::: " ہالی وڈ، کیلے فورنیا، امریکہ کے مومی عجائب گھر میں ' مادام تساو' کے مجسمے کے ہمراہ"۔
مَیری تساؤ(1761 – 1850) سٹراس برگ، فرانس میں پیدا ہوئیں۔ ان کی والدہ سویزرلینڈ کے شہر برن میں ایک ڈاکٹر فیلپ کرٹیئس کے گھر میں ملازمہ تھیں، جو ایک طبیب ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ماہر موم تراش بھی تھے۔ کرٹیئس نے ہی تساؤ کو مومی مجسمہ سازی کا فن سکھایا۔
تساؤ نے 1777ء میں پہلا مجسمہ بنایا جو والٹیئر کا تھا۔ انہوں نے روسو اور بنجمن فرینکلن سمیت اس وقت کے کئی مشہور افراد کے مجسمے بنائے۔ انقلابِ فرانس کے دوران تساؤ نے انقلاب کی بھینٹ چڑھنے والے کئی نمایاں لوگوں کے مجسمے بھی بنائے۔ اپنی یاد داشتوں میں وہ لکھتی ہیں کہ وہ لاشوں کے انبار میں سے بکھرے ہوئے سر اور چہرے تلاش کرتی تھیں تا کہ ان سے ’ موت کے چہرے‘ (Death Mask) بنا سکیں۔ ڈاکٹر فیلپ کے مرنے کے بعد ان کے بنائے ہوئے سارے مجسمے تساؤ کو وراثت میں مل گئے جنہں لے کر وہ اگلے 33 برس تک یورپ میں سفر کرتی رہیں۔ 1795ء میں فرینکو تساؤ کے ساتھ ان کی شادی ہوئی جس کی بدولت ان کے مجموعے کو موجودہ نام ’تساؤ‘ ملا۔ 1802ء میں وہ لندن چلی گئیں۔ فرانس اور برطانیہ کی جنگ کے باعث وہ واپس فرانس نہیں آ سکتی تھیں، اس لیے انہوں نے برطانیہ اور آئرلینڈ کا دورہ کیا اور اپنے مجموعے کی نمائش کی۔ لندن میں ان کا یہ مجموعہ پہلی دفعہ ’بیکر سٹریٹ‘ میں مستقل نمائش کے لیے رکھا گیا. مادام تسو کے مومی عجائب خانے میں دینا کے اکم سیاست دانون ، بادشاہوں ، رانیون فوجی جزلوں، کھلاڈیوں، فلمی اداکاروں، گلوکاروں، سائنس دانون، ادبّا اور شعرا کے مجسمے رکھے گئے ہیں۔ دنیا کے چوبیس /24 شہہروں میں مادام تساو کے عجائب خانے قاَئم ہیں۔ ان عجاہب خانوں میظ پاکستان، بنگل دیش، سری لنکا کی کسی شکصیت کا کوئی مجسمہ نہیں ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہاں مجسمے یہان سے ہٹائے جاتے اور نئے مجسمے رکھے جاتے ہیں۔ لندن سے باہر جہاں جہاں دنیان کے مختلف شہروں میں مادام تساو کے عجائب خانے ہیں وہاں مقامی شخصیات کے مومی مجسمے رکھے جاتے ہیں۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔