آئیے اپنے اپنے گریبان میں جھانکیں
ان دنوں ایک مولانا صاحب کی آڈیو اور وڈیو، فیس بک پر خوب گردش کر رھی ھے، جس میں موصوف روزہ اور استنجاہ کے مطلق اپنی دانائ کے موتی بکھیر رھے ھیں، جسکی وجہ سے، عام مسلمانوں کے ھاتھ اک نیا لطیفہ آگیا ھے، جبکہ سنجیدہ ذھن کے مسلمان بھائیوں کو ذھنی اذیت میں مبتلا کر کے رکھ دیا ھے، کیا ایسی باتوں کا ذمے دار صرف مولوی ھی ھوتا ھے؟ کیا مولوی صاحبان بغیرکسی سوال و وجہ کے ھی بیان داغ دیتے ھیں؟ یا عقل کے اندھے/ گدھے ایسے سوال کرتے ھیں کہ مولوی تماشہ بننے پر مجبور ھو جاتے ھیں؟
آج ھی ایک دوست جو میرے چھوٹے بھائیوں کی طرح بھی ھے اس نے مجھے فون کرکے بتایا کہ کوئٹہ بلوچستان سے شائع ھونے والے ایک سہماھئ رسالے میں کچھ فقہ اور شرعی سوالات ماھرمذھبیات سے پوچھے گۓ تھے، جوابات کو چھوڑیے صرف سوالات پر ھی قناعیت کیجۓ، اور آپ کی مرضی ھے کہ ھنسیۓ یا دیواروں میں ٹکریں ماریے،
شلوار کی جیب میں پڑے ھوے پیسوں کو حلال/پاک کیسے کیا جاۓ؟
اگر کپڑے غیر مسلم درزی سے سلواۓ ھوں توکیا ان سے نماز جائز ھوگی؟ جس دفتر میں میں کام کرتاھوں وھاں عورتیں بھی کام کرتی ھیں، دوران کام، میں اگر کسی خاتون کی کرسی پر بیٹھ جاؤں اور کرسی پر ان کا ٹوٹا ھوا بال پڑا ھو، توکیا اس سے نکاح تو نہیں ٹوٹ جاتا ھے؟
سننے میں آیا ھے کہ جوتوں کی پالش میں الکوحل شامل ھوتی ھے ایسے جوتے کو پہننا شرعی طور پر حلال ھے؟
غیر مسلم سے جوتا پالش کروانا حلال ھے؟
میرے پاس موبائل فون ھے اکثر دوست مذاق میں عورتوں کی غیر اخلاقی تصویریں بھیج دیتے ھیں جنہیں میں فورا" ڈلیٹ کر دیتا ھوں، مگرموبائل تو ناپاک ھو جاتا ھے ناں؟، اسے پاک اور حلال کیسے کیا جاۓ؟
وغیرہ
وغیرہ
سلام ھے، آفرین ھے ان صحافیوں پر، جو ایسے سوالات اور انکے جوابات کو اپنے رسالوں اوراخبارات میں جگہ دیتے ھیں
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“