جب میں نے امریکہ ناول نگار ہارتھان کا ناول " اسکالٹ لیٹر" {سرخ حروف}اور ہرمن میلول کا ناول " موبی ڈک" پڑھا تو بہت سی باتیں سمجھ نہ آئیِں ۔ تو ہم محمد حسن عسکری کے پاس ان ناولز کی تفھیم کے لیے چلے گئے۔ { یاد رہے عسکری صاحب نے ناول " موبی ڈک " کا اردو ترجمہ کیا } تو بار بار عسکری صاحب نے "پیورٹنز"{ Puritan} کا لفظ استعمال کیا۔۔ جو مجھے شروع میں سمجھ نہیں آیا۔ کچھ عسکری صاحب نے سمجھایا اور پھر میں نے اس کا مطالعہ کیا اور اس پر نوٹس بنائے۔ جس کی مدد سے امریکہ کا ادب مزاج خاصا سمجھ آگیا۔ کچھ دن قبل پاکستان گیا تو پرانی کتابوں کی الماری میں یہ ںوٹس اور کچھ مختصر مضامین مل گئے تھے۔ سوچا اس سے پہلے یہ تحریر ضائع ہو جائے۔ اس کو محفوظ کرلیا جائے۔
پیوریٹنزم ،یا اتقائیت 16 ویں اور 17 ویں صدی کے آخر میں مذہبی اور ایقانی اصلاحات کی ایک تحریک ہے جس نے رومی کیتھولک "پوپری" کی باقیات کے چرچ آف انگلینڈ کو "پاک" کرنے کی کوشش کی تھی جس کا
اتقادیوں/ پیوریٹنوں نے دعوی کیا تھا کہ ملکہ کے دور حکومت کے اوائل میں مذہبی آبادکاری کے اختتام تک اسے برقرار رکھا گیا تھا۔ ایلزبتھ اول . پیوریٹنس 17 ویں صدی میں اخلاقی اور مذہبی اخلاص کے جذبے کے لئے مشہور ہوئی جس نے ان کی پوری زندگی کو نئی فکر سے آگاہ کیا ، اور انہوں نے چرچ میں اصلاحات کے ذریعے اپنی طرز زندگی کو پوری قوم کا نمونہ اور پارسا بنانے کی کوشش کی۔ قوم کو تبدیل کرنے کی ان کی کاوشوں سے انگلینڈ میں خانہ جنگی اور پیوریٹن طرز زندگی کے عملی نمونے کے طور پر امریکہ میں کالونیوں کے قیام میں بھی اہم کردار ادا کیا۔
* پیوریت ازم کے بنیادی اصول
قیامت اور خدا پر یقین
پیشین گوئی / انتخابات (خدا کی طرف سے نجات یا سزا کا پہلے سے طے شدہ)
اصل گناہ (انسان سراسر گناہ گار ہیں ، آدم اور حوا کے گناہوں سے داغدار ہیں نیکی صرف محنت اور خود نظم و ضبط کے ذریعہ ہی پوری ہوسکتی ہے)
فراہمی۔
خدا کا فضل و کرم
نوآبادیاتی / پیوریٹن/ اتقائی ادبی تحریک
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**تاریخی سیاق و سباق
پیوریٹن لکھنےوالا اس سبب معاشرے میں مذہب سے بہت متاثر ہوا۔
ایک اور اہم واقعہ جس نے پیوریٹنوں کو متاثر کیا وہ تھا ان کی یورپ سے شمالی امریکہ کی طرف ہجرت۔
ان کے ایمان نے ان کی زندگی کا بیشتر حصہ قابو میں رکھا ، انہیں لگا کہ خدا کی تمجید کرنا اور دوسرے عیسائیوں کے لئے ایک مثال قائم کرنا ان کا کام ہے ، اور اس طرح بہت سخت مذہبی اور معاشرتی قوانین ہیں جن پر سختی سے عمل درآمد کیا گیا۔
اقدار اور عقائد
پیوریٹن/ اتقائی اقدار
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
***اقسام ***
امریکہ میں پیوریٹنز کے ذریعہ لکھا ہوا ابتدائی ادب اکثر روزناموں اور ڈائریوں کی شکل میں پہلے شخصی بیانیہ کے طور پر ظاہر ہوتا تھا۔ ابتدائی امریکی استعمار نے اپنی کہانیوں کواس زریعے سے توسیع دی۔ مہاجرت / نقل مکانی ، امریکہ میں قیام ، اور روزناموں میں روز مرہ کی زندگی کے بارے میں اپنے احوال لکھے تھے۔ بہت سارے پیوریٹنوں نے اپنے انگلستاں میں پیچھے چھوڑے والے کنبہ اور دوستوں کو یورپ خطوط بھی لکھے۔وہ بھی ادبی کلاسیک مگر اس عرصے میں بہت کم افسانے سامنے آئے۔ مگر پیوریٹن مذہبی موضوعات پر زور دیتے ہوئے حقیقت پسندانہ تحریر کی قدر کرتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
****اس دور میں تین اہم پیوریٹن ادبی اصناف کی اقسام سامنے آئیں :
خطبات
تاریخی داستان
شاعری
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
*****اثر و رسوخ
پیوریٹن عیسائیت کے اپنے نقطہ نظر کی بنیاد پر گہرے مذہبی عقائد تھے۔ انجیل پیوریٹنوں کی روز مرہ کی زندگی میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اہل خانہ چرچ میں باقاعدگی سے جاتے تھے اور اپنے گھروں میں بائبل پڑھتے تھے۔ اس اثر و رسوخ کی وجہ سے ، زیادہ تر پیوریٹن تحریر بائبل کے شیلیوں پر مبنی ہے۔ پیوریٹن اپنی اپنی زندگی کا موازنہ بائبل کے بیانیے اور واقعات سے کرتے ہیں اور اپنے آپ کو موازنہ کی وضاحت کرنے کے لئے بائبل کے حروف سے تشبیہ دیتے ہیں۔
*سادہ انداز
پیوریٹنوں نے عاجزی اور سادگی کے تصورات پر مبنی ایک سادہ زندگی بسر کی۔ یہ اثر ان کے مذہبی عقائد اور بائبل سے آتا ہے۔ وسیع لباس پہننا یا خیالات رکھنے سے پیوریٹنز ناراض ہوگئے۔ پیوریٹن تحریر ان ثقافتی اقدار کو اپنے عمومی تحریری انداز میں نقل کرتی ہے۔ پیوریٹنز نے براہ راست اس نقطہ پر تحریر کیا ، اور یورپ میں مشہور ہونے والے تحریری طرز کے بیشتر حصوں سے گریز کیا۔ عام زبان والے عام جملوں نے پیوریٹنوں کو بغیر کسی احساس کے معلومات کو گفتگو کرنے کی اجازت دی جیسے وہ اپنی طرف توجہ مبذول کر رہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
******مقصد
پیوریٹنز نے مخصوص مقاصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے لکھا تھا۔ حتی کہ ان خطوط جو انہوں نے دوستوں اور کنبہ کے اہل خانہ کو لکھے تھے ان کا مقصد صرف ان کی زندگیوں کے بارے میں بات چیت کرنے اور رابطے میں رکھنا ہے۔ پیوریٹنوں کے مذہبی عقائد نے ان کی زندگیوں کو ہر سطح پر متاثر کیا ، اور ان کی تحریروں نے ان کے مذہب کی اقدار کو واضح کیا ، جیسے کلیسا کی اہمیت اور ان کی زندگیوں میں خدا کا اثر و رسوخ۔ لکھنا اکثر مسیحی اقدار کی تعلیم دینے ، تعلیم دینے والا بن گیا۔ مگر پیوریٹن باشندے یہ نہیں مانتے تھے کہ ادب تفریح کے لئے ہے۔ لہذا انہوں نے ڈرامہ (ڈرامے) اور افسانوی ناول جیسی "تفریح" کہ کر ان ادبی اضاف کو پامال کیا
اور سب سے بڑھ کر خدا کی قدر کی ، اور اسے خوش کرنے کے لئے عبادات پر زور دیا۔
ایسی کوئی بات محسوس کرتے تھے جوجس میں وہ خدا کی تعریف کرنے کے اہل نہیں تو وہ اس بات کو برا سمجھتے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
***پیوریٹن عقائد ***
یقین ہے کہ انسان دنیا میں رہتے ہیں لیکن دنیا میں نہیں ہونا چاہئے
شیطان میں پختہ یقین ہے
مضبوط کام اخلاقیات؛ انہوں نے خدا کی تسبیح کیلئے سخت محنت کی۔ اس کو وہ نجات کا سسب سمجھتے تھے۔
یقین ہے کہ چرچ کو بائبل پر سختی سے عمل کرنا چاہئے
وہ کیلون کی پیش گوئی پر یقین رکھتے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
***نوع اور انداز***
پیوریٹن ادبی تحریک کی مرکزی صنف مذہبی تھی۔
اس وقت کے دوران لکھنے کی اصل شکل یا تو خطبات تھے یا خطوط۔ اس دور میں کچھ اشعار تھے ، لیکنیہ بہت کم ہے۔
اس میں سے زیادہ تریہ حقیقت ہے کہ پیوریٹن بہت ہی مذہبی تھے اور انھوں نے ایسی کوئی چیز پائی جس سے ان کی عیسائیت کی طرز کو غلط نہیں سمجھا گیا تھا۔
یہاں یہ بات اہم ہے امریکی نے ناول نگارنتھانیل ہارتھان نے پیورٹن نیو نگلینڈ کی تاریخ کے افسوسناک پہلووں سے مطمن نہیں تھےکیونکہ ان کی روحانی سرگذشت اس سے مختلف تھی۔