کُچھ سال پہلے شادی کا قصد کیا اور ایک دن مونہہ پر رومال رکھ کر شرماتے شرماتے رشتے والی ایک آنٹی کو اپنا مدعا بیان کیا _ موبائل نمبر اور کچھ ایڈوانس دے کر اُن کے ذمے لگا دیا کہ میرے لئے رشتہ ڈھونڈیں _
چند دن بعد سرگودھا سے ایک فون آیا کہ ہمیں رشتہ کرانے والی فلاں فلاں خاتون نے آپ کا نمبر دیا تو کل ہم آپ کو دیکھنے آ رہے ہیں _
دل میں لڈو پیڑے پُھوٹنے لگ گئے کہ میرے بھی سوئے نصیب جاگے _ میں بھی لاہڑا بنوں گا _ اپنے دل کے پھول بھی کھلیں گے _
علی الصبح لڑکا بن کر ذہن میں ایک تصوراتی سی پری پیکر کا نقشہ بنایا _ اُسے دل میں بسایا _ اور اِسطرح بے چینی سے مہمانوں کے انتظار میں بیٹھ گیا کہ ہمسائیوں کا دروازہ بھی کھڑکتا تو میرے دل کے تار بجنے لگ جاتے _ شاید وہ آ گئے _
آخر دوپہر ایک بجے میرے گیٹ سامنے کسی کار کے ہارن کی آواز آئی _
گیٹ کھولا تو سامنے نیو ماڈل کی کرولا کھڑی تھی _ کار سے پینسٹھ چھیاسٹھ سال کی ایک معزز سی خاتون اُتریں _ مُسکرا کر پوچھا کہ آپ ہی عبدالغفور صاب ہیں _ میں نے اثبات میں پہلے سر ہلایا اور پھر احتراماً سر جُھکا بھی دیا _
گھر سامنے تقریبا چار فٹ اونچا ریمپ ہوتا تھا _ خاتون نے پہلے ریمپ کے ایک سِرے سے اُوپر چڑہنے کی کوشش کی ، پھر درمیان سے اور پھر دوسرے سرے سے _ لیکن چڑھ نا پائیں اور بے چارگی سے مُجھے دیکھنے لگ گئیں _
موقع کی نزاکت بھانپ کر میں نے دوسرے گیٹ کی طرف اشارہ کیا کہ اُس طرف سے اندر تشریف لے چلیں _
خاتون چلنے سے کافی حد تک معذور تھیں _ بیٹے نے سہارا دیکر مُحترمہ کو اندر پہنچایا _ ابھی میں اندازہ لگا چُکا تھا کہ بی بی جی یقینا اپنی کسی بہن یا بیٹی کے رشتےکیلئے آئی ہوں گی اور بات بنتی سوچ کر میں دل یہ بھی طے کرچکاُ تھا کہ میرے پانچوں بچے اور نواسے نواسیاں بھی برات میں شامل ہوں گے _
تعارف ہوا تو پتہ چلا کہ محترم خاتون خاص اپنی شادی کیلئے آئی ہیں اور مجھے پہلی ہی نظر میں شرف قبولیت مل چکا ہے _
شام کو وہ واپس روانہ ہوئیں اور رات تقریباً گیارہ بجے اُن کا میسج آیا _
ہم نے تو تمہیں دل دے ہی دیا ، اب تم یہ بتاؤ کیا دو گے _ بتائیں نا _ میں آپ کو کیسی لگی _
میسج کے ساتھ یہ اور یہ بھی بنا ہوا تھا _
میں نے میسج کا جواب دیا _
آپ میری جانِ جگر ، جانِ من _ میری ناک ، کان ، آنکھیں ، دل ، پھیپھڑے ، گردہ ، پلکیں پپوٹے ، گِٹے ، گوڈے ، ٹانگیں _ سب کچھ ہو _ مُجھے دل سے نا بُھلانا ، چاہے روکے یہ زمانہ _ ؟
اِسکے بعد میں نے اُنکا نمبر بلاک پر لگا دیا _