::: ایک غیور پختون جیسے بھلا دیا گیا .{ شیرعلی آفریدی۔ ایک مختصر نوٹ}
———————————————————————————
شیر علی آفریدی جس کو لوگ شیر علی کے نام سے جانتے ہیں۔ شیر علی آفریدی جو کہ انگریز فوج میں ایک سپاہی تھے۔انکے ھاتھوں انکے کسی گاوں والے کا قتل ھو گیا تھا جس کے بدلے میں انہیں رنگون جیل میں پابند سلاسل کیا تاہم انکے اچھے کردار کی وجہ سے انکی سزا معاف کر دی گئ اور کچھ سال جیل میں رہنے کے بعد جیل سے رہا ھوئے،انگریزوں نے انکی اچھی شہرت کے بنا انہیں دبارہ پولیس میں بھرتی کیا، شیر علی نے 1860 میں برطانوی انتظامیہ کے تحت " پنجاب ماونڑڑ پولیس میں کام کیا۔اور اس کے بعد کچھ دن خیبر ایجنسی کی ترا ویلی میں کمشنر کے ساتھ سیکوریٹی کے فرائض سرانجام دیتے رہے۔ ہندوستانیوں کے ساتھ انگریزوں کے ھاتھوں ناروا مظالم دیکھ کر انکی غیرت اور جذبہ ملی جاگ اٹھی۔8 فروری 1872 کو ہندوستان کے وائسرائے لارڈ میئو(lord Mayuo) جیل کی صورت حال دیکھنے کے لئے علاقے کے دورے پر آئے۔ ،شیر علی انکے حفاظت پر مامور دستے میں شامل تھے،شیر علی جیل نے اندھیر ے کا فائدہ اٹھا تے ھوئے وائسرائے لارڈ میئو پر قاتلانہ حملہ کیا جسمیں لارڈ مئیو جہنم واصل ھوا ۔ شیر علی کو موقع واردات پر ہی بارہ/12 سپاہیوں نےگر فتار کیا،انہیں 11 مارچ 1873 کو " سانپ جزیرے" {Viper Island} میں پھانسی دیکر شہید کر دیا گیا،ان للہ وان الیہ راجعون،۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔