سیساریت پسند ماہر عمرانیات اور ساختیات دان ؛لوسین گولڈمین:
لوسین گولڈمین (Goldmann) ۔ جولائی 20, 1913 ء – 8 اکتوبر 1970 ء … ایک فرانسیسی مفکر اور ماہر سماجیات یہودی رومانیائی نژاد تھے ۔1934 سے فرانس میں مقیم رھے۔ پیرس میں ایہیسس میں بحثیت پروفیسر کے طور پر، کام کرتے رھے۔ وہ ایک بااثر مارکسی نظریۂ دان تھے۔ گولڈ میں بخارسٹ، رومانیہ میں پیدا ھوئے۔، بوٹوسکی (Botoşani )میں پرورش پائی اور پیرس میں انتقال کر گئے ۔ انھوں نے 1950-60 کی دہائی میں سائنسی ریڈکل مارکسسزم کی نئی تعبیرات پیشن کیں اور روایتی سکہ بند یساریت پسندی کو مسترد کرتے ھوئے مارکسی ساختیات کو ایک اچھوتے تناظر میں پیش کیا۔گولڈ میں نے ادب اور عمرانیات کے درمیاں جنیاتی ساختیات کا کا پل قائم کرکے فکری مغالطوں کو بھی رواج دیا۔ اور ساتھ ھی کئی برسوں پرانے لسانیات اور ساختیات کے کئی گمشدہ اور الجھے ھوئے پیچیدہ سوالات کے جوابات کا سراغ لگانے کی کوشش کی جو گلڈ میں سے پہلے ادب اور عمرانیات کی فکریات میں معمہ بنے ہوئے تھے۔گولڈمین کے زیادہ نقاد اس بات پر متفق ہیں کہ انھوں نے اپنے ابتدئی خیالات کو بعد ازسرے نو ترتیب دیتے ہوئے "دلیل" اور "استدلال" کو کم ھی اہمت دی ۔ جس سے ساختیات کا نیا میدان " جزوی ساختیات" (مائیکرو اسٹریکچر ازم) کا تصور زہن میں ترتیب پاتا ھے۔ ان مے فلسفیانہ زہن نے تاحیات ثقافتی اشیا ، خاص طور پر فنکارانہ تخلیق کاری (ادب)، تصوراتی تشکیلیت (فلسفہ)، معاشرتی اور نظری ساخت کا تکون تشکیل دیتے ھوئے تمام مسائل کو معاشرتی سیاق میں دیکھا۔ ان کی تمام فلسفیانہ موشگافیاں نیو ہیگل ازم سے شروع ھوتی ہیں جو بعد میں مارکسیت میں مدغم ھوجاتی ہیں۔ لیکن جب وہ انسانی رویوں کا نتائجی مطالعہ کرتے ہیں تو وہ ژان پی ژے کے انسانی موضوعات کی انفرادیت دے بھی بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں ۔ ان کا خیال ھے کہ ہیت پسندی معاشرتی اور تاریخی سمتوں کے طریقے کار کا رد ھے۔ گولڈ مین کا جنیاتی ساختیات کا فلسفہ ایک شکست خردہ فلسفہ ھے اور جذباتی وابستگی کا اظہار ھے۔ جہاں ادب و معاشرے کی تمام تر " حقیقت پسندانہ" توجیہات عنیت پسندی کی دھول ثابت ھوتی ھے۔لیکن یہ ضرو ھے کی ان کا جنیاتی ساختیات کا فلسفہ نہ صرف ایک طریقہ کار ھے بلکہ یہ عمرانیاتی ماڈل پر تحقیقی مباحث کو جنم دیتی ھے۔ گولڈمین نے فلسفی پاسکل کے خدا کے تصور کو " رسک" قرارر دیا۔ ان کا محققانہ اور فکری کام انسانی اور جدلیاتی نوعیت کا ھے۔اور ان کا " تصور کائنات " بھی اھم ھے۔ان کا اصل کارنامہ" جنیاتی ساختیات " کا نظریہ ھے۔جو "لوکاش‘ اور" پی ژے" کی " علمیاتی جنیات" سے متاثر تھا۔ ژان پی ژے اور ایلسی ڈر میکنتری کا کہنا ہے کہ گولڈمین" the finest and most intelligent Marxist of the age.”ہے۔ سادے الفاظ یہ کہا جاسکتا ھے کہ گولڈمین نےمارکس کے نظریات کو تازہ کاری اور منفرد مباحث کے ساتھ نئے مفاہیم اور فکری رویوں کی تفھیمی اور تشریحی آفاق خلق کیا۔ گولڈ مین کا خیال ہے کہ ایک مارکسی 'اخلاقیات' اور مارکسی کے وجود کا مسئلہ 'عمرانیات ' یا یہ عام طور پر جدلیاتی سوچ میں اس حقیقت کے فیصلوں اور اقدار کے فیصلوں کے درمیان تعلقات کے مسائل،، اور مارکس کی فکریات میں کلیدی نکتہ ھے۔ . یہ زمانہ 1904 اور 1930 کے درمیان کا ہے۔ جو مارکسی نظریے میں ایک افقی اور عمودی فکری سا خت تلاش اور دریافت کرتے ہوئے۔ فلسفے، عمرانیات، ادبی اور ساختیاتی کے کئی حساس موضوعات کو ٹٹولا جس پر لوگ بات کرتے ہوئے گھبراتے تھے۔ ان میں مختلف رجحانات کے بنیادی نظریات شامل ہیں۔ اس بحث، میں خاص طور پر کارل وارلیندڈر( Vorländer) کارل کاؤتسکی، میکس ایڈلر اور گیورگ لوکاش (Lukács) کے حوالے سے کئی اچھے مضامین اور ایک بہت ہی اعلی سائنسی سطح پر سائینسی اور نئی فکری اور تنقیدی فکری مناجہیات کی کئی سمتوں سے بھی روشناس کروایا۔ لوسین گولڈمین کی تحریروں پر گورکی، لوکاش، کارل مارکس اور ایل لکس کے گہرے اثرات ہیں۔ انھوں نے دس سے زیادہ کتابیں لکھیں۔ مگرThe Hidden God: ، ۔۔۔۔ "The Human Sciences and Philosophy". ۔۔۔"The Epistemology of Sociology". ۔۔۔ زیادہ معروف ہیں۔ راقم السطور نے اپنی کتاب۔۔" ساختیات، تاریخ ، نظریہ اور تنقید"۔۔۔ (1999) میں " جنیاتی ساختیات" اور "ساختیات اور مارکسیت" میں دو/2 ابواب قائم کئے ہیں اور اس موضوع پر تفصیلی بحث بھی ھے۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔