"علیم طاہر کا تعارف"
"علیم طاہر کی زبانی"
میں ( قلمی نام ) علیم طاہر (انڈیا)… (شیخ علیم الدین عبدالرشید)… ہندوستان کی ریاست مہاراشٹر میں ایک دھرن گاؤں نامی گاؤں ضلع جلگاوں میں میں نے آنکھیں کھولیں جو میرا ننھیال اور ددھیال ہے ۔ چونکہ والد محترم ارشد مینانگری صاحب بحیثیت اسکول ہیڈماسٹر سرکاری ملازمت پر مالیگاؤں میں فائز تھے ۔ جہاں انہوں نے اپنے پورے خاندان کو منتقل کرلیا اور وہیں کے ہوکر رہ گئے غالباََ وطن ثانی کے طور پر مالیگاؤں کو تسلیم کیا جاسکتا ہے کیونکہ وہیں آج تک شاد و آباد ہیں ۔
والد محترم ارشد مینانگری صاحب نہ صرف کئی ایوارڈ یافتہ صدر مدرس رہے بلکہ اردو ،ہندیاور مراٹھی تینوں زبانوں کے بہترین ممتاز مشہور و معروف ہمہ اصناف شاعر و ادیب بھی ہیں بچپن ہی سے ان کی تربیت میں خاکسار نے اپنے شب و روز گزارے اور شعری شعور پایا۔ ان گنت مشاعروں میں ان کے ساتھ بچپن ہی سے شرکت کے مواقع نصیب ہوئے۔ بے شمار اسٹیج ہے سے والدمحترم ارشد مینانگری صاحب کو مشاعرے لوٹتے ہوئے دیکھا اور تو اور آہستہ آہستہ میں بھی فطری طور پر شاعری کی طرف راغب ہو گیا۔ چونکہ ارشد مینانگری نہ صرف تحت اللفظ بلکہ ترنم کے بھی کامیاب ترین شاعر تسلیم کیے جاتے ہیں۔
انیس سو اسی میں شاعری کی ابتدا ہوئی باقاعدہ شعر کہنے لگا اور استاد الشعراء ارشد مینا نگری سے اصلاح لینے کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔ انیس سو تراسی سے آل انڈیا مشاعروں میں شرکت ہونے لگی اور تحت اللفظ کے کامیاب ترین شاعرکی حیثیت سے ایک شناخت بن گئی۔ ہنستے کھیلتے میرا بچپن گزرتا رہا۔ میرا غزلوں کی طرف شروع میں رجحان زیادہ رہا آہستہ آہستہ ہمہ اصناف شاعری کی تمام ہنرمندیاں محترم ارشد مینا نگری سے سیکھنے کو ملنے لگیں ۔ مختلف اصناف پر طبع آزمائی کرنے کے مواقع نصیب آئے ۔ اب تک ہر صنف سخن پر خاکسار نے طبع آزمائی کر کے الگ تھلگ اور منفرد شناخت بنا لی ہے۔
ماشاءاللہ تعلیمی لیاقت میں اضافہ ماحول کی دین اور والد محترم ارشد مینانگری اور والدہ محترمہ حلیمہ بی کی تربیت کا بہترین نتیجہ قرار دیا جاسکتا ہے۔
2003 میں ایم اے پونا یونیورسٹی سے فرسٹ کلاس اردو میتھڈ میں کامیابی مل چکی تھی، بعد میں دوسرا ایم اے اردو ہسٹری
اور تیسرا ایم اے ایم اے ان ایجو کیشن کے بعد بی ایڈ اردو ہسٹری ۔۔۔ پونے یونیورسٹی سے نمایاں کامیابی حاصل کر لی۔ ساتھ ہی ساتھ راجستھان سے پی ایچ ڈی کی ڈگری کے لئے ایڈمیشن لے کر نئی اصناف سخن موضوع پر پی ایچ ڈی بھی مکمل کر لی۔ صرف ڈگری کا ہاتھ آنا باقی ہے۔
صحافت بھی کالج عہد سے نمایاں طور پر جاری رہی اور باقاعدہ صحافت پر بھی ڈپلومہ کورس کر کے جرنلزم کی سند حاصل کر لی۔ کمپیوٹر کے ایم ایس سی آئی ٹی، کورس اور ڈی ٹی پی ، کورس بھی سرکاری طور پر مکمل کر لئے۔
2008 سے ممبئی میں ایک ڈی ٹی ایڈ کالج میں بحیثیت لیکچرار اپوائنٹمنٹ ہوگیا ۔ جہاں مشہور فکشن رائٹر اور ناول نگار رحمن عباس کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ اس کے بعد انجمن خیرالاسلام کے ایک کالج اور اردو ہائی اسکول میں اپوائنمنٹ ہوگیا جہاں 7 سال ایچ او ڈی اور اسسٹنٹ ٹیچر کی حیثیت سے کامیابی کے ساتھ گزرے۔ بعدازاں دا بھول رتناگری میں ٹرانسفر ہو گیا۔ یہاں آنے کے بعد ترقی کی راہیں مزید ہموار ہوں گیء ۔ اس ہائی اسکول کی پچاس سالہ تاریخ میں ایک نئی تاریخ مرتب ہوئ پونے ایس ایس سی بورڈ میں باقاعدہ خاکسار کو نصابی میٹنگوں میں دعوت دی گئی اور بحیثیت اصلاح کار دسویں کی کتاب میں مشیر خاص کے حیثیت سے نوازا گیا۔اور ضلع رتناگری میں ٹیچر اور ہیڈ ماسٹرز کی رہنمائی کے لئے آر پی کے عہدے سے بھی سرفراز کیا گیا مختلف پروگراموں میں خاکسار نے نئی تعلیمی پالیسیوں پر اپنے لیکچرز کے ذریعے تعلیمی بیداری پیدا کی ۔ واٹس اپ گروپ کے بےشمار آن لائن مشاعروں کی نظامت اور اون لاین کتابوں کی نثر و اشاعت خاکسار کے ذریعہ عمل میں آئی۔ مختلف دینی و ادبی تنظیموں کی سربراہی نصیب ہوئی۔ موجودہ دور میں برائیوں پر قدغن لگانے کے لیے بھی میری شناخت تسلیم کی گئی۔ محترمہ دعا علی صاحبہ کے ساتھ آون لاین ماہ نامہ باب دعا کراچی اور آفتاب احساس انٹرنیشنل میگزینز کی اشاعت میں بحیثیت نمایاں مدیر اعلیٰ ، مدیر، اصلاح کار اور مشیر خاص کے طور پر کامیابی حاصل ہوئی۔ یہ اور مزید مفید و اہم سرگرمیاں اب بھی جاری و ساری ہیں ۔
کالج کے زمانہ طالب علمی سے ہی مجھے ممبئی جیسے عروس البلاد شہر میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے بے شمار مواقع نصیب ہوئے چونکہ صحافتی اور تصنیفانہ مزاج بڑا کام آیا۔ کئی فلموں میں گیت لکھنے کے مواقع نصیب ہوئے، کیء سریلیس میں مکالمے لکھنے کے مواقع نصیب ہوئے اداکاری اور ہدایتکاری کے بھی مواقع نصیب ہوئے، مالیگاؤں جیسے صنعتی شہر میں انیس سو ستانوے میں ایک پیروڈی فلم مالیگاؤں کے شعلے بنائی گئی جس میں خاکسار نے ہیرو دھرمندر کا رول ادا کیا اور تو اور اس میں چیف ہدایت کار کے طور پر بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کا موقع نصیب ہوا۔ اس فلم کو ریکارڈ توڑ کامیابی حاصل ہوئی اس کے ڈایریکٹر میرے دوست ناصر شیخ تھے ۔ مختلف ملکوں اور شہروں کی تنظیموں سے بےشمار انعامات حاصل ہوئے ۔ خاکسار کو بہترین اداکار اور ہدایت کار کے طور پر بھی گہری شناخت حاصل ہوئی۔
خاندیش کے دل والے دلہنیا لے جائیں گے میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہوں ۔ ٹارزن کی بارات میں چیف ڈایریکٹر اور ایکٹر رہا ۔ ۔۔توسے کا کرے کے ، فلم میں بھی مہمان خصوصی کے طور پر شامل رہا ۔ گبر چاچا ، فلم میں بھی ہیرو کا کردار نبھایا۔ اور بھی کئی فلمیں ہیں جن میں خاکسار کی نمایاں شمولیت رہیں۔
خاکسار نے اے ایم این پروڈکشن انٹرنیشنل کے زیر نگرانی فلمیں بھی بنائیں جس میں مالیگاؤں ٹو دبئی، women, اور ریکامے پوریا کےبول بچن وغیرہ اہم اور بنیادی فلمیں بہت مقبول عوام ہوئیں ۔
انٹرنیشنل ساؤتھ فلم " آج کا لا وارث" کے تمام گیت خاکسار کے قلم سے تحریر ہوئے "ابھی تو رات ہے"محترم انیس جاوید صاحب کی فلم {ظلم کے خلاف} , کے گیتوں میں بھی ایک گیت خاکسار کا رہا. اس فلم میں نہ صرف اداکاری بلکہ اسسٹنٹ کے فرائض بھی انجام دیے۔۔ مجھے اس پہلی فلم میں مجھے محترم انیس جاوید صاحب نے موقع فراہم کیا تھا ۔ گیت لکھنے ، اداکاری کرنے ، اور بطور اسسٹنٹ بھی ۔ یہ میرے لیے بڑا چانس تھا ۔ جو انیس جاوید صاحب نے مجھے دیا تھا ۔ "چارمینار بوائز" حیدرآبادی فلم میں بھی خاکسار نے اداکاری کے جوہر دکھلائے۔ … جو کافی مقبول عوام ہوئی۔
* علیم طاہر کی مطبوعہ تصنیفات کے نام. *
01..دنیا مسافر راستے
غزلیں نظمیں قطعات
02…منظر پس منظر
علیم طاہر پر تحریر کردہ مضامین اور مختلف اصناف سخن پر شاعری
03۔۔۔۔ سر، سنگم، سنگیت
300 گیتوں پر مشتمل مجموعہ۔۔
04…. شاعری، موسیقی، نغمگی
ستر سے زائد اصناف سخن پر مشتمل گیتوں کا مجموعہ۔
05…. یہ عشق کا سفر ہے
اون لاین شعری مجموعہ دعا علی ویب سائٹ کراچی. پاکستان۔
06…. کرچی کرچی خواب
آن لائن شعری مجموعہ دعا علی ویب سائٹ کراچی. پاکستان۔
07…. اگلا موسم
شعری مجموعہ دعا علی ویب سائٹ کراچی پاکستان۔
08 لمحہ لمحہ عشق
… شعری مجموعہ دعاعلی ویب سائٹ کراچی پاکستان .
فیس بک پر تقریبا 10 شعری مجموعے ۔۔۔
09…ابا ابا آج ہے سنڈے
ادب اطفال۔۔
10…عورت کچے کان کی
ناول۔۔۔۔
11..۔۔یادگار لمحے
مضامین پر مشتمل مجموعہ ۔
12.۔۔۔میں ذرہ ذرہ بکھرا ہوں ۔
سانیٹ پر مشتمل مجموعہ.
** علیم طاہر پر تحریر کردہ کتابیں..
01..گیتوں کا شہزادہ علیم طاہر ۔۔۔
مصنف ۔۔ ڈاکٹر سیفی سرونجی
02… علیم طاہر کے گیت کا نیا منظر نامہ مصنف پروفیسر ڈاکٹر مناظر عاشق ہرگانوی۔
** علیم طاہر پر شائع شدہ رسایل میں گوشے۔۔
ماہ نامہ ۔۔شاعر۔۔۔بیباک۔۔۔۔ اورنگ آباد۔۔۔۔۔۔
اور اس جیسے درجنوں شعری مجموعے اور تصنیفات اون لاین فیس بک اور ویب سایٹس پر پڑھی جا سکتی ہیں۔
آفتاب احساس انٹرنیشنل گروپ بھی تشکیل دیا گیا ہے جس کا بانی اور چیرمن خاکسار ہے ۔ جس میں عالمی شہرت یافتہ شعراء کرام کی شمولیت ہے اور آئے دن اس گروپ کے ذریعے مختلف اصناف سخن پر مشتمل عالمی مشاعروں کا انعقاد عمل میں آتا رہتا ہے جس کی نظامت خاکسار بخوبی انجام دیتا آیا ۔ اس گروپ کے مشاعروں کی کامیابی میں نمایاں کردار محترمہ دعا علی صاحبہ کا بھی رہا ہے ۔
ایک اور گروپ گہوارہ علم و ادب نمبر1 بھی تشکیل دیا ہوں خاکسار جس کا بانی و چئیرمین ہے اس گروپ کے ذریعے بھی فروغ اردو اور معیاری اردو میں اضافے کا کام برابر جاری و ساری ہے ۔
اسی طرح میری زندگی کا سفر جاری و ساری ہے مختلف مرحلوں سے کامیابی کے ساتھ گذرتے ہوئے مختلف موڑ سے کامیابی کے ساتھ مڑتے ہوئے میں منزل کی جانب گامزن ہوں ۔ ابھی سفر جاری ہے اور بے شمار خواب تعبیر پانےکے لئے بے قرار و مضطرب بھی ۔
دعاؤں کا طالب
علیم طاہر (انڈیا)