ایک سنہری صبح اور PHAکی کاوش
چند روز قبل ایک چھٹی کے دن کی سنہری صبح جو کہ گذشتہ دو دن کی رم جھم کے بعد جلوہ گر ہوئی تھی ایسے ہی بیٹھے بیٹھے میرا کسی نئی جگہ کی سیر کرنے کو دل کرنے لگا پھر گاڑی کی چابی پکڑی اور لاہور کی نہر پر جلو کی طرف لانگ ڈرائیو شروع کردی جلو موڑ کے قریب پہنچ کرایک دلکش سائن بورڈ پر نظر پڑی اور میں نے اپنی گاڑی کا رخ اِس بورڈ پر آویزاں تیر کی جانب موڑ دیا اِس طرح وہ وسیع سڑک مجھے جلو پارک کے عقب میں واقع بو ٹینیکل گارڈن کی طرف لے گئی جو کہ PHAکی کاوشوں سے موجود میں آیا ۔گارڈن کے گیٹ پر پہنچنے پر اچھے یونیفارم میں ملبوس سکیورٹی گارڈ نے ویلکم کیا اور گاڑی کو پارکنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فری پارکنگ کا ٹوکن تھمادیا۔پارکنگ کی جگہ کافی وسیع تھی جبکہ گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں خلافِ توقع بڑے سلیقے کے ساتھ پارک کی گئیں تھیں گاڑی پارک کرکے جب میں گارڈن کے داخلی راستے پر پہنچا تو ایک اور حسرت میں اضافہ ہوا کہ گارڈن کی انٹری بھی فری تھی اور سکیورٹی کے اچھے انتظامات تھے سیاحوں کو جامع تلاشی کے بعدایک ایک میل اور فی میل سکیورٹی اہلکار واک تھرو گیٹ کے ذریعے اندر جانے کی اجازت دے رہے تھے ۔
اندر داخل ہوتے ہی ایک دلکش و حُسین گارڈن کے نظارے نے مجھے گرماسا دیاچند قدم کے میری نظر ایک تختی پر پڑی جس پر PHAاور حکومتِ پنجاب کے مونوگرام آویزاں تھے جس کی تحریر پڑھنے سے معلوم ہوا کہ گارڈن کا افتتاح وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے جولائی 2016 کیاتھا آگے چند قدموں کے فاصلے پر عوامی راہنمائی کے لئے باقاعدہ سائن بورڈ آیزاں تھا جو سیاحوں کو گارڈن کے بارے میں آگاہ کررہا تھا گارڈن کے اہم مندرجات کیلئے میں اسی بورڈ کی راہنمائی میں آگے بڑھا۔صبح صبح کا وقت اور کم رش چمکتی دھکتی صبح تھی گارڈن میں تازہ تازہ نہائے ہوئے گیندے کے پھول اور دُھلے ہوئے درخت ایک عجیب سا منظر پیش کررہے تھے جس کے ساتھ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا بھی اپنی موجودگی کا احساس دلارہی تھی میں نے گارڈن کے ہر حصہّ کی سیر کی اور دل ہی دل میں PHA کے انتظامات کو خوب داد دی وسیع و عریض پھولوں کے لان جوکہ چاروں طرف سے فیتے سے کور کئے گئے تھے تاکہ سیلفیوں کے دیوانے اِن معصوم پھولوں کی کیاریوں کو روندنہ سکیں اچھے معیار کے بچوں کے جھولے ، اچھی کنٹین اور بینچ عوام کی سہولت کے لئے لگائے گئے ہیں صفائی کے اچھے انتطامات اور اس کے ساتھ ساتھ بزرگ افراد کے لئے بیٹری سے چلنے والی 10سیٹوں کی گاڑی کا انتظام کیا گیا ہے آگے چلتے ہوئے مین بو ٹینیکل ٹنل میں معمولی رقم ادا کرکے داخل ہوئے جوکہ مختلف اقسام کے پودوں کو ایک ٹنل میں اُگایا گیا ہے اور اِس میں مختلف اقسام کی تتلیاں چھوڑی گئی ہیں ۔
ٹنل میں گزرگاہ کے اطراف میں اچھی اقسام کے پودے اگائے گئے ہیں اور یہ زگ زیگ کرتا ٹریک آپ کو ایکوریم کی طرف لے جاتا ہے جومختلف اقسام کی رنگ بھرنگی مچھلیوں کا دل کش نظارہ پیش کرتا ہے اور اِس کے ساتھ ٹنل کا اختتام ہوتا ہے اور آپ ٹنل کے باہر ایک دفعہ پھر وسیع لانوں کی طرف نکل آئے ہیں اور باہر نکلتے ہی ایک لوہے کا دیو ہیکل پل آپ کا منتظر ہوتا ہے جوکہ کافی اُنچائی پر آپ کو لے جاتا ہے اور وہاں سے آپ پورے گارڈن میں بجھی ہوئی پھولوں کی کیاریوں کا جائزہ لے سکتے ہیں اورآپ یہاں سیلفی بخارکو بھی کم کرسکتے ہیں اِس پل کی سیرکے بعد آپ نیچے آکر وسیع اقسام کے پھولوں کے لانوں کا نظارہ کرسکتے ہیں ۔گارڈن میں جگہ جگہ صفائی کے خاص خیال کا حکم دیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود چپس اور جوس کے خالی ڈبے مختلف کمپنیوں کی مارکیٹنگ کرتے نظر آتے ہیں ۔
میں نے تمام گارڈن کا اچھی طرح معائنہ کیا اور دل ہی دل میں PHAکو خوب داد دی اور اِس طرح ایک اچھی یادوں کے ساتھ میں اپنی کار میں بیٹھا اور گھر واپسی کا سفر شروع کردیا ۔
آخرمیں ،میں حکومتِ وقت اور عوام سے بھی التجاء کرتا ہوں کہ بے شک حکومت نے عوام کو اچھی صحت مند تفریح کا مو قع فراہم کردیا گیا ہے اوراب عوام کو بھی چاہیے کہ اِس کی خوبصورتی کو مدِنظر رکھتے ہوئے اِس قومی اثاثے کا خیال رکھیں اور اِس سے بھرپور لطف اندوز ہوں کیونکہ ایک اچھی اور مہذب قوم کا مظاہرہ کریں تاکہ اس کا اثر آنے والی نسلوں پر بھی پڑے اوراِس کے ساتھ ساتھ حکومت بھی سرکاری سطح پر ہسپتالوں کواِسی طرح عوامی سہولیات کا گڑھ بنائیں تاکہ عوام پارکوں کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں سے بھی مستفید ہوسکیں ویسے بھی صحت مند تفریح انسان کو ہمیشہ تندرست رکھتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
“