ادیب بننے کا آسان نسخہ ۱۹۴۵ء کے ایک اشتہار سے
رہتا سخن سے نام قیامت تلک ہے ذوق
اولاد سے تو ہے یہی دو پشت چار پشت
آپ آج ہی شاعر، ادیب، مصنّف، مضمون نگار مشہور ہو سکتے ہیں۔ ہمہ قسم کے مضامین، غزلیں، نظمیں، قصیدے، صدارتی خطبے، اشتہار، تاریخہائے وفات و پیدائش، دعوتی کارڈ، سہرے، تہنیت نامہ، رُباعیاں، قطعے، مرژیے، فلمی کہانیاں، ڈرامے، مکالمے، گیت وغیرہ وغیرہ۔ اپنے نام یا تخلص سے معمولی معاوضہ پر ہم سے لکھوائیے۔۔۔ مشاعروں کی غزلیں جلسوں کی نظمیں ایک گھنٹہ قبل اِطلاع ملنے پر تیار ہو سکتی ہیں۔ خط و کتابت راز میں رہتی ہے۔ نرخنامہ طلب کرنے پر مُفت روانہ کیا جائے گا۔ خط و کتابت کے لیے ٹکٹ روانہ فرما دیں ورنہ تعمیل نہ ہو گی۔ عید اور کرسمس کارڈوں کے لیے اچُھوتے اور بلند پایہ اشعار بھی فرمایش پر تیار ہوتے ہیں۔
(نوٹ):۔ متعدد دیوان معہ حمد و نعت برائے فرخت موجود ہیں۔
مینجر کاشانہ ذاکر لال کنواں دہلی
“