علی پور چھٹہ ضلع گوجرانوالہ
تاریخ کے جھروکوں سے
علی پور چھٹہ ضلع گوجرانوالہ کا ایک تاریخی قصبہ ھے جو کہ کبھی باغوں کا شہر کہلاتا تھا یہاں بے شمار تاریخ کے انمول خزانے دفن تھے ان میں دو خوبصورت تالاب ، ایک دلنشین بارہ دری بھی شامل تھیں ۔ مگر اب چند ایک تاریخ کی نشانیاں باقی بچی ہیں۔
پنجاب کے سکھوں کے سب سے بڑے حکمران مہاراجہ رنجیت سنگھ کے والد " مہان سنگھ " نے علی پور چھٹہ کا محاصرہ کیا ھوا تھا کہ اس دوران اسے خبر ملی کہ اس کے ھاں اس کے گھر بیٹا پیدا ھوا ھے۔ جو کہ بعد میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کہلایا۔ علی پور چھٹہ جب سکھوں کے قبضے میں آگیا تو انہوں نے اس کا نام " اکال گڑھ " رکھ دیا۔ اکال گڑھ میں ایک قلعہ بھی تعمیر کیا گیا تھا۔ وہ قلعہ تو ماضی کا قصہ بن گیا مگر اس کا ایک مرکزی دروازہ آج بھی موجود ھے۔ جو کہ اپنی پوری شان و شوکت سے ماضی کی داستان سناتا نظر آتا ھے۔ دوسری سکھ اینگلو وار کے بعد پنجاب سے سکھ راج کا خاتمہ ھوگیا۔ تو اکال گڑھ کا نام دوبارہ علی پور چھٹہ رکھ دیا گیا۔
یہاں ھندوؤں کا ایک منفرد شیو مندر بھی موجود ھے جو کہ پاکستان میں ھندو سکھ ازم پر اتھارٹی سمجھے جانے والے جناب Shahid Shabbir کے مطابق یہ دنیا کا واحد مندر ھے جس کے تین اطراف میں خوبصورتی کے لئے باقاعدہ برآمدے بنائے گئے۔ اور ایک طرف باقاعدہ راستہ دیا گیا۔ ورنہ عموما چاروں اطراف سے مندر کور ھوتا ھے۔ یہاں ایک کنواں بھی تھا جو کہ ختم ھو گیا۔ مندر کے اندر ھنومان ، باباگرونانک ، مردانا بھائی ، گائے ،نندی بھیل اور دیگر فریسکو آرٹ کی تصویر کشی کی گئی ھے۔ مندر کے سامنے اشنان کے لئے ایک خصوصی تالاب بھی موجود ھے۔ خواتین کے نہانے کےلئے باقاعدہ الگ غسل خانے بنائے گئے۔
قیام پاکستان سے قبل یہاں تین دن کا میلہ سجایا جاتا تھا اس میلے کو " جگ میلہ " کیا جاتا تھا۔ اس میلے میں کھیر ، چھولے پوڑی ، کھلائی جاتی تھی کہ جو جتنا مرضی کھائے کوئی روک ٹوک نہیں۔
مندر کے نزدیک ھی " دیوان ساون مل چوپڑا " کی سمادھی ھے۔ جس کا تعلق ملتان سے تھا۔ وہ انگریزوں کے خلاف برسرپیکار سکھوں کا لیڈر تھا۔ اس کو مہاراجہ رنجیت سنگھ کی طرف سے ملتان کا گورنر مقرر کیا گیا۔ اس کے بیٹے " دیوان مل راج " کو انگریزوں نے قید کر لیا تھا اور کلکتہ کی جیل میں ڈال دیا۔ وہیں اس کی وفات ہوئی۔
ایک پرانا تالاب رسول نگر روڈ پر واقع تھا جو کہ دو ایکڑ اراضی پر تھا وہاں راون کو جلایا جاتا۔ یہ سب اب ماضی کا قصہ ھے ۔ اب علی پور چھٹہ کی فضاؤں میں اللہ اکبر ، اشھد ان لا الہ الااللہ ، اشھد ان محمد رسول اللہ کی صدائیں گونجتی ہیں الحمدللہ۔
@ تفصیل کے لیے Mirza Baig اورShahid Shabir کا ممنون ھوں۔ @@
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔