امریکہ کے ساتھ پاکستان کو تعلقات بہتر رکھنے ہوں گے ۔
میں یہ اس لیے نہیں کہ رہا کہ یہاں دس لاکھ کہ قریب پاکستانی رہتے ہیں یا کچھ ہزار طالب علم پڑھنے کے لیے آئے ہوئے ہیں ۔ ان کو تو بلکل کوئ فرق نہیں پڑے گا ۔ امریکہ نے پہلے ہی ایکسچیمج پروگرام طالب علموں کہ کیے بند کر دیا ہے اور پاک فوج کی ٹریننگ بھی ۔ یہ سب کچھ نہ تو نواز شریف کی حمایت میں کیا گیا اور نہ ہی ہندوستان کہ کہنے پر ۔ بلکہ ٹرمپ نے ہندوستان کو تو زیادہ ٹائیٹ کیا ہے ۔ امریکہ صرف چند دہشتگردوں کو پاکستان سے نکالنے کی بات کر رہا ہے جن سے چین بھی نالاں ہے جس پر معاملات اس نہج پر پہنچے ۔ امریکہ پاکستان سے clean break لے رہا ہے ، اور بلیک واٹر اور کچھ اور پرائویٹ کمپنیوں کو باہر لڑنے کا ٹھیکہ دے رہا ہے ۔
یہاں امریکہ میں میڈیا ، پاکستانی سفیر ، چند لابسٹ اور حسین حقانی ، رضا رومی اور سعید شاہ ، لندن سے اقبال لطیف ، عائشہ صدیقہ جیسے ، جو پاکستانی فوج اور عمران خان کہ خلاف زہر اُگل رہے ہیں ، ان کا امریکہ یا لندن کی حکومت سے بلکل کوئ تعلق نہیں بلکلہ نواز شریف کہ پیسے سے ہے وہ پیسہ لگا رہا ہے پاکستان کو بدنام کرنے کا ۔
مجھے بہت دکھ اس بات کا ہوتا ہے کہ کسی نے ان معاملات میں امریکی اور برطانوی حکومت کو engage کرنے کی کوشش ہی نہیں کی ۔ امریکہ بلکل ٹرمپ کہ آنے کہ بعد ۱۸۰ ڈگری الٹ چلنا شروع ہو گیا ہے ۔ کل میں Arizona کی سینیٹ کی دوڑ کے لیے امیدواروں کہ منشور پڑھ رہا تھا ، مبصر کا حتمی فیصلہ تھا کہ جو بھی جیتے ، ڈیموکریٹ یا ریپبلیکن ، دراصل ٹرمپ جیتے گا ، اس کی ریگولیٹری پالیسی جو وہ Arizona میں لایا وہ جیتے گی ۔ ٹرمپ اب بے شک امریکی صدر رہے بھی یا نہ ، جس طرح اس پر گھیرا تنگ ہو رہا ہے ، اس نے تبدیلی کا جو نعرہ لگا دیا اور جو تبدیلی لا رہا ہے وہی سب آنے والوں کے لیے ایجنڈا ہو گا ۔ ہیلری نے تو پہلے ہی تسلیم کیا کہ جو برنی سینڈر نے کہا تھا ٹرمپ نے وہی نعرہ پکڑا اور میں جانتے اور چاہتے ہوئے نہ اُٹھا سکی کیونکہ کیمپین پر پیسہ دوسرے دھڑے کہ لوگ لگا رہے تھے ۔
کچھ اسی طرح کہ معاملات پوری دنیا میں ہے ۔ اردوگن بری طرح پھنس گیا ہے ۔ اس کا داماد وزیر خزانہ ہے ، دن بدن ترکی دیوالیہ ہو رہا ہے ، کوئ اس کی مدد کے لیے نہیں آرہا ۔ پہلے اردگن نے روسی جہاز گرایا اور روس سے لڑا اب ایک پادری کہ معاملہ میں امریکہ سے ، سعودیہ اس سے ہہلے ہی ناراض ۔ عمران خان صاحب نے اردگن کو کہا ہے ہم آپ کہ ساتھ ہیں ، حالانکہ باجوہ صاحب سعودیہ پائے گئے ۔ عمران کو تو چاہیے ترکی اور چین کہ ساتھ نواز کہ سارے معاہدے revisit کریں اور کمیشن کا پیسہ نکلوایا جائے ۔
عمران کو ملک سے polarisation ختم کرنی ہو گی ۔ ہم پاکستانی ، سیاسی ، مزہبی ، مالی بنیادوں پر ایک دوسرے کی گردنیں کاٹنے پر تُلے ہوئے ہیں ۔ اس میں عمران خان کہ نوجوان حمایتیوں کا بہت بڑا ہاتھ ہے ۔ میں سوشل میڈیا پر ۲۰۱۱ سے ۲۰۱۷ تک ن لیگ کہ خلاف زبردست کیمپین کی حکومت کی طرف سے پریشانیاں آئیں اور مجھے امریکہ میں سیاسی پناہ لینی پڑی ، لیکن مجال ہے کسی ن لیگی ممبر یا حمایتی نے بدسلوکی کی ہو ۔ عمران کہ کیس میں اس کے ٹرول Inbox اور e-mail پر گالی گلوچ اور دھمکیوں پر اتر آتے ہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہے وہ عمران کو بھٹو کی طرح پُوجتے ہیں ۔ خان صاحب ان کو کسی کام پر لگائیں، یہ آپ کا نقصان کر رہے ہیں ۔ آپ کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ آپ کو ان کی خوشامد پسند ہے یا ہماری مثبت تنقید ۔ کمپنیاں تو ادھر امریکہ میں سروے اور فیڈ بیک کہ پیسے دیتی ہیں ، ہم مفت میں آپ کو مشورہ دے رہے ہیں اور آپ کہ لوگ ہماری چیڑ پھاڑ کو تیار ۔ یہی ہاتھ الطاف حسین کہ ساتھ اس کہ مداحوں نے کیا تھا آج وہ لندن میں پنجرے میں بند ہے ۔ آپ کو بھی جمعیت والوں نے گھیرلیا تھا ، بچیں اس سے ۔ لوگوں کو اپنے مسائل کا حل چاہیے جو نیلا ، پیلا یا کالا شخص بھی کر جائے ۔ کل میں ایک افریقی پادری کا مندرجہ زیل بیان پڑھ رہا تھا جو ہم پاکستانیوں پر بھی فٹ بیٹھتا ہے ۔
“it is very bad in our culture when one man has something and every one else has nothing ,if you have something , you have to share it , if you don’t you are a bad man“.
یہ ہے قربانی کا فلسفہ جو عید الاضحی کہ زریعے بھی دیا گیا ۔ مساوات کی بات کریں ۔ یہاں امریکہ مین تو ایک مسلمان عورت ریاست مینیسوٹا سے کانگریس کا پرائمری جیت گئ ہے اور ریاست ورمونٹ سے ایک مخنث یا ہیجڑا جیت گیا ۔ اسے کہتے ہیں مساوات ، انسانیت اور دل کا معاملہ ۔ خان صاحب آپ زرا بادشاہوں والی اکڑ نکالیں ، ان بابؤں کو لوگوں کا غلام بنائیں دیکھیں پھر کیسے راتوں رات ملک ترقی کرتا ہے ۔ آپ چلے ہوئے کارتوس استمعال کر رہے ہیں جس سے مجھے اپنے بنگالی لیڈر یاد آ گئے جنہوں نے کہا تھا ۔ جیرو پلس جیرو = جیرو ، وہ بنگالی تھا زیرو کو جیرو کہتا تھا ۔ کچھ لوگوں کی پاکستان میں یہ بہت غلط فہمی ہے کہ خان صاحب کو ہم دیوتا کہ طور پر چومنے چاٹنے کہ لیے لائے ہیں ۔ اس کو دور کرنا بہت ضروری ہے وگرنہ ہم سب مارے جائیں گے ۔
اپنا بہت خیال رکھیں ۔
پاکستان پائیندہ باد
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔