ہندوستان کا ممتاز تعلیمی اور تحقیقی ادارہ لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبہ فارسی کے ریسرچ اسکالر علی عباس جعفری کو ان کے تحقیقی مقالہ ” بر رسی انتقادی آثار حسین پناہی بویژہ فیلم و دارم نویسی” (حسین پناہی کے کارناموں کا تنقیدی جائزہ فلم اور ڈرامہ نگاری کے حوالے سے)پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض کی گئی۔ ان کے پی ایچ ڈی مقالے کا مکالمہ شعبہ فارسی کے سیمینار ہال میں آن لائن عمل میں آیا۔ اس تحقیقی مقالہ کے ممتحن بنارس ہندو یونیورسٹی کے صدر شعبہ فارسی پروفیسر محمد عقیل تھے۔ علی عباس جعفری نے اپنا تحقیقی مقالہ سابق صدر شعبہ فارسی پروفیسر عارف ایوبی کی نگرانی میں مکمل کیا ہے۔ اس اوپن وایوا میں ہال میں موجود صدر شعبہ فارسی ڈاکٹر سید غلام نبی احمد، سابق صدر شعبہ پروفیسر عمر کمال الدین، ڈاکٹر شبیب انور علوی، پروفیسر عباس رضا نیر، پروفیسر فاضل احسن ہاشمی و ڈاکٹر جان نثار عالم اور ممتحن کی جانب سے موضوع کے متعلق گوناگوں سوالات کیے گئے جس کا علی عباس جعفری نے بڑی خوش اسلوبی اور اطمینان سے تشفی بخش جواب دیا ممتحن نے ان کے کام سے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ستائش کی۔ واضح رہے کہ ایرانی آرٹسٹ حسین پناہی سے متعلق ہندوستان میں اس نوعیت کا پہلا مقالہ ہے اس سے پہلے ملک ہندوستان میں کسی نے اس طرح کا کام نہیں کیا ہے۔ حسین پناہی ایران کے مشہور آرٹسٹ ہیں جنہوں نے مختلف شعبوں میں اپنی کامیابی کا پرچم لہرایا ہے۔پناہی نے ڈائریکٹری، ڈرامہ نویسی، مکالمہ گوئی، و شعر گوئی میں نمایاں کام انجام دیے ہیں۔ حسین پناہی نے ایک مختصر مدت 48 سال کی عمر پائی۔ باؤجود اس کے بہت سے آرٹ اور فنی آثار کو تخلیق کرکے اپنی شخصیت افکار و خیالات کا ایک جدید اسلوب پیش کیا ہے۔ جس کو دنیائے ادب کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔ علی عباس جعفری مشہور و معروف عالم دین اور خطیب مولانا مہدی حسن واعظ جلالپوری کے فرزند ہیں۔ جلال پور امبیڈکر نگر کے ان مردم خیز قصبات میں شمار کیا جاتا ہے جہاں علم و ادب کی ایک سے بڑھ کر ایک ہستیاں پیدا ہوئیں۔ وایوا مکمل ہونے پر علی عباس جعفری نے اپنے والدین، نگراں، اساتذہ اور دوستوں کا شکریہ ادا کیا جن کی شفقت اور حوصلہ افزائی نے مقالہ کے بعض دشوار گزار مراحل میں ان کی مدد کی۔ اس موقع پر شعبہ کے ڈاکٹر ناظر حسین، ڈاکٹر محمد خبیب، ڈاکٹر عاطفہ جمال، ڈاکٹر ثنا اظہر، ڈاکٹر عرشی بانو، ڈاکٹر محمد صالح ظفر و ریسرچ اسکالرز صدف فاطمہ، سید انور صفی، مرزا محمد حیدر، غلام عباس، محمد شہزاد، علی مہدی، محمد محب ندوی کے علاوہ دیگر طلبہ و طالبات موجود رہے۔ علی عباس جعفری کے اس منفرد مقالہ (پی ایچ ڈی) مکمل ہونے پر سب نے مبارکباد پیش کی۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...