چھوٹا بیٹا پانچویں کلاس میں ہے ۔ اُس سے پانی کا گلاس مانگوں تو پہلا جواب ملے گا کہ ابو ابھی پانی لایا ، لیکن وہ پانی آتا نہیں ۔
چند منٹ بعد دوبارہ مانگتا ہوں تو جواب ملتا ابو جی، ایک ضروری کام کر رہا وہ کر کہ پانی دیتا ہوں ۔ لیکن عموماً وہ ضروری کام لمبا ہی ہو جاتا اور پانی نہیں ملتا۔
ابھی تیسری بار آواز لگاتا ہوِں ۔ فرحان ، بیٹا پانی پلا دو تو پتا چلتا کہ صاحب باہر سڑک پر سائیکل دوڑا رہے ہیں ۔ابھی دس سال کا ہے تو ہر وقت کھیل کُود پر ہی دھیان رہتا ۔ مختصر کہ فرحان صاحب پانچ سات بار مانگنے پر ایک گلاس پانی دیں گے ۔
درمیان والے بیٹے سے پانی مانگوں تو میری آواز سُن کر اُس میں جیسے کرنٹ بھر جاتا ۔ بجلی کی تیزی سے جائیگا ۔ گلاس بھرے گا اور چاہے ٹیبل صحیح جگہ پر ہے یا غلط جگہ پر ، گلاس گندہ ہے یا صاف ۔ سیکنڈوں میں ہی پانی میرے ٹیبل پر موجود ہو گا ۔
بڑے بیٹے کو پانی کا گلاس بولوں تو وہ بہت پیار سے جائے گا ۔ گلاس ڈھونڈ کر کھنگالے گا ۔ میرے کمرے میں آ کر بہت احترام اور سلو موشن میں پانی کا گلاس میرے ہاتھ میں دیکر چلا جائے گا ۔ جاتے یہ ضرور پوچھے گا کہ ابو جی اور تو نہیں پینا ۔۔
چھوٹی بیٹی خود بچوں والی ہے ۔ اُس سے پانی کا گلاس مانگوں تو پہلے تو وہ بہت پیار ساتھ اپنی بیٹی سے جان چھڑا کر اُسے کہیں بٹھائے گی ۔ گلاس ڈھونڈ کر پہلے سے دھویا گلاس دوبارہ دھوئے گی ۔ کمرے میں آ کر میری پوزیشن اور ٹیبل کا جائیزہ لے کر ٹیبل سیدھا کرے گی ۔ غور ہو گا کہ بھرا ہوا گلاس ٹیبل پر رکھنا یا ابو کے ہاتھ میں دینا اور پھر مُجھے پانی پلا کر چلی جائے گی ۔
بڑی بیٹی بھی بچوں والی ہے ۔ اُس سے پانی مانگوں تو وہ بطورِ خاص اچھے والا گلاس ڈھونڈ کر نمک سے دھوئے گی ۔ ٹونٹی چلا کر پانی کا ٹمپریچر چیک کیا جائے گا ۔ اگر زیادہ ٹھنڈا ہے تو پمپ چلا کر تازہ پانی لے گی ۔ گلاس کسی خوب صورت سی پلیٹ میں رکھا جائے گا ۔ میرے کمرے میں آ کر بغور میرا اور کمرے کا جائیزہ لے کر بسمہ اللّہ پڑھ کر پانی میرے ہاتھ میں دے گی ۔
جب تک میں پانی پیوں گا وہ میرے جوتے ، ٹیبل وغیرہ صاف کرے گی ، جا بجا بکھرے کپڑے ڈھونڈ کر صحیح جگہ لٹکائے گی ۔ پورا کمرہ صاف سُتھرا کر کہ تندرست کیا جائے گا ، اور جاتے ہوئے ایک گلاس مزید بھر کر میرے ٹیبل پر رکھتی جائے گی ۔
ساتھ میں پوچھے گی کہ ابو جی کوئی اور کام تو نہیں ۔؟
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...