::: امریکہ کی چکانو تانیثی تحریک" ::: { چند بنیادی باتیں} :
امریکہ میں چکانو تانیثی { فیمنسٹ} تحریک {chicano femeanist movement} بڑی فعال اور مستحکم ہے۔ جو عملی طور پر روبہ عمل ہے۔ امریکہ میں، لاطینی امریکہ نژاد لوگوں کی اولادین جو امریکہ میں پیدا ہوئین مگرا انھیں امریکی معاشرے اور ثقافت میں ، نسلی تعصّب، طبقاتی ناانصافی اور گوری حاوی ثقافت اور اسٹبلمشمنٹ کے تعّصبات کا عذاب اٹھانا پرا۔ " چکانو تانیثی تحریک" امریکہ میں ایک پیچیدہ، متنازعہ سیاسی نظام کے ردعمل کے طور پر 1849 امریکن میکسکن جنگ اور 1910 میں انقلاب میکسیکو کے بعد اسے مزید قوت ملی۔ اور امریکی علاقوں الپاسو، لاس انجلیس، سین انٹونیو، سین ڈیاگو اور سانتا بابرا میں چکانو" نو تانیثی" تحریک سرگرم رہی جو 1970 کی دہائی میں چکانو فاشسٹ تحریک کی شکل اختیار کرگئی جس میں عورتوں کی مردودں کے حاکمیت ، عدم انصاف کے خلاف شدید احتجاج و مزاحمت اور جنگ نظر آئی۔ اس زمانے میں چکانو خواتین نے صنفی مساوات کا مطالبہ کیا۔ اور پرانے سیاسی اور معاشرتی ڈھانچے سے چھٹکارا حاصل کرنے کی جہدوجہد کی اور احتجاج اور مزاحمت بھرپور طور پر شروع کی گئی۔ عوت اور مرد کے جنسی اور شہوانی تعلقات، ہم جنس نسوان { لزبین} کی نئی تاویلات، رد وقبول اور منفرد جنسی آزادی کے نعرے لگائے گئے۔ جو ایک قسم کی جارحانہ ثقافت بھی تھی اور ایک تاریخی جبر کا ردعمل بھی تھا۔ 1971 میں 600 سے زائد چکانو خواتین ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں ایک کانفرس ہوئی جس میں عورتوں کی آزادی اور مردوں کے معاشرتی استبداد کے خلاف علم بغاوت بلند کیا۔ جس میں اسقاط حمل، تعلیم بچون کی نگہداشت، طلاق، جنسی تعلقات کی نوعیات، عورت کے جسم پر مرد کی حکمرانی کو مسترد کیا گیا۔ چکانو عورتوں کا کہنا تھا کی وہ مردوں کی جنسی اور شہوانی خواہشات کی تسکن فراھم کرنے کا کھلونا نہیں ہیں۔ اس کنفرس میں یہ نکات کو پیش کیا گیا ۔
1۔ چکانو عورت کا امریکہ میں صنفی کردار ۔۔۔۔۔2۔ علحیدگی کے بعد سابق شوہر یا بوائے فرینڈ سے تعلقات کی نوعیت ۔۔۔۔۔3۔ صنفی نوعیت کی الگ الگ دوستان اور تعلقات ۔۔۔۔۔۔ 4۔ خاندان کی ہم آہنگی ۔۔۔۔ 5۔ چکانو عورت کی ذاتی قربانیاں۔۔۔۔۔۔۔ 6۔ایک شادی بہتر زندگی کی علامت ہے۔۔۔۔۔ 7۔ جنسی توقعات کا معاہدہ ۔۔۔۔۔ 8۔ عورتوں کو طلاق کا اختیار۔۔۔۔۔9۔ کنواری چکانو عورت کی خواہشات ۔۔۔۔۔ معیادی شادیان / جنسی تعلقات کا معاہدہ { جیسے موتہ اور مسیار ہوتا ہے}۔ امریکہ کی " قومی گوری ثانیثی تحریک نے اس کو حقارت سے مسترد کردیا۔
اس سلسلے میں چکانو ادب اور ثقافت پر کچھ دنوں پہلے فیس بک پر ایک تعافی مضمون لکھا تھا۔ میری کتاب " تنقیدی مخاطبہ" {2017، ممبئی} میں چکانو ادب اور ثقافت پر صراحت سے لکھا گیا ہے۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔