ابراہم لنکن کا اپنے بیٹے کے ٹیچر کو لکھا گیا وہ شعرہ آفاق خط جو ہر ماں باپ کو ضرور پڑھنا چاہئیے
۔
ابراہم لنکن نے اپنے بیٹے کے استاد کو ایک شہرہ آفاق خط لکھا ،جو پاکستان کے تمام والدین کو ضرور پڑھنا چاہئیے، ابراہم لنکن نے اپنے بیٹے کے استاد کو لکھا:
“میرے بیٹے کو وہ طاقت عطا کرنے کی کوشش کیجئیے کہ یہ ہر شخص کی بات سنے لیکن یہ بھی بتائیے کہ جو کچھ سنے اسے سچ کی کسوٹی پر پرکھے اور درست ہو تو عمل کرے۔
اسے دوستوں کیلئے قربانی دینا سکھائیے ۔
اسے بتائیے کہ اداسی میں کیسے مسکرایا جاتا ہے، اسے بتائیے کہ آنسوؤں میں کوئی شرم نہیں۔
اسے سمجھائیے کہ منفی سوچ رکھنے والوں کو خاطر میں مت لائے اور خوشامد اور بہت زیادہ مٹھاس سے ہوشیار رہے۔
اسے سکھائیے کہ اپنی جسمانی اور ذہنی صلاحیتوں کا بہترین معاوضہ وصول کرے لیکن کبھی بھی اپنی روح اور دل کو بیچنے کی کوشش نہ کرے۔ اسے بتائیے کہ شور مچاتے ہوئے ہجوم کی باتوں پر کان نہ دھرے اور اگر وہ سمجھتا ہے کہ وہ صحیح ہے تو اپنی جگہ پر قائم رہے، ڈٹا رہے۔
آپ اس کے استاد ہیں اس سے شفقت سے پیش آئیے مگر پیار اور دلاسہ مت دیجیئے۔ کیونکہ یاد رکھئیے، خام لوہے کو بھڑکتی ہوئی آگ ہی فولاد بنایا کرتی ہے۔
اسے سیکھنا ہو گا کہ ہر شخص کھرا نہیں ہوتا۔ لیکن اسے یہ بھی بتائیے کہ ہر غنڈے کے مقابلے میں ایک ہیرو بھی ہوا کرتا ہے۔ ہر خود غرض سیاستدان کے مقابلے میں ایک دوست بھی ہوا کرتا ہے۔
آپ اسے حسد سے دور کر دیں ۔ اگر آپ کر سکیں تو اسے خاموش قہقہوں کے راز کے بارے میں بھی بتائیے۔
اس کو یہ سیکھ لینا چاہئے کہ بدمعاشوں کا مقابلہ کرنا سب سے آسان کام ہوا کرتا ہے۔
اگر آپ بتا سکیں تو اسے کتابوں کے سحر کے بارے میں بتائیے، لیکن اسے اتنا وقت ضرور دیجیئے کہ وہ آسمانوں پر اڑنے والے پرندوں کے دائمی راز، شہد کی مکھیوں کے سورج سے تعلق اور پہاڑوں سے پھوٹنے والے پھولوں پر بھی غور کر سکے۔
اسے بتائیے کہ سکول میں نقل کر کے پاس ہونے سے فیل ہو جانا زیادہ باعزت ہے۔
اسے بتائیے کہ جب سب کہتے بھی رہیں کہ وہ غلط ہے تو اپنے خیالات پر پختہ یقین رکھے ۔”
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“