س1: افسانوی نثر اور غیر افسانوی نثر میں کیا فرق ہے؟
ج: افسانوی نثر میں وہ تمام نثری اصناف آجاتی ہیں۔ جن میں کوئی کہانی بیان ہوئی ہو مثلاً داستان، ڈرامہ، ناول، ناولٹ، افسانہ وغیرہ۔ غیر افسانوی نثر میں وہ تمام نثری اصناف شامل ہیں جن میں کہانی کا عنصر نہیں ہوتا مثلاً سوانح نگاری، شخصیت نگاری، خاکہ نگاری، سفرنامہ، رپوتاز، مضمون، انشائیہ، تنقید وغیرہ۔
س2: لفظی اسلوب کے اعتبار سے نثر کی کتنی قسمیں ہیں؟
ج: لفظی اسلوب سے نثر کی درج ذیل چار قسمیں ہیں۔
1۔ عاری نثر
2۔ مرجز نثر
3۔ مقفیٰ نثر
4۔ مسجع نثر
س3: لغوی اسلوب کے اعتبار سے نثر کی کتنی قسمیں ہیں؟
ج: لغوی اسلوب سے نثر کی درج ذیل چار قسمیں ہیں۔
1۔ وصفیہ
2۔ بیانیہ
3۔ توضیحی
4۔ استدلالی
س4: انیسویں صدی عیسوی میں افسانوی نثر کے حوالے سے سب سے پہلی تصنیف کون سی تھی؟
ج: انیسویں صدی عیسوی میں افسانوی نثر کے حوالے سے جس تصنیف کا تذکرہ ملتا ہے وہ “باغ و بہار” ہے باغ وبہار 1801ء میں میر امن نے لکھی۔
س5: فلیش بیک تکنیک کسے کہتے ہیں؟
ج: کسی بھی کہانی میں جب ایک کردار حال میں سوچتے ہوئے ماضی میں چلا جاتا ہے اور اپنے حال کو ماضی سے مربوط کرکے سوچتا ہے تو اسے فلیش بیک کہا جاتا ہے۔ اکثر ناول نگار اس تکنیک کو استعمال کرتے ہیں جس میں وہ کردار کو حال میں رکھتے ہوئے اس کی سوچ کو ماضی میں لے جاتے ہیں اس حال کو ماضی سے سمجھ رکھنے کو فلیش بیک کہتے ہیں۔
انتخاب و ترسیل: سلیم خان