حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخات میں شکست دے کر کامیابی حاصل کرنے والے نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کا تعلق ری پبلکن پارٹی سے ہے ۔ جوبائیڈن امریکہ کے 46 ویں صدر منتخب ہوئے ہیں ۔ وہ امریکی قانون کے مطابق نئے سال کی 20 تاریخ یعنی 20 جنوری 2021 کو امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے ۔ جوبائیڈن 20 نومبر 1942 کو امریکی ریاست پنسلوینیا کے قصبہ سکرنیس میں پیدا ہوئے ۔ ان کے والد صاحب کا نام جوزف بائیڈن اور والدہ محترمہ کا نام کیتھرین کیتھولک ہے ۔ جوبائیڈن کو امریکی صدر کی حیثیت سے 3 منفرد اعزازت حاصل ہیں ۔ پہلا یہ ہے کہ وہ امریکہ کے سب سے بڑی عمر کے صدر ہیں جن کی عمر اس وقت 78 سال ہے دوسرا یہ کہ انہوں نے امریکہ کے صدارتی انتخابات میں امریکی تاریخ کے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیئے ہیں اور تیسرا یہ ہے کہ وہ ایک مزدور باپ کے بیٹے ہیں ۔ وہ بچپن میں لکنت کے مرض میں مبتلا تھے جس کی وجہ سے وہ بات کرتےہوئے ہکلاتے تھے اور بعض اوقات اپنا درست نام تک نہیں بتا سکتے تھے لکنت کی وجہ سے اکثر بچے اس پر طنز کرتے اور تضحیک کا نشانہ بنایا کرتے تھے ۔
جوبائیڈن نے تعلیمی لحاظ سے تاریخ اور سیاست میں دلاویر یونیورسٹی سے گریجویشن کی اور 1965 میں کیوز یونیورسٹی سے وکالت کی ڈگری حاصل کی ۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو بڑھاپے میں ہرانے والے جوبائیڈن جوانی میں وکالت کی تعلیم کے دوران اپنی ایک یونیورسٹی فیلو نیلیہ ہنٹر سے دل ہار بیٹھے تھے ۔ شادی کی غرض سے انہوں نے نیلیہ ہنٹر کے والدین سے رشتہ مانگا تو انہوں نے کہا کہ آپ کا پیشہ یا کاروبار کیا ہے تو جوبائیڈن نے بڑا دلچسپ جواب دیا کہ میں الیکشن لڑ کر امریکہ کا صدر بنوں گا مگر افسوس کہ ان کی محبوبہ بیوی نیلیہ اپنے صدارتی امیدوار شوہر کو صدر منتخب ہوتے نہیں دیکھ سکی کیوں کہ آج سے 48 سال قبل 1972 میں نیلیہ اپنے ایک نومولود بیٹے نومی سمیت ایک ٹریکٹر کی ٹکر سے کچل کر ہلاک ہو گئی تھی جبکہ اس کے دوسرے 2 بیٹے جوزف بائیڈن اور ہنٹر بائیڈن زخمی ہوگئے تھے ۔ اس دوران جوبائیڈن امریکی سینٹ کا الیکشن لڑ رہے تھے کہ ان کی اہلیہ محترمہ اور بچوں کو یہ سڑک حادثہ پیش آیا ۔ وہ اپنے بیٹوں کے علاج کی غرض سے ہسپتال میں ٹھہرے ہوئے تھے اور ہسپتال میں ہی انہوں نے سینیٹ کے عہدے کا حلف اٹھایا ۔ جوبائیڈن اپنی سیاست کا آغاز کونسلر شپ سے کیا کونسلر منتخب ہونے کے بعد وہ مسلسل آگے بڑھتے رہے اور اس دوران ان کی زندگی میں کئی نشیب و فراز آتے رہے ۔
1977 میں جوبائیڈن نے " جل" نامی ایک عورت سے دوسری شادی کی ۔ 2007 میں جب وہ صدر اوبامہ کے دور میں امریکہ کے نائب صدر تھے ان کے بیٹے جوزف بائیڈن کو دماغی کینسر ہو گیا ۔ غربت کے باعث بیٹے کے علاج کے لئے اپنا مکان فروخت کر رہا تھا مگر صدر اوبامہ نے اپنی ذاتی رقم سے جوزف کا علاج کروایا مگر جوزف جانبر نہ ہو سکا ۔ جوبائیڈن امریکی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین اور دو بار امریکہ کے نائب صدر کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں ۔ صدر ٹرمپ امریکہ کے گیارہواں صدر بن گئے ہیں جو صدر کے عہدے پر فائز رہتے ہوئے صدارتی انتخابات میں ہار گئے ۔ ٹرمپ مسلمانوں کے سخت مخالف اور بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے حامی اور ہم خیال تھے جبکہ جوبائیڈن مسلمانوں کے خلاف امریکی پابندیوں کے خلاف ہیں انہوں نے ہندوستان میں شہریت کے نئے قانون متنازعہ قرار دیا ہے اور کشمیریوں کے حقوق کو بحال کرنے کے حق میں ہیں تاہم ان کا اصل چہرہ اس وقت کھل کر سامنے آئے گا جب وہ صدارت کے منصب پر فائز ہو کر اقتدار اور اختیار اپنے ہاتھ میں لیں گے ۔
امریکہ کے صدر کی سرکاری رہائش گاہ اور صدارتی دفتر کو وائٹ ہاؤس کہا جاتا ہے جوکہ سفید کلر کی انتہائی شاندار عمارت ہے جس کے 132 رہائشی کمرے ہیں اور اس میں 35 باتھ روم ہیں ۔ یہ وہائٹ ہاؤس 220 سال قبل یکم نومبر 1800 میں تعمیر ہو کر مکمل ہوا اس کی تعمیر کا آغاز 228 سال قبل 13 اکتوبر 1772 میں ہوا تھا ۔ اس عمارت کا نقشہ آئر لینڈ کے ماہر تعمیرات جیمز ہوبن نے تیار کیا تھا ۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...