ادارہ ،عالمی بیسٹ اردو پوئیٹری
کی جانب سے پیش کردہ عالمی تنقیدی پروگرام نمبر۔190
بعنوان:صنعت تلمیع،ملمع، ذواللسانین
تلمیع کے لغوی معنی جسم کے رنگ کے مخالف داغ ظاہر ہونا کے ہیں۔اس صنعت کو ملمع، ذواللسانین اور ذواللغتین بھی کہتے ہیں۔
اصطلاح میں ایسا شعر جس میں ایک سے زیادہ زبانیں استعمال کی جائیں۔عام طور پر غزل،نظم یا قصیدہ کا ایک مصرع اردو میں دوسرا فارسی، عربی یا ہندی وغیرہ میں ہوتا ہے۔
مثلاٙٙ
ذرہ ذرہ ساغرِمیخانہء نیرنگ ہے
گردشِ مجنوں بہ چشمک ہائے لیلی آشنا
اس شعر میں اردو اور فارسی کی آمیزش سے تلمیع کی کیفیت پیدا کی گئی ہے۔
یہ پروگرام 19جنوری2019
بروز ہفتہ پاکستانی وقت شام 7بجے اور ہندوستانی وقت کے مطابق شام7:30 بجے منعقد کیا گیا۔
اس صنعت میں ایک مکمل غزل یا کم از کم پانچ اشعار پیش کرنے کا قاعدہ بنایا گیا۔
پروگرام کا آئیڈیا صابر جاذب لیہ پاکستان نے پیش کیا تھا جبکہ حسبِ سابق اس پروگرام کو راقم الحروف احمدمنیب نے آرگنائز کیا۔
ادارہ کے بانی وسرپرست محترم
توصیف ترنل ہانگ کانگ پروگرام میں موجود رہے اور حوصلہ افزائی فرماتے رہے۔
مسند صدارت پر محترمہ نیر رانی شفق۔ پاکستان سے متمکن ہوئیں:
ہجر کی اندھی بہری رات
سِر تے آ گئی وکھری رات
مہمان خصوصی کی نشست پر خوب صورت لب و لہجہ کے شاعر محترم فاروق درویش۔ دبئی امارات تشریف فرما تھے:
زلفوں کے حجاب اٹھے کہ مے خانے کھلے ہیں
آتش ہے شبِ وصل کہ مشروبِ کشیدہ
اور مہمان اعزازی کے طور پر محترم محمد زبیر ہنجوی۔ گجرات پاکستان سے تشریف لائے:
روح میں میری ہے رقصاں انبساط
جانفزائی از کجا آموختی
اس پروگرام کی نظامت محترمہ صبیحہ صدف بھو پال انڈیا کے سپرد ہوئی جسے انہوں نے نہایت احسن رنگ میں نبھایا۔
پروگرام کا آغاز حمد باری تعالی سے ہوا جو خاکسار نے پیش کرنے کی سعادت پائی یہ حمد بھی صنعت تلمیع میں لکھی گئی ہےمطلع ملاحظہ ہو:
پڑھ رہا ہوں قُل ھو اللہُ احد
میں سراپا احتیاج اور وہ صمد
ہدیہء نعت محترم میاں جمیل احمد صاحب لاہور پاکستان نے پیش کرنے کی سعادت پائی۔
مبلغ کس نے دیکھا ہے امام الانبیاء جیسا
کیا پہلے عمل خود بات پھر اوروں کو بتلائی
اس پروگرام کی خاص بات یہ تھی کہ ادارہ سے منسلک بہترین نقاد محترم ڈاکٹر شفاعت فہیم بھارت اور محترم مسعود حساس کویت تو ہمارے پروگرام میں نقدو نظر سے نوازا ہی کرتے ہیں لیکن خاکسار نے بطور پروگرام آرگنائزر تمام ممبران ادارہ سے درخواست گزاری کہ شعرا کو داد و تحسین سے بھی نوازیں اور نقد و نظر سے بھی مستفیض فرمائیں
ناظمِ مشاعرہ نے بالترتیب شعراءِ کرام کو دعوتِ کلام دی۔ نمونہء کلام ملاحظہ ہو:
احمدمنیب
رہِ دیوانگی آشفتگی کی دست کاری ہے
صفِ درماندگی فرزانگی پر کتنی بھاری ہے
صابر جاب لیہ پاکستان
مومن قتیلِ عشوہ افرنگ رہ گیا
پیرِ حرم بھی اشہبِ نیرنگ رہ گیا
عامر حسنی ملائشیا
کھول آنکھیں دیکھ اس کی رحمتیں ہیں چار سو
اس کے فرمانوں میں ہی فرمان ہے لا تقنطوا
جعفر بڈھانوی بھارت
مجھے نمرود کی اگنی میں ڈالا
بنا اللہ کے بچ پایا نہ جاتا
شاہ رخ ساحل تلسی پوری لکھنؤ الہند
کوئی مانے یا نہ مانے شاہ رُخ
حق کہو، حق بات پہ قائم رہو
اصغر شمیم کولکتہ انڈیا
مت پوچھیے وہ پیاس کا عالم عجیب تھا
ساحل پہ ہونٹ رکھا تو دریا تمام شد
روبینہ میر راجوری کشمیر بھارت
ہر بندہء مومن کو توفیق عطا ہو
روشن کرے دنیا کے ہر ذرہ کو قرآں سے
صفی ربانی مانسہرہ پاکستان
ہر سو ظالم ظلم کرے ہے
اِ پورب پچھم کون تکے
دوگھنٹے سے زائد جاری رہنے والا اپنی نوعیت کا یہ منفرد پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا اور ادارہ کی جھولی میں پروگرام نمبر 190 کی نوید ڈالتا ہوا صدر مشاعرہ محترمہ نیر رانی شفق صاحبہ کے اس صدارتی خطبہ پر اپنے اختتام کو پہنچا:
محترم توصیف ترنل صاحب بانی و سرپرست ادارہ، مہمان خصوصی محترم فاروق درویش صاحب، مہمان اعزاز محترم زبیر ہنجوی صاحب، محترم صابر جاذب صاحب، پروگرام آرگنائزر محترم احمد منیب صاحب، ناقدین مشاعرہ محترم ڈاکٹر شفاعت فہیم صاحب اور محترم مسعود حساس صاحب، پروگرام کمپیئر محترمہ صبیحہ صدف صاحبہ اور تمام شرکائے مشاعرہ ایک مرتبہ پھر السلام علیکم! مجھ جیسی ادب کی معمولی سی طالبہ کو مسند صدارت بخشنے اور اس توقیر کے لیے میں آپ سب کی تہ دل سے شکر گزار ہوں
عالمی بیسٹ اردو پوئٹری وٹس ایپ گروپ آج ایک کامیاب اور مکمل ادارے اور تحریک کی شکل اختیار کر چکا ہے جس کے زیر اہتمام بے شمار منفرد، مفید اور بہترین ادبی پروگرام پیش کیے گئے، جس میں دنیا بھر سے شعرا نہ صرف حصہ لیتے ہیں بلکہ بہت کچھ سیکھتے اور اپنا بہت سا علم و فن دوسروں سکھاتے بھی ہیں۔ آج کا پروگرام نمبر 190 بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے
سب سے پہلے تو میں اس منفرد، خوبصورت، اور کامیاب پروگرام کے انعقاد پر توصیف ترنل سمیت تمام منتظمین اور شرکائے مشاعرہ کو دلی مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ صنعت تلمیع میں ایک مصرع ایک زبان جبکہ دوسرا مکمل مصرع کسی بھی دوسری زبان میں ہوتا ہے
سبھی شعراء نے بہت عمدگی سے اپنی اپنی بہترین کاوش پیش کی۔
صبیحہ صدف صاحبہ نے بہت خوبصورت اور جاندار نظامت کی، دلی مبارکباد
ناقدین کرام جو کہ خود بھی سینئر اور معروف شعرا ہیں انہوں نے بہت عمدہ تنقید کی مجموعی طور پر یہ ایک کامیاب اور بہترین پروگرام تھا
میری طرف سے آپ سب دلی مبارکباد قبول کیجیئے
اللہ سے دعا ہے کہ رب کریم ہم سب کو ادب کی ترقی وترویج کے لیے ہمت، کامیابیاں اور آسانیاں عطا فرمائے اور ہمارے قلم کی حرمت قائم رکھے آمین ثم آمین
خاکسار بطور پروگرام آرگنائزر صدر مجلس، مہمان خصوصی، مہمان اعزازی اور ناقدین کا شکرگزار ہے جو انہوں نے ہمیں قیمتی وقت سے نوازا۔
محترم احمر جان، محترم محمد زبیر اور دیگر حاضرین جو شعرا کو داد دیتے رہے ان کا بھی شکریہ۔
190 کامیاب اور منفرد پروگرامز پیش کرنے پر سب ممبران ادارہ کو عمومی اور چیئرمین ادارہ محترم توصیف ترنل صاحب کو خصوصی مبارکباد قبول ہو۔