1965ء میں شاہ ایران محمد رضا شاہ پہلوی پاکستان کے سرکاری دورے پر آئے تھے۔ یہ جنرل ایوب خان کا زمانہ تھا اور پاکستان مغربی و مشرقی دو حصوں پر مشتمل تھا۔
شاہِ ایران اُس وقت مغربی پاکستان کے گورنر نواب آف کالا باغ کے ہاں ٹھہرے تھے۔
نواب آف کالا باغ نے فلمی اداکارہ نیلو کو شاہ ایران کے سامنے ایک ثقافتی تقریب میں رقص کرنے کا حکم دیا تھا۔۔۔ نیلو کے انکار پر نواب آف کالا باغ نے پولیس بھیج کر نیلو کو زبردستی لانے کا حکم دیا۔ اُن پولیس اہلکاروں نے نیلو کو بے عزت کیا اور اس پر تشدد بھی کیا۔ نیلو پر اس بے عزتی کا اتنا اثر ہوا کہ اُس نے بڑی مقدار میں خواب آور گولیاں کھا کر خود کشی کرنے کی کوشش کی۔ نیلو کو فوری طور پر بےہوشی کے عالم میں ہسپتال پہنچایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے کئی دن کی محنت کے بعد اس کی جان بچا لی۔
اس واقعے کا ہماری فلمی دنیا میں بڑا سخت رد عمل ہوا۔ پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن اور فلم اسٹار ایسوسی ایشن نے اس پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ایک دن کی ہڑتال کر ڈالی۔ اس دوران نیلو کی مزاحمت سے متاثر ہو کر حبیب جالب نے اپنی ایک شاہکار نظم ’’نیلو ‘‘ کے ہی عنوان سے تخلیق کی۔ اس نظم کو پھر فلم "زرقا" میں اداکارہ نیلو پر ہی فلمایا گیا تھا۔ یہ اپنے دور کی ایک کامیاب فلم قرار پائی۔
یہاں ذیل میں ہم حبیب جالب کی نظم "نیلو" کے ہی کچھ بند پڑھنے والوں کی دلچسپی کے لیے نقل کر رہے ہیں؛
تُو کہ ناواقف آداب شہنشاہی تھی
رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے
تجھ کو انکار کی جرأت جو ہوئی تو کیوں کر
سایۂ شاہ میں اس طرح جیا جاتا ہے
اہل ثروت کی یہ تجویز ہے سرکش لڑکی
تجھ کو دربار میں کوڑوں سے نچایا جائے
ناچتے ناچتے ہو جائے جو پائل خاموش
پھر نہ تا زیست تجھے ہوش میں لایا جائے
نیلو نے فلموں کے ساتھ ساتھ مختلف پروڈکٹس کے لیے بننے والے اشتہارات میں بھی کام کیا تھا۔ اس کی ایک جھلک اس اشتہار کی تصویر میں بھی دیکھی جا سکتی ہے جو ہم یہاں پر شامل کر رہے ہیں۔
پاکستانی فلمی صنعت کے مایہ ناز فلم ساز، کہانی کار اور ہدایتکار "ریاض شاہد" نے اداکارہ نیلو کے جرات مندانہ موقف کی یوں حمایت کی کہ انہیں شادی کی پیشکش کر دی، نیلو کے اقرار پر یوں وہ دونوں رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے۔ ان دونوں کا بیٹا "شان" نوے کی دہائی میں اپنی پہلی ہی فلم "بلندی" سے فلمی صنعت کا ایک کامیاب ستارہ بن کر ابھرا، شان کا فلمی سفر ابھی جاری ہے، افسوس کہ ماضی کی یہ انمول اداکارہ طویل بیماری کے بعد گزشتہ رات لاہور میں انتقال کر گئیں۔
“