::: امریکہ کی خانہ جنگی {سول وار} کے آخری سپاہی : مینیسوٹن البرٹ ہنری وولسن۔ { کچھ تاریخی یادیں} :::
*** احمد سہیل ***
البرٹ ہنری وولسن {Albert Henry Woolson} 20 لاکھ سول وار یونین آرمی کے ساتھیوں سے زیادہ زندہ رہ چکے تھے جب وہ 2 اگست 1956 کو 106 سال کی عمر میں ڈولتھ میں فوت ہوئے۔ خانہ جنگی کے مورخین، تاہم، اب اسے یونین اور کنفیڈریٹ دونوں فوجوں کے آخری زندہ بچ جانے والے کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔
البرٹ وولسن 11 فروری 1850 کو جیفرسن کاؤنٹی، نیویارک میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدین کیرولین بالڈون وولسن اور ولارڈ پال وولسن تھے وہ ایک کرسی بنانے والا، پینٹر، اور موسیقارتھے ۔ 1850 کی مردم شماری میں ان کی عمر چھ ماہ بتائی گئی ہے، اور 1855 کی مردم شماری میں اس کی عمر پانچ ہے۔ اس طرح اس کی اکثر بتائی گئی پیدائش کا سال (1847) اور اس طرح موت کی عمر (109) غلط ہے۔ سرکاری ریکارڈ پر اس کی عمر سال بھر میں مختلف رہی۔
1861 میں، ولارڈ وولسن اپنے خاندانکی اجازت کے بغیر جنوبی مینیسوٹا ہجرت کر گئے۔ اسی سال 9 نومبر کو، وہ کمپنی فورتھ مینیسوٹا والینٹیئر انفنٹری رجمنٹ میں بھرتی ہوئے۔ بعد میں، وہ ایک رجمنٹل براس بینڈ کا رکن بن گئے ۔ ایک عام غلط فہمی یہ ہے کہ شیلوہ کی لڑائی میں اس کی ٹانگ زخمی ہو گئی تھی اور وہ ونڈم ہسپتال سے علاج کے بعد صحت یاب ہوکر واپس اپنی فوجی یونٹ میں آئے۔ ۔ اُسوقت ان کی کمپنی شیلوہ میں نہیں تھی اور نہ ہی اُس وقت وِنڈم کا وجود تھا۔ 13 مئی 1862 کو دریائے ٹینیسی پر گلیڈی ایٹر اسٹیم بوٹ حادثے میں اس کی ٹانگ کو نقصان پہنچا۔
ولارڈ کو 19 جولائی 1862 کو معذوری سے نجات ملی۔ اور وہ اپنے خاندان کے پاس مینیسوٹا چلے گئے۔ اور جون 1865 تک بلیو ارتھ کاؤنٹی میں رہے۔ تھوڑی دیر بعد، وہ ایلیسیئن میں ٹانگ کٹنے کے بعد ان کا انتقال ہوگیا۔۔
جب البرٹوولس نے 10 اکتوبر 1864 کو اوکامان میں یونین آرمی میں بطور پرائیویٹ بھرتی کیا تو اس کی عمر چودہ سال تھی۔ ہو سکتا ہے کہ اس نے اپنی عمر کے بارے میں جھوٹ بولا ہو یا اندراج کے لیے والدین کی اجازت حاصل کی ہو، کیونکہ اندراج کی کم از کم عمر اٹھارہ سال تھی۔ انہوں نے کمپنی سی، فرسٹ مینیسوٹا ہیوی آرٹلری رجمنٹ میں خدمات انجام دیں۔ چونکہ وہ جوان تھا، وہ ڈھول بجانے والا لڑکا اور بگلر { بگل بجانے والا} بن گے ۔ اس وقت فوج میں ان کی تنخواہ پرائیویٹ کے رینک طور پر ماہانہ سولہ ڈالر تھی ۔
30 اکتوبر 1864 کو، کمپنی سی کے اراکین نے چٹانوگا، ٹینیسی کے لیے اپنا سفر شروع کیا، جہاں ان کا پہلا کام موسم سرما کے کوارٹرز بنانا تھا۔ انہوں نے 1865 کے زوال تک وہاں گیریژن ڈیوٹی کی اور لڑائی نہیں دیکھی۔ وولسن کو 27 ستمبر 1865 کو چھٹی دے دی گئی اور وہ مینیسوٹا واپس چلے گئے۔
1868 میں، البرٹ نے منسٹرز کے ایک سفری گروپ میں کارنیٹ اور گٹار بجایا – سفید فام اداکار جنہوں نے مذاق اور توہین آمیز انداز میں افریقی امریکیوں کی نقل کرنے کے لیے اپنے منہ کالا کیے تھے۔ اس کے گروپ میں ایک بینڈ، ایک ہائی لینڈ سکاٹش ڈانسر، اور ایکروبیٹ شامل تھے۔ اسی سال اس نے سارہ سلوپر سے شادی کی، جو 1901 میں فوت ہوگئیں۔ 1904 میں انھوں نے اینا ہوگن سےدوسری شادی کی، جو 1949 میں فوت ہوگئیں۔ جون 1905 کی مینیسوٹا کی مردم شماری میں اس کی عمر چھپن (حقیقت میں تریپن سال) بتائی گئی انا تئیس سال کی تھی۔ دونوں شادیوں سے آٹھ بچے ہوئے جو جوانی تک زندہ رہے۔
وولسن نے کئی مختلف ملازمتیں کیں جب وہ اوران کا خاندان جنوبی مینیسوٹا کے ارد گرد منتقل ہوئے۔ جب ونڈم میں انھوں نے بوائلر انسپکٹرز کے ریاستی بورڈ میں خدمات انجام دیں اور سٹی واٹر ورکس اور الیکٹرک پاور پلانٹ کے سپرنٹنڈنٹ تھے۔ اس نے قریبی وائلڈر کے بریک اسکول میں مکینیکل انجینئرنگ اور موسیقی کی تعلیم دی۔ 1905 میں، پھر ان کا خاندان ڈولتھ چلا گیا، جہاں اس نے الیکٹریشن، مکینک اور اسٹیشنری انجینئر کے طور پر کام کیا۔
وولن نے گورنر اے او البرٹ پرمارچ 1911 کے خلاف مقدمہ دائر کیا جب انہیں تین کاؤنٹی کے علاقے کے لیے بوائلر انسپکٹر مقرر نہیں کیا گیا تھا۔ اپنے پینتیس سال کے بوائلر تجربے کے علاوہ، اس نے دعویٰ کیا کہ ریاستی قانون نے انہیں جنگی تجربہ کار کے طور پر ترجیح دی ہے۔ جج نے فیصلہ دیا کہ سابق فوجیوں کے لیے اس کی ترجیح میں قانون غیر آئینی ہے کیونکہ اس سے گورنر کی تقرری کی طاقت محدود ہوتی ہے۔
*=*= بعد کے سالوں میں، وولسن نے جمہوریہ کی گرینڈ آرمی کے ایک فعال رکن کے طور پر شہرت حاصل کی۔ انہوں نے ریپبلک کی مینیسوٹا گرینڈ آرمی کے کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دیں یہاں تک کہ یہ 1947 میں تحلیل ہو گئی۔ 1950 میں، وہ جمہوریہ کی نیشنل گرینڈ آرمی کے سینئر وائس کمانڈر ان چیف اور 1953 میں اس کے واحد باقی رکن بن گئے۔ 100 ویں سال اور خانہ جنگی کے سابق فوجی نایاب ہو گئے، ان کی سالگرہ نے قومی توجہ مبذول کرائی، اخبارات میں ان کے بارے میں مضامین اور کارڈز پورے ملک سے آئے، بشمول امریکی صدور کے خطوط۔ اس کی مشہور شخصیت کی حیثیت نے انہیں میموریل ڈے کی تقریبات اور خانہ جنگی کی یادگاروں کے دوران بھی روشنی ڈالی۔
اور فخر سے اس کی نیلی یونیفارم پہنا کرتے تھے۔ ۔ وہ ریاست بھر میں تجربہ کارانساں تصور کئے جاتے تھے۔ وہ اکثر معاشرتی اور قومی سرگرمیوں میں شامل رہتے تھے۔ اوروہ کئی پریڈوں میں رہتے تھے۔ ۔ جیسا کہ خانہ جنگی کے سابق فوجیوں کی عمر بڑھ گئی اور وہ فوت ہو گئے، وہ قومی سطح پر معروف شخصیت بن گئے اور انہیں بہت زیادہ پہچان ملی۔ وہ گیٹسبرگ نیشنل ملٹری پارک میں واقع GAR یادگاری یادگار "آخری زندہ بچ جانے والا” کا ماڈل تھا، اور اسے اپنی 104ویں سالگرہ پر 8,000 کارڈز اور خطوط موصول ہوئے (اس کی 107ویں سالگرہ کے طور پر منایا گیا)۔
1956 میں جب ان کا انتقال ہوا تو وولسن کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ دفن کیا گیا۔ ڈولتھ آرموری میں جنازے میں 1,500 سے زیادہ افراد نے شرکت کی، جن میں سینیٹرز ہیوبرٹ ہمفری اور ایڈورڈ تھی اور گورنر اوروِل فری مین بھی شامل تھے۔ یولیسس ایس گرانٹ III، خانہ جنگی کے امریکی فوج کے جنرل کا پوتا، اعزازی پال بیئرر تھا۔ تدفین ڈولتھ کے پارک ہل قبرستان میں کی گئی۔
*** {احمد سہیل }***
حیوانی جبلت، مکھیوں کا دیوتا، مکڑیوں بھرا جزیرہ اور ہم
( نوبل انعام یافتہ ولیم گولڈنگ کے ناول ’ لارڈ آف فلائیز ‘، 1954ء پر تبصرہ ) یہ پچھلی صدی...