املتاس: لچھے دار پھولوں اور طبی افادیت سے بھر پور درخت
کل آفس سے نکلا تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک صاحب کھونٹی کی مدد سے املتاس کی سلنڈر نما پھلیاں اتار رہے ہیں۔ ساتھ دو چھوٹے بچے ان پھلیوں کو اکٹھا کر کے ریڑھی پر چنتے جا رہے ہیں۔
مجھے تجسس پیدا ہوا کہ آخر یہ صاحب ان پھلیوں کا کیا کریں گے؟
بات چیت ہوئی تو معلوم ہوا کہ یہ صاحب دراصل ٹھیکیدار ہیں جنہوں نے ادارے میں موجود املتاس کے تمام درخت ٹھیکے پر لے رکھے ہیں۔ وہ ان درختوں سے یہ پھلیاں اتار کر فیصل آباد کی گول کریانہ مارکیٹ میں پنسار والوں کے ہاں فروخت کریں گے اور نفع کمائیں گے؟
ٹھیکیدار نے بتایا کہ اس نے یہ پھلیاں 4000 روپے فی من کے حساب سے بھی فروخت کی ہیں لیکن پچھلے سال ریٹ بہت کم لگا تھا۔ صرف 1200 روپے من! اتنے کم ریٹ کی وجہ ٹھیکیدار نے یہ بتائی کہ گزشتہ برس مارکیٹ میں پھلیاں کچھ زیادہ ہی آ گئی تھیں جس کہ وجہ سے ریٹ بہت کم ملا۔ البتہ اس سال وہ بہتر ریٹ کے لئے پر امید تھا۔
املتاس کے ایک درخت سے آٹھ سے دس کلو تک پھلیاں اتر آتی ہیں۔ پھلیاں اتارنے کے بعد فوری طور پر انہیں بازارJ نہیں بیچا جا سکتا بلکہ ان پھلیوں کو آموں کی طرح پیل لگا کر پکایا جاتا ہے۔ پیل لگانے کے لئے پھلیوں پر پانی کا پھر پور چھنٹا لگا کر انہیں ہوا بند کر دیا جاتا ہے۔ پندرہ بیس دنوں میں پھلیاں پک کر تیار ہو جاتی جنہیں اب مارکیٹ میں بیچا جا سکتا ہے۔ پیل لگنے کے بعد ان پھلیوں کے وزن میں بھی اچھا خاصا اضافہ ہو جاتا ہے۔ یوں سمجھ لیں کہ 10 کلو پھلیاں پیل لگنے کے بعد 15 کلو ہو جاتی ہیں۔
مارکیٹ میں پچھلے سال پھلیاں زیادہ آنے کی وجہ سے ریٹ کم رہا جس کا مطلب یہ ہے کہ اور لوگ بھی پھلیاں بیچتے ہوں گے! میں نے سوچا۔ تو پھر پنسار والے ان پھلیوں کا کیا کرتے ہوں گے؟ ظاہر ہے حکیموں کے ہاتھ بیچتے ہوں گے۔
گاڑی میں بیٹھ کر میں نے طب یونانی کے ماہر، فیصل آباد کے معروف طبیب جناب حکیم جگرانوی صاحب کا نمبر ڈائل کیا اور ان سے املتاس کی ان پھلیوں کی خرید و فروخت اور ان کی طبی افادیت بارے دریافت کیا۔
حکیم صاحب سے میری اچھی رسم و راہ ہے اور اس طرح کی معلومات حاصل کرنے کے لئے میں اکثرو بیشتر انہیں تکلیف دیتا رہتا ہوں۔
حکیم صاحب نے بتایا کہ املتاس طبی حوالے سے ایک اہم درخت ہے۔ معدے کے جملہ امراض کی ادویات بنانے کے لئے اس کے مختلف حصوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ جراثیم کش بھی ہے اور اپنی اسی تاثیر کی وجہ ہے اسے گلے کی انفکشن وغیرہ کے خاتمے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
حکیم صاحب کے مطابق املتاس کی پھلیاں پاکستان میں سستے داموں دستیاب ہیں جس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہمارے ہاں بہت کم طبیب اس کی افادیت سے واقف ہیں۔ یونہی کل گزرتے ہوئے میں نے ایک پنسار سٹور سے املتاس کی پھلیوں کا ریٹ پتا کیا جو 20 روپے چھٹانک بتایا گیا۔ اس کا مطلب ہے 320 روپے فی کلو ان پھلیوں کا پرچون ریٹ ہے یعنی 12800 روپے فی من۔
حکیم صاحب کی بات سے میرا تجسس اور بڑھ گیا اور میں نے املتاس کی طبی افادیت پر لکھے ہوئے چند تحقیقی مقالہ جات انٹر نیٹ سے پڑھنے کی غزض سے حاصل کرلئے۔
ان مقالہ جات کو دیکھنے کے بعد میرے لئے یہ بات حیرت کا باعث ہے کہ ہمارے گردوپیش پایا جانے والے املتاس کا درخت جس کی وجہ شہرت اس کے پیلے رنگوں والے لچھے دار پھول ہیں، کس قدر طبی افادیت کا حامل ہے۔۔
املتاس کے لچھے دار پیلے رنگ کے خوبصورت پھول
واضح رہے کہ آئندہ لکھی جانے والے تمام سطور انٹرنیشنل جرنل آف فارما اینڈ کیمیکل ریسرچ میں شائع ہونے والے ایک تحقیق مقالے سے ماخوذ ہیں جس کا حوالہ اس مضمون کے آخر میں درج ہے۔
املتاس کے پتوں کا عرق جگر کے عارضے میں مفید ہے۔
املتاس کی پھلیوں کا عرق بخار اتارنے میں نہائیت مفید ہے۔
املتاس کا عرق کھانسی کے علاج کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
املتاس کے پتوں کا عرق اینٹی آکسیڈ نٹ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ آپ کو چاق و چابند رکھنے کے ساتھ ساتھ آپ پر بڑھاپے کے آثار جلدی نمایاں نہیں ہونے دیتا۔
املتاس کی چھال کا عرق جسم کے کسی بھی حصے میں ہونے والی شوزش کو آرام پہنچانے کے لئے نہائیت مفید ہے۔
املتاس کے پتوں کا عرق زخم پر لگانے سے زخم بہت جلد مندمل ہو جاتا ہے۔
املتاس کی پھلیوں کا عرق کولیسٹرول سمیت جسم میں نقصان دہ چربی کا خاتمہ کرتا ہے۔
املتاس کے بیج کا عرق کینسر کے خلیات کم کرنے میں مدد گار ہے۔
املتاس کی چھال اور بیج کا عرق شوگر کے مرض میں مفید ہے۔ یہ خون میں شوگر کی مقدار کم کرنے میں مدد گار ہے۔
اسی طرح املتاس کا عرق پیراسائٹس سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں شفا دیتا ہے۔
وچارچیکا جلد کی ایک ایسی بیماری ہے جس کی وجہ سے جلد پر مسلسل خارش سی محسوس ہوتی رہتی ہے۔ میڈیکل سائنس میں ابھی تک اس کا کوئی مستقل علاج نہیں ہے۔ البتہ املتاس کے ذریعے اس بیماری سے بڑی حد تک آرام حاصل کیا جا سکتا ہے۔
املتاس کے پتوں کا عرق معدے کے السر میں خاصا مفید ہے۔
املتاس کے پتوں کا عرق مانع حمل ہے جو مانع حمل گولیوں اور انجکشن کا متبادل ہو سکتا ہے۔
املتاس کا عرق حشرات کے انڈے اور لاروے تلف کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے لہذا اسے زرعی زہروں کے متبادل کے طور پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
املتاس کا عرق قبض کشا ہے۔
مجھے امید ہے کہ پاکستان کے طبی و دیگر ماہرین اس درخت کی گوناگوں افادیت کو محسوس کرتے ہوئے اسے تحقیق کا موضوع بنائیں گے تاکہ اس اہم درخت کو بنی نوع انسان کی فلاح و بہبود کے لئے استعمال کیا جا سکے