سی آئی اے
کیا آپ جانتے ہیں کہ امریکہ اپنے دفاع کا سامان اپنے ہی ملک میں تیار کرتا ہے
دنیا بھر کے دفاعی سازومان میں سب سے ذیادہ ٹیکنیکل ہتھیار امریکہ کے ہیں،
امریکا کا رقبہ تقریبا ١٠ ملین اسکوائر کلومیٹر سے زیادہ ہے امریکہ دنیا کا وہ منفرد قدرتی خطے کا مالک ہے جسکو اپنے بہت سارے حریف ممالک کے مقابل قدرتی طور پہ بہترین جغرافیائی خطہ میسر ہے،
یعنی کہ کینیڈا سے ملتا ہوا سر جو کہ دوستی کی بہترین مثال ہے، اور میکسیکوسے ملتی ہوئی ترشیدہ ناراض دم جو کہ الٹی سیدھی بل کھاتے ہوئے بھی امریکہ ہی کے ما تحت ہے
ماضی میں امریکہ ویتنام جنگ میں امریکہ کو بڑی ہزیمت اٹھانی پڑی کہ اسکے تین لاکھ کے قریب فوجی ہلاک ہوئے، مگر آپکو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اس پوری جنگ میں ایک بھی امریکی سویلین شہری ہلاک نہیں ہوا جسکی خاص بات یہ کہ امریکہ اپنے حریف ممالک سے زمینی فاصلے پہ خاصا دور ہے سوائے کیوبا جیسے ملک کے جو نا چاہتے ہوئے بھی امریکہ ہی کو خطے کا سربراہ ماننے پہ مجبور ہیں
البتہ فضائی جنگ میں امریکہ بری طرح متاثر ہوسکتا ہے مگر اسکے لیئے اسکو پہلے سے کسی کرشمے کی طرح آگاہ کرنے والی دنیا کی بہترین موسٹ ٹیکنیکل خفیہ ایجنسی سی آئی اے میسر ہے جسکے تحت سولہ دیگر اندرونی و بیرونی ذیلی ایجنسیاں بھی کام کررہی ہیں جنکو دنیا کی بہترین ٹیکنیکل سازوسامان والی ایجنسی گردانا جاتا ہے
پاکستان کی خفیہ ایجنسی دفاعی ادارے کے تحت کام کررہی ہے مگر امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے ایک مکمل سویلین ادارہ ہے جو صدر کے ماتحت ہے جسکی موجودہ سربراہ ایک خاتون “جینا ہاسپیل” ہیں، اس ادارے نے ٹرینننگ کیلئے ملک میں تین بڑی یونیورسٹیاں بھی بنائی ہیں جن میں خفیہ تربیت حاصل کی جاتی ہے
اگر کسی ملک کو امریکہ پہ براستہ سمندر چڑھائی کرنی ہو تو اسکی سرحد تو امریکہ سے نہیں ملے گی البتہ اسکو دنیا کی نمبر ون نیوی سے مقابلہ کرنا ہوگا جسکا سالانہ دفاعی بجٹ چین کے تینوں مسلح افواج کے بجٹ کے برابر ہے اور روس کے کُل دفاعی بجٹ کا دوگنا بنتا ہے
امریکی نیوی کے پاس گیارہ ایئرکرافٹ کیئرز ہیں جسکے بعد دوسرے نمبر پہ بڑی تعداد برطانیہ اور چین کی ہے جنکے پاس دو دو ایئر کرافٹ کیئرز ہیں،
اگر امریکہ کے کل دفاعی بجٹ کی بات کی جائے تو یہ سالانہ سات سو ارب ڈالر کے قریب ہے،امریکا کے بعد آنے والے سات ممالک جو دفاع پہ سب سے زیادہ پیسہ خرچ کرتے ہیں ان ساتوں ممالک کے دفاعی بجٹ کو جمع بھی کر لیں تو بھی امریکا کے دفاعی بجٹ کی برابری نہیں کر سکتے . پھر امریکا کے پاس اتنے نیوکلیر بم ہیں کہ وہ اس پوری زمین کو کئی دفعہ تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں
کیا آپ جانتے ہیں کہ امریکی نیوی کی طرح امریکہ کی فضائیہ بھی دنیا کی نمبر ون فضائی فوج ہے, امریکہ کے پاس جتنے فائٹر جیٹ ہیں روس اور چین اسکا محض ساٹھ فیصد رکھتے ہیں جبکہ پاکستان کے پاس جو ایف سولہ ہیں انکی تعداد 52 ہے، لیکن امریکہ کے پاس ایف سولہ جنگی طیاروں کی تعداد آٹھ سو سے زائد ہے
امریکہ کے سپر پاور ہونے میں جہاں دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیز کی محنت کے ساتھ دفاع پہ لگائے گئے بجٹ کا بھی انتائی اہم کردار ہے جس سے اس ملک کی اناء و طاقت کا زعم ظاہر ہوتا ہے،
دنیا کی نمبر ون میزائل ٹیکنالوجی بھی امریکہ کے پاس ہے اسکا موازنہ اگر پاکستان کی میزائل ٹیکنالوجی سے کریں تو بات آسانی سے سمجھ آئے گی،
پاکستان کے پاس سب سے کم ترین رینج کا میزائل خود امریکی ساختہ “ہیلفائر” ہے جو سات سے گیارہ کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بناتا ہے اور اسی رفتار کا پہلا میزائل امریکہ کے پاس بھی ہیلفائر ہی ہے جو کہ آپریشنل حالت میں ہے،
پاکستان کے پاس سب سے دور ہدف کو نشانہ بنانے والا میزائل “ہتف شاہین 3” ہے جسکی رینج تین ہزار کلومیٹر ہے، جبکہ امریکہ کے پاس سب سے ذیادہ دور ہدف کو نشانہ بنانے والا میزائل “ٹریڈینٹ ڈی فائیو” ہے جسکی رینج 13 ہزار کلومیٹر ہے
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...