۔
قدم دریا میں جو رکھے تو خطرہ ہر قدم پر تھا
مگر ساحل پہ رہتے جو تو شاید بچ نہ پاتے ھم
طفیل احمد مسقط عمان
گلشن گلشن محفل محفل خوشبو تیری مہکے ہںے
ساقی تیرا عکس پڑے ہںے ساغر پر پیمانے پر
سرفراز احمد فراز دھلوی
مرد ہںو تو عشق کرلو ٗ عشق ہںے شان جہاد
دل اگر ہںے ٗ دل کروٗ چھوڑو تمناٸی لحاظ
ڈاکٹرافضال ا لرحمن افسر
امن کے پھول میں راہںوں میں بچھا آیا ہںوں
اب تمھیں آگ پہ چلنے کی ضرورت بھی نہیں
ڈاکٹر ثاقب ہارونی
گردش دوراں سے ہںوجاتاہںے برقی بے نیاز
روٸے زیبا پر کسی کے جب بھی آجاتا ہںے دل
احمد علی برقی اعظمی
خبر ملی ہںے مجھے آج اس نے یاد کیا
یہ آج کیسے سمندر میں دھول اُڑنے لگی
سہیل اقبال
صبح کی پرواٸیوں میں باغ کی گلگشت کو
بیٹھ کر پھولوں کے رتھ پہ جارہںی ہیں تتلیاں
صغیر اشرف
کاغز کی ناٶ میری پلٹ کر نہ آسکی
بچپن میں میرا دل بھی بہا تھا اس کے ساتھ
شہناز رحمت
اداس نسلوں کا مرثیہ میں لکھون گا کب تک
مرے خدا یوں ہںی لمحہ لمحہ مروں گا کب تک
میں ایک ننہا دیا، ہںوا کے ہزار جھونکے
یہ سچ ہںے میں لڑ رہا ہںوں لیکن لڑون گا کب تک
عالم غازی پوری
معیار کو جب لوگ ترے چھو بھی نہ پاٸیں
پھر کیوں ترے کردار پہ انگلی نہ اٹھاٸیں
ایاز احمد طالب
یوں روشنی کا زخیرہ بنا دیا اس نے
مجھے تراش کے ہیرا بنا دیا اس نے
کملا سنگھ زینت
پرگرام کے آخیر میں صدر مشاعرہ نے خطاب کرتے ہوٸے امروہںہ فاٶنڈیشن کی بہت تعریف کی۔ناظم مشاعرہ سرفراز احمد فراز دھلوی اور امروہںہ فاٶنڈیشن کے صدر فرمان حیدر نے سبھی شعرا و سامعین کا شکریہ ادا کیا۔