” وہ نبیولا جو سیارے پیدا کرتے ہیں۔”
یہ نبیولا زمین سے پانچ ہزار نوری سال کے فاصلے پر ستاروں کے جھرمٹ سائگنس Constellation of Cygnus (The Swan)میں واقع ہے۔ ایبل 78 ایک غیر معمولی نیبولا ہے۔
اپنے مرکز کے نیوکلیائی ایندھن کو خرچ کرنے کے بعد ہمارے سورج سے 0.8 سے 8 گنا کمیت والے ستارے اپنی زبردست ثقلی کشش کی وجہ سے دھنسنا شروع ہوجاتے ہیں، یعنی انکی موت کا مرحلہ پیش ہورہا ہوتا ہے اور یہ کثیف ، گرم سفید بونے ستاروں میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔ اس مرحلے پر یہ مرتا ہوا ستارہ اپنی بیرونی تہہ کے مواد کو اپنے اندر سے باہر نکال پھینک رہا ہوتا ہے اور ایک واضح گیس اور گرد وغبار کے بادل کو تشکیل دیتا ہے جسکو ہم سیاروی نیبولا کہتے ہیں۔ یہ مظہر کوئی عام نہیں ہے بلکہ خلائی فوٹوگرافروں اور سائنسدانوں کے لیے ایک نادر موقع ہوتا ہے کہ اسکی خوبصورتی اور پیچیدہ شکل کو اپنے تصاویر میں قید کریں۔ لیکن ایبل 78 کی طرح بظاہر قلیل مقدار میں یہ دوبارہ پیدا شدہ ستارے کے نتیجہ اسطرح دیتے ہیں، جسطرح تصویر میں اسکو کھینچا گیا ہے۔
اگرچہ ستارے کا مرکز ہائیڈروجن اور ہیلیم کے ایندھن کو جلانے سے رک گیا ہے، لیکن ایک تھرمو نیوکلیر تعامل اسکی بیرونی سطح سے وہ مادے جو سیاروں کے بنانے میں مدد دے رہے ہوتے ہیں، مسلسل بہت تیز رفتارسے پھینک رہا ہے۔ یہ مادے کا اچھال پرانے نیبولائی مادے کو دھکا اور مسلسل جھٹکے دیتا ہے اور اپنا مادہ پھینکتا رہتا ہے ، جس سے وسطی ستارے کے چاروں طرف تار اور فاسد خول پیدا ہوتا ہے جس کو اس تصویر میں دیکھا جاتا ہے۔اور ایک طرح کی اسپائکس پیدا ہورہی ہوتی ہے۔ یہ اسپائکس اس ہی مادے کے اچھالی گئی شکل ہے جو یہ مرتا ہوا ستارہ اپنے اندر سے خلاء میں پھینک رہا ہوتا ہے۔ ہمارے نظام شمسی میں بھی یہی کہانی دھرائی گئی تھی جب کسی مرتے ہوئے ستارے کی راکھ سے ساڑھے چار ارب سال پہلے ہمارا سورج اور اسکے گرد تمام سیارے ہماری زمین سمیت وجود میں آئے۔
سیاروی نبیولا ایبل 78،( Abel 78 )جسکو ہبل خلائی دوربین نے تصویر میں مقید کیا ۔ کریڈٹ یورپین خلائی ایجنسی/ہبل اور ناسا، تصاویر ڈویلپ کرنے والے مائیکل گریرو اور جوڈی شمڈت
تلخیص، ترجمہ اور اضافہ: حمیر یوسف
اوریجنل آرٹیکل لنک
https://scitechdaily-com.cdn.ampproject.org/v/s/scitechdaily.com/a-flash-of-life-hubble-spies-an-unusual-planetary-nebula/amp/?amp_js_v=a6&_gsa=1&usqp=mq331AQFKAGwASA%3D&fbclid=IwAR1_ycaS59mJii00fnZQQoZUXVXmrslg0_F44jV5wLAQIXbatHYVKMhHo68#aoh=16158873746959&csi=0&referrer=https%3A%2F%2Fwww.google.com&_tf=From%20%251%24s&share=https%3A%2F%2Fscitechdaily.com%2Fa-flash-of-life-hubble-spies-an-unusual-planetary-nebula%2F
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...