اے شہید بھٹو کے ساتھی
اے جمہوریت کے جنرل
اے قانون کے رکھوالے
اے ’’سندھو ساگر‘‘ کے مصنف
ڈوب مرو!
ڈوب مرو اس تھوڑی سی سیاہی میں
جس سے تم نے وکالت نامے پر دستخط کیا
اعتزاز احسن!
تم نے صرف بھاری فیس پر اپنا ایمان بیچ دیا
تم نے مال کو دیکھا مگر مظلوموں کو نہیں
تم نے پیسوں کا دیکھا مگر اس پسینے کو نہیں
جو پسینہ کھیرتھر پہاڑوں میں بسنے والے
انسانوں کے جسموں سے
آبشار بن کر بہتا ہے!
کیا تمہارا قانون یہ کہتا ہے کہ
’’غریب کے خلاف امیر کا ساتھ دو؟‘‘
کیا تمہار ا انصاف یہ کہتاہے کہ
انصاف کو پیسوں سے خریدا جائے؟
کیا تمہارا شعور یہ کہتا ہے کہ
’’مظلوم لوگوں کے خلاف ظالم کا ساتھ دو؟‘‘
اس کا ساتھ دو
جس نے زرداری سے سندھ کی زمین
نہ صرف خریدی پر بہت سستی خریدی!!
زرداری تو بیوپاری ہے
تم تو ایسے نہیں تھے جیسے اب بن گئے ہو!
اتنی دولت کیا کروگے؟
کیا تمہیں اپنی قبر کے لیے سونے کا کتبہ بناؤ گے
اعتزاز احسن!
ہم تم سے وعدہ کرتے ہیں
جب بھی عوامی حکومت آئےگی
ہر کرپٹ فرد کی طرح
تمہاری قبر پر بھی سونے کا سنگ لحد لگوايا جائے گا
اور اس پر یہ لکھوايا جائے گا
’’اس شخص کے لیے دعا کرو
یہ بہت گناہ گار تھا‘‘
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...